
جیلوں میں قیدیوں کو کتنی سہولیات دستیاب ہیں؟؟
ہمیں تو یہی علم تھا کہ جیل میں قیدیوں کی کلاس کا فیصلہ عدلیہ ہی کرتی ہے۔ کس قیدی کو کتنی سہولیات فراہم کرنی ہیں اور کس سے کیا برتاوٴ ہوگا یہ سب عدالت بتاتی ہے۔ اسی طرح ایک ہی جیل میں قید بامشقت اور عام قید میں فرق ہوتا ہے
سید بدر سعید
منگل 3 مئی 2016

(جاری ہے)
یہ انکشاف بھی کیا گیا کہ جیلوں میں سپرنٹنڈنٹ نے اعلیٰ افسران کو بھی کلاس کی رپورٹ ٹھیک نہیں دی جبکہ بعض جیلوں میں ہوم ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے قیدیوں کو بی کلاس نہ دینے کے باوجود سپر نٹنڈنٹس نے اپنے طور پر انہیں تمام سہولیات فراہم کر رکھی ہیں۔
رپورٹ کی فہرست کے مطابق سنٹرل جیل لاہور میں ایسے 9مرد ہیں ۔ سینٹرل جیل ساہیوال میں 3مرد ، ڈسٹرکٹ جیل شیخوپورہ میں1، سینٹرل جیل راولپنڈی میں 3، سینٹرل جیل فیصل آباد میں 2، ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا میں1، سینٹرل جیل بہاولپور میں 2قیدی شامل ہیں۔ اسی طرح ریکارڈ کے مطابق سی کلاس میں سینٹرل جیل لاہورمیں2148 مرد اور 37خواتین، سینٹرل جیل ساہیوال میں 843 مرد اور 19خواتین، ڈسٹرکٹ جیل قصور میں 140 مرد، ڈسٹرکٹ جیل لاہور میں 168 مرد، ڈسڑکٹ جیل شیخوپورہ میں 186 مرد اور خواتین ہیں، اسی طرح ڈسٹرکٹ جیل سیالکوٹ میں 278 مرد اور 18 خواتین،سینٹرل جیل روالپنڈی میں 1216 مرد اور 49 خواتین، ڈسٹرکٹ جیل اٹک میں 121 مرد ، ڈسٹرکٹ جیل گجرات میں 154مرد، ڈسٹرکٹ جیل جہلم میں 97 مرد، ڈسڑکٹ جیل منڈی بہاوٴالدین میں14مرد، سب جیل چکوال میں 26مرد، سینٹرل جیل فیصل آباد میں 1495 ، بی آئی اینڈے جے جیل فیصل آباد میں 41مرد،سنٹرل جیل میانوالی میں 738 مرد، دسٹرکٹ جیل فیصل آباد میں 138مرد اور خاتون قیدی ہے۔اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا میں 222 مرد اور ایک خاتون ، ڈسٹرکٹ جیل شاہ پور میں 129 مرد، ڈسٹرکٹ جیل ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 90 مرد، سینٹرل جیل ڈی جی خان میں 95مرد اور ایک خاتون، سینٹرل جیل ملتان میں 860 مرد، بی آئی اینڈ جے جیل بہاولپور میں 16مرد، سینٹرل جیل بہاولپور میں 693 مرد ، ڈسٹرکٹ جیل بہاولنگر میں 78 مرد ، ڈسٹرکٹ جیل ملتان میں 112 مرد، ڈسٹرکٹ جیل مظفر گڑھ میں 17 مرد، ڈسٹرکٹ جیل رحیم یار خان میں 73 مرد اور 2خواتین، ڈسٹرکٹ جیل راجن پور میں 21مرد، ڈسٹرکٹ جیل وہاڑی میں 66مرد اور وویمن جیل ملتان میں 45خواتین شامل ہیں۔ اس ریکارڈ سے بھی واضح ہوتا ہے کہ جیلوں میں بی کلاس چند ایک کو شنصیبوں کو ہی ملتی ہے۔ یاد رہے کہ جیل میں ہر قیدی کو بی کلاس نہیں دی جاتی لیکن رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اجازت نہ ہونے کے باوجود جیلوں کے سپرنٹنڈنٹس خود قیدیوں کو تمام سہولیات فراہم کرتے ہیں۔ اس کی وجہ قیدیوں سے ملنے والے نذرانے ہیں۔ سولا یہ ہے کہ کیا معاشرے سے جرائم کا خاتمہ یا کمی نہ ہونے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ بااثر اور دولت مند قیدیوں کے لیے جیل حقیقی معنوں میں سسرال بنا دی گئی ہے ؟ کیا احکامات اور قوانین کی دھجیاں اڑانے والوں سے کوئی بھی سوال کرنے کی جرات نہیں رکھتا؟ ہم دنیا بھر کی ”لیکس“ پر تو شور مچاتے ہیں لیکن ہمارے اپنے یہاں جس طرح رشوت لے کر قانون کے رکھوالے ہی قانون کی دھجیاں اڑا رہے ہیں اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا جاتا۔ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
راوی کی کہانی
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
صحافی ارشد شریف کا کینیا میں قتل
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
مزید عنوان
Jailoon Main Qaidiyoon Ko Kitni Saholiat Dastiyab Hain is a social article, and listed in the articles section of the site. It was published on 03 May 2016 and is famous in social category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.