کشمیر میں مسلمانوں کی جنگ آزادی

مانا بین الاقوامی دہشت گرد نریندر مودی برہمن کے پرانے اور خفیہ ایجنڈے کو نہ صرف دنیا کے سامنے لے آیا ہے بلکہ گجرات کے ہزاروں بے گناہ مسلمانوں کے قتل عام کے بعد اسے بھارت اور پورے برعظیم میں عملی شکل دے رہا ہے۔ برہمن کے اس ایجنڈے کا خلاصہ یہ ہے کہ یہاں حکمرانی کا حق صرف اونچی ذات کے ہندو کا ہے اور تمام غیر ہندو انسانوں کو یا تو برعظیم چھوڑنا ہو گا اور یا پھر برہمن کا غلام اور اچھوت بن کر رہنا ہو گا، مگر ملیچھ یعنی ناپاک مسلمانوں سے تو اس خطے کو پاک کرنا ہو گا

پیر 24 اکتوبر 2016

Kashmir Main Musalmanoon Ki Jang e Azaadi
ڈاکٹر ظہور احمد اظہر:
مانا بین الاقوامی دہشت گرد نریندر مودی برہمن کے پرانے اور خفیہ ایجنڈے کو نہ صرف دنیا کے سامنے لے آیا ہے بلکہ گجرات کے ہزاروں بے گناہ مسلمانوں کے قتل عام کے بعد اسے بھارت اور پورے برعظیم میں عملی شکل دے رہا ہے۔ برہمن کے اس ایجنڈے کا خلاصہ یہ ہے کہ یہاں حکمرانی کا حق صرف اونچی ذات کے ہندو کا ہے اور تمام غیر ہندو انسانوں کو یا تو برعظیم چھوڑنا ہو گا اور یا پھر برہمن کا غلام اور اچھوت بن کر رہنا ہو گا، مگر ملیچھ یعنی ناپاک مسلمانوں سے تو اس خطے کو پاک کرنا ہو گا۔

گزشتہ 70 سال سے گاندھی اور نہرو کے جانشینوں نے خفیہ طور پر برہمن کے اس ایجنڈے پر عمل جاری رکھا ہوا تھا مگراب نریندر مودی نے اس پر کھلے عام عمل شروع کر دیا ہے اور ہندووٴں میں گھل مل جانے والے مسلمانوں کی آنکھیں بھی کھل گئی ہیں۔

(جاری ہے)

گائے ذبح کرنے کے الزام میں بھارت کے طول و عرض میں مسلمانوں کے علاوہ اچھوت، مسیحی اور دیگر غیر ہندو بھی قتل ہو رہے ہیں لیکن کشمیری مسلمانوں پر تو سات لاکھ سے زائد ہندو فوج نے انتہا کر دی ہے۔

برف کی طرح ٹھنڈے کشمیری صدیوں سے نام نہاد ہندو اکثریت کا ظلم و ستم چپ چاپ برداشت کر رہے تھے مگر آخرکار وہ بھی اب خونخوار ہندو اکثریت کے خلاف برفانی آگ بن کر اْٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور اب تو ان کی جنگ آزادی بلندیوں پر پہنچ گئی ہے۔ بیسویں اور اب اکیسویں صدی عیسوی میں کشمیری آزادی پسندوں نے (بچوں، عورتوں اور مردوں نے) اپنی جنگ آزادی سے ہندو فوج کو ناکوں چنے چبا دئیے ہیں لیکن خونخوار ہندو کے ان مظالم سے دنیا کے ہرگوشے کو آگاہ کرنا ضروری ہے اور یہ کام پاکستانی مسلمانوں کا فرض ہے۔


یہ آوازِ حق ہر انسان تک پہنچنی چاہئے اور ان خونخوار درندوں کو دنیا بھر میں انسانی حقوق کے علمبرداروں کو بھارت کے اندر خصوصاً کشمیر میں آنے کی دعوت دینا ہے۔ برہمن کا یہ وحشیانہ ایجنڈا بیسویں صدی قبل مسیح کے لئے تھا جسے یہ نسل پرست درندہ آج اس روشن دنیا میں بھی نافذکرنے لگا ہے۔ انسانوں سے زبردستی مذہب چھڑوانا، گھر سے اور بے دخل کرنا سب سے بڑا اور گھناوٴنا جرم ہے جسے یہودی اور برہمن ہی کر سکتا ہے اور وہ بھی صرف مسلمانوں کے خلاف، دوسری اقوام کو آزاد کروانا اور بچانا ضروری ہے۔

مشرقی تیمور اورجنوبی سوڈان کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں لیکن اب مسلمان بھی جاگ گئے ہیں وہ بھی اب اپنا حق لے کر رہیں گے اور اس پر روشن دلیل کشمیر کے آزادی پسند مسلمان ہیں، بھارت کا خونخوار برہمن تو اب ناکام ہو گا اور کشمیر کے سرفروش آزادی پسند مسلمان ضرور کامیاب ہوں گے۔
پاکستان ایک حد تک کشمیریوں کی سیاسی اور ڈپلومیٹک حمایت جاری رکھے ہوئے ہے جو ناکافی ہے اب تو پاکستان کو دنیا بھر سے اس کی عملی و مادی حمایت بھی کروانا ہے کشمیر بھی کشمیریوں کا ہے بلکہ ہماری طرح کشمیرکو بھی آزاد ہونا ہے یہ ہندو کا اٹوٹ انگ نہیں ہے بلکہ دھوکے سے اس پر غاصبانہ قبضہ کیا گیا ہے! یہ کیسا اٹوٹ انگ ہے جس پر ہندو ستر سال سے مظالم توڑ رہا ہے اور وہ اب بھی ہندو سے آزاد ہونے کے لئے جنگ کر رہا ہے۔

کشمیری مسلمانوں کی یہ جنگ آزادی اللہ کے فضل سے ضرورکامیاب ہونا ہے! خونخوار برہمن کو اب اپنا رویہ بدلنا ہو گا اور یا پھر بھارت سے بھی ہاتھ دھونے کے لئے تیار ہونا چاہئے آریائی عیار برہمن کو اگر برعظیم میں رہنا ہے تو یہ صرف اور صرف پرامن بقائے باہمی اور سب کے لئے آزادی سے ممکن ہے اور مسلمان تو پرامن بقائے باہمی اور آزادی فکر و عقیدہ پر پختہ ایمان رکھتا ہے اس بنیاد پر وہ برہمن کو بھی گلے لگا سکتا ہے! ہندو نے ستر سال میں جتنا ظلم اور حق تلفی روا رکھی ہے مسلمانوں نے تو ہزاروں سال میں بھی ایسا نہیں کیا تھا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Kashmir Main Musalmanoon Ki Jang e Azaadi is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 24 October 2016 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.