استحکامِ پاکستان میں افواجِ پاکستان کا کردار

گزشتہ دو دہائیوں سے پاک فوج دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروفِ عمل ہے۔ جس میں ہزاروں جانباز اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں۔ پاکستانی قوم نے اپنے محافظوں کے گراں قدر کردار کو ہمیشہ سراہا اور شہیدوں کی عظمت کو سلام کیا ہے

عنصر شہزاد جمعرات 19 دسمبر 2019

istehkam e Pakistan mein afwaj e Pakistan ka kirdaar
دل سے نکلے گی نہ مر کر بھی وطن کی الفت۔۔۔
میری مٹی سے بھی خوشبوئے وفا آئے گی۔۔۔
کسی بھی ملک کی ترقی، سلامتی، استحکام اور بقا ء میں اس ملک کی افواج کا بڑا اہم کردار ہوتا ہے۔ جس قدر افواج مضبوط اور مستحکم ہوں گی اسی قدر ملک کی سرحدیں محفوظ ہوں گی۔ جس ریاست کی فوج کمزور ہو جائے دشمن اسے آسانی کے ساتھ فتح کر سکتے ہیں۔ پاکستان ایک اسلامی ریاست اور اللہ تعالی کے رازوں میں سے ایک راز ہے۔

پاکستان اللہ تعالی کی خاص حکمت سے ایک خاص مقصد کے لئے قائم ہوا ہے۔ اور اس کے حصول کے لیے علماء نے ہمیشہ افواجِ پاکستان کے سر پر ہاتھ رکھا ہے۔ 
الحَمْدُ ِللہ وطنِ عزیز کی تینوں افواج یعنی برّی، بحری اور فضائی، کا شمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

افواجِ پاکستان اللہ تعالی کے فضل و کرم سے اسلامی دنیا کا فخر اور قوت ہیں۔

تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی کسی بدبخت نے افواجِ پاکستان کے خلاف سازش کی، اللہ رب العزت نے اسے نشانِ عبرت بنا دیا۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان کو لاوارث سمجھنے والوں کو اللہ تعالی قیامت تک ناکام و نامراد رکھے گا۔اللہ تعالی کے فضل سے پاکستانی قوم اور افواجِ پاکستان کی بے مثال محبت قیامت تک قائم رہے گی۔ دشمن لاکھ کوشش کر لے قوم پاک فوج کو کمزور نہیں ہونے دے گی۔

وطنِ عزیز کے معصوم بچوں کی پاک فوج سے محبت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اگر کسی کلاس میں بچوں سے پوچھا جائے کہ آپ بڑے ہو کر کیا بننا چاہتے ہیں تو تقریباً ستّر فیصد بچوں کا جواب یہ ہوتا ہے کہ ہم فوجی بننا چاہتے ہیں۔افوجِ پاکستان ملک کی جغرافیائی سرحدوں کی پاسبان اور ہمارا دفاعی اثاثہ ہیں۔ قیام پاکستان سے لے کر اب تک ہمارے جانبازوں نے وطن کی آواز پر ہمیشہ لبیک کہا ہے اور ملک کی سلامتی اور دفاع کے لئے اپنی جانوں کی بے مثال قربانیاں دی ہیں۔

وطن عزیز کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لئے دشمن قوتوں کی سازشیں ناکام بنانے میں ہماری مضبوط افواج نے ہمیشہ ہراول دستے کا کردار ادا کیا ہے۔
گزشتہ دو دہائیوں سے پاک فوج دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروفِ عمل ہے۔ جس میں ہزاروں جانباز اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں۔ پاکستانی قوم نے اپنے محافظوں کے گراں قدر کردار کو ہمیشہ سراہا اور شہیدوں کی عظمت کو سلام کیا ہے۔

یہ حقیقت روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ افواجِ پاکستان نے ملک کی تعمیر و ترقی میں ہمیشہ بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ اور وطن عزیز کو جب بھی ہنگامی حالات کا سامنا کرنا پڑا، تو ہمیشہ سرکاری و غیر سرکاری اداروں نے افواجِ پاکستان سے مدد طلب کی ہے۔ کٹھن سے کٹھن حالات اور کڑے سے کڑے امتحانوں میں افواج پاکستان نے اپنے فرائض تندہی، جانفشانی، ایمانداری اور غیرجانبداری سے انجام دیے ہیں۔

اور غیر یقینی حالات کا حل بہت خوش اسلوبی سے نکالا ہے۔
افواجِ پاکستان کے جوانوں نے پاک سر زمین کے دفاع اور سلامتی کے لیے ناقابلِ فراموش داستانیں رقم کیں۔ افواج پاکستان کی انہی قربانیوں کی بدولت پوری قوم ان پر ناز کرتی ہے۔ پاک فوج کا سب سے بڑا مقصد ملکی سرحدوں کا دفاع کرنا ہے۔ پاک فوج نے ناصرف اپنے ملک میں دہشت گردوں کا صفایا کیا بلکہ دوسرے ممالک میں بھی اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر مشکلات میں گِھرے افراد کو زندگی کی نئی راہ دکھائی۔

پاک فوج اپنی بہترین عسکری صلاحیت کی وجہ سے دنیا بھر میں مقبول ہے اور قیام امن کے لیے ہر وقت تیار رہتی ہے۔
 افواجِ پاکستان اپنے ملک کے علاوہ دنیا کے متعدد ممالک میں امن کے قیام کے لیے بھی شاندار خدمات سرانجام دے چکی ہیں اور اب بھی دے رہی ہیں۔ عالمی امن کے لیے پاک فوج کی خدمات کی طویل فہرست ہے۔ پاک فوج مختلف مواقع پر اقوامِ متحدہ کی امن فوج کا حصہ رہی اور اس نے ملک و قوم کے لیے قابلِ فخر کامیابیاں حاصل کیں، پاکستان کا حصہ نظم و ضبط اور تربیت کے لحاظ سے بھی زیادہ نمایاں رہا ہے۔

جب بھی ملک کسی قدرتی آفت کی زد میں آتا ہے، افواجِ پاکستان کے جوان اور افسران اپنی جانوں اور آرام کی پروا کیے بغیر عوام کی مدد کو آتے ہیں اور ملک بھر کے عوام کی محبتیں سمیٹتے ہیں۔ 
ملک کے مختلف علاقوں میں امن و امان کی بحالی، بھتہ خوروں، دہشت گردوں اور دیگر ملک دشمن عناصر سے نمٹنے کے لیے افواج پاکستان ملک کے دیگر سول اداروں کے ساتھ مل کر شاندار خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔

آئی ایس آئی پاکستان کا وہ باوقار ادارہ ہے، جس پر پوری قوم ناز کرتی ہے۔ اس کے خلاف دشمن جتنا پروپیگنڈا کرتے ہیں، اُتنا ہی اس سے محبت بڑھتی چلی جاتی ہے، کیونکہ عوام جانتے ہیں کہ دشمنان پاکستان آئی ایس آئی کے شاندار کردار کی وجہ سے خوف زدہ ہیں اور اُن پر اس کا رعب و دبدبہ قائم ہے، اس لیے وہ اس کا پیشہ ورانہ مقابلہ کرنے کے بجائے پروپیگنڈے کا سہارا لیتے ہیں۔

ملکی سالمیت کا مسئلہ ہو یا دہشت گردوں کے خلاف جنگ، ہر موقع اور محاذ پر الحمدللہ پاک افواج نے اپنی بہادری کی مثالیں رقم کیں۔
 پاک فوج کا چونکہ نصب العین ہی ایمان، تقوی اور جہاد فی سبیل اللہ ہے۔ ایسے عظیم مقاصد اور بہترین نصب العین رکھنے والی افواج کو دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی۔ایمان ہی تو وہ جذبہ ہے جو ایک جوان کو اپنے وطن کے لیے بخوشی جان دینے کے لیے تیار کرتا ہے۔

جبکہ ایمان کی دولت سے محروم افواج اس جذبے سے بھی محروم ہوتی ہیں۔ اسی ایمانی دولت کی بدولت ہی ایک جوان یہ سمجھتا ہے کہ وطنِ عزیز پر قربان ہو کر میں مروں گا نہیں بلکہ ہمیشہ کے لیے زندہ ہو جاؤں گا۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے شہید کو مُردہ کہنے سے منع فرما دیا ہے۔ اس لیے شہید مرتا نہیں بلکہ زندہ ہوتا ہے۔
 ایمان، تقویٰ اور جہاد فی سبیل اللہ کی بنیاد پر ہمارے نوجوانوں نے وطن عزیز کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کو ہمیشہ سعادت سمجھا ہے۔

افواجِ پاکستان نے ملکی سلامتی اور دفاع کے لئے بڑی سے بڑی قربانی دینے سے کبھی دریغ نہیں کیا۔
شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن۔۔۔۔
 نہ مالِ غنیمت نہ کشور کشائی۔۔۔۔
اب وقت آن پہنچا ہے کہ ہم دنیا پر ایک بار پھر یہ ثابت کر دیں کہ افواجِ پاکستان اور پاکستانی عوام کسی بھی اندرونی، بیرونی،جغرافیائی اور نظریاتی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے باہمی یک دل و یک جان ہیں۔

اور دشمن کو جھوٹے پراپیگنڈے کے ذریعے اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ پاکستانی عوام کو اس بات کا ادراک ہو جانا چاہیے کہ افواجِ پاکستان چونکہ قومی افواج ہیں اس لیے فوج کا ہر فرد ان کا اپنا ہی بیٹا، بھائی یا باپ ہے۔ اور ہر مصیبت کی گھڑی میں قوم کے یہ سپوت بارہا یہ ثابت کر چکے ہیں کہ ان کا تن، من، دھن وطنِ عزیز کے لئے وقف ہے۔

 
افواجِ پاکستان کے جوانوں اور افسروں نے ٹڈی دل کے حملوں سے لے کر سیلابوں اور زلزلوں جیسی ناگہانی آفات میں اپنے بھائیوں کی مدد کی ہے۔ اور اپنے فرائض کی بجا آوری میں کبھی اپنی جان کی بھی پرواہ نہیں کی۔ جس کے لیے قوم اپنے مجاہدین کی شجاعت شہداء اور غازیوں کے عظیم جذبوں کی قدر کرتی ہے۔ ہر آڑے وقت میں پوری قوم اور مسلح افواج نے اتحاد، تنظیم اور یقین کا لاجواب مظاہرہ کیا ہے۔

اس لیے یہ ایک بہت ہی بڑی خام خیالی ہے کہ چند نا عاقبت اندیش اپنی اخلاقی گراوٹ کا مظاہرہ کر کے فوج کے سپاہیوں سے عوام کو متنفر کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ 
افواجِ پاکستان کی محبت تو پاکستانی قوم کے دلوں و دماغ میں مسلسل بہتر(72) سال سے خونِ شہیداں سے سینچی گئی ہے۔ اور یہ محبت ہر روز بے لوث جذبہ خدمت سے آکسیجن لیتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ محبِ وطن عوام افواجِ پاکستان کے بارے میں غیر اخلاقی جملہ بازی یا گالم گلوچ کو بری طرح رد کرتے ہیں۔

خاکی وردی کا تقدس مٹانے کے لئے تو پہلے عوام کے دلوں میں رقم چونڈہ سے لے کر واہگہ اور چھمب جوڑیاں تک ایثار و قربانی کی داستانیں مٹانا پڑیں گی۔ یا پھر پاکستان کی بنیادوں میں گُندھے ہوئے شہیدوں کے لہو کو نکالنا پڑے گا۔ اور کراچی سے کشمیر تک بسنے والی ان ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کے ذہنوں کو بدلنا پڑے گا جن کے جوان سال بچوں، شوہروں اور بھائیوں کو افواج پاکستان کے جوانوں نے اپنی جانیں دے کر بچایا ہے۔

پاک فوج کا ادارہ پاکستان میں واحد مثال ہے جس کی تنظیم،نظم اور صلاحیتوں کی مثالیں دنیا بھر میں دی جاتی ہیں۔ جب ایک جوان اس ادارے کا حصہ بننے کے لیے آتا ہے تو تربیت کے ابتدائی مراحل میں ہی اس کے ذہن سے ہر طرح کی تقسیم کا مادہ، چاہے وہ زبان کی بنیاد پر ہو یا صوبائیت کی بنیاد پر، چاہے وہ مسلک کی بنیاد پر ہو یا نسل کی بنیاد پر، ایسے کھرچ کر نکال دیا جاتا ہے کہ وہ صرف خاکی وردی میں پاکستان کا سپاہی بن جاتا ہے تا کہ مسلم اکثریت کے ساتھ ساتھ اقلیتوں کے تحفظ میں کوئی شک و شبہ باقی نہ رہے۔

افواج پاکستان کے سپاہی ملکی دفاع میں اپنی جان ہتھیلی پر رکھتے ہوئے یہ ہرگز نہیں سوچتے کہ وہ مسلمان کا دفاع کر رہے ہیں یا ہندو کا، سکھ کا دفاع مقصود ہے یا پارسی کا، وہ صرف پاکستان کی دھرتی اور پاکستانیوں کا دفاع کر رہے ہوتے ہیں۔
 1948 میں کشمیر کی محاذ آرائی وہ بھی ایک نو آموز فوج کے لیے، پھر مسلسل ہلکی پھلکی جھڑپیں، 65کی بڑی جنگ، 71 کی شورش اور پھر مغربی پاکستان کی علیحدگی، افغان جنگ میں کردار، کارگل کا سخت محاذ، اور نائین الیون کے بعد سے مسلسل اندرونی محاذ پہ مصروفِ عمل ہونے تک پاک فوج میں کسی بھی جگہ عصبیت، لسانیت، فرقہ واریت کے شکنجے میں نہیں آئی۔

حالانکہ کئی دفعہ ایسا تاثر دینے کی کوشش بھی کی گئی کہ پاک فوج میں شدت پسندی حاوی ہونا شروع ہو گئی ہے۔ مگر پاک فوج کی اندرونی نگرانی کے نظام نے ایسی کسی بھی کوشش کو نہ کبھی نہ صرف پنپنے نہیں دیا بلکہ ملکی سطح پر بھی پاک فوج کا حصہ بننے والے عوام کے ذہنوں سے بھی تقسیم مکمل طور پر کھرچنے میں اپنا کردار جاری رکھا۔ اور یہ وجہ ہے کہ اس وقت پاک فوج کا شمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے۔

اپنے وطن کی بقا ء و سلامتی کیلئے جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے فوجی جوانوں کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے شاعر نے بہت خوب لکھا ہے۔
میرے محبوب وطن تجھ پہ گر جاں ہو نثار۔۔۔۔
 میں یہ سمجھوں گا ٹھکانے لگا سرمایہ تن۔۔۔۔
میں سلام پیش کرتا ہوں سرحدوں پر شہید ہونے والے پاک فوج کے ان سپاہیوں کو جو اپنے لہو سے ہماری آزادی کے چراغ کو چلا رہے ہیں۔

اور آگ برساتے سورج اور شعلے اگلتی زمین پر اپنی بیرکوں سے دور کھلے آسمان کے نیچے ہماری سرحدوں کا پہرہ دے رہے ہیں۔ اور جب بلا کی سی سردی میں ہم آرام کی نیند سو رہے ہوتے ہیں تو پاک فوج کا یہی سپاہی جان لیوا موسم میں ہماری حفاظت کے لیے سرحدوں پر چوکس رہتا ہے۔
الحمدللہ دفاعی لحاظ سے پاکستان ایک مضبوط ملک اور ایک جوہری طاقت ہے۔ اور ہماری مسلح افواج ہر طرح کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔

اس وقت پاکستان نازک دور سے گزر رہا ہے جبکہ ہمیں اندرونی و بیرونی محاذوں پر بہت سے خطرات کا سامنا ہے لیکن مجھے پختہ یقین ہے کہ پاک افواج اور عوام دونوں مل کر اس نازک صورتحال کا بخوبی مقابلہ کر سکتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنی صفوں میں اتحاد اور یگانگت پیدا کریں اور ایک سیسہ پلائی دیوار کی طرح ان مشکلات کا مقابلہ کریں۔ افواج پاکستان نے نہ صرف زمانہء جنگ بلکہ زمانہء امن میں بھی پاکستان کی سربلندی اور تعمیر کے لئے اہم کردار ادا کیا ہے۔

بحیثیت ایک ذمہ دار قوم یہ ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم قائد کے فرمان اتحاد، ایمان اور تنظیم کو ہمیشہ یاد رکھیں اور وطن عزیز کی سلامتی و استحکام، دفاع اور ترقی کے لیے ہمہ وقت کوشاں رہیں اور یہ عزم کریں کہ دشمن لاکھ کوشش کر لے ان شاء اللہ ہم افواجِ پاکستان کو کمزور نہیں ہونے دیں گے۔
پاکستان زندہ باد
افواجِ پاکستان زندہ باد

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

istehkam e Pakistan mein afwaj e Pakistan ka kirdaar is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 19 December 2019 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.