کے پی کے KPK تبدیلی آگئی ہے

اوورٹائم کے نام پر خزانے سے کروڑوں نکا لئے گئے

ہفتہ 19 مارچ 2016

KPK Tabdeeli Aa Gai Hai
شاہ جی:
ہمارے ہاں عام طور پراس بات کارونا رودیاجاتا ہے کہ بیوروکریسی اور اراکین قومی خزانے سے بھارتی رقمیں اور مراعات تو حاصل کرتے ہیں لیکن ان کارکردگی اس کے مقابلے میں ہونے کے برابر ہوتی ہے۔ دوسری جانب اب ایک اور انداز سے بھی رقوم حاصل کی جارہی ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا کے وزرا، مشیران، معاونین اور سرکاری ملازمین ہر ماہ اربوں روپے تنخواہوں کی وصولی کے علاوہ اضافی کام کرنے کی مد میں بھی ایک کروڑ سے زیادہ اوورٹائم حاصل کرچکے ہیں۔

خیبر پختونخوا کے قوائد وضوابط کے مطابق بعض محکموں میں مقررہ وقت کے بعد کام کرنے کی صورت میں اضافی الاؤنس دیاجاتا ہے۔ یہ الاؤنس سرکاری ملازمت کی پے سکیل کے مطابق ادا کیاجاتا ہے۔

(جاری ہے)

اعددو شمار کے مطابق گزشتہ سات ماہ میں اسمبلی سیکرٹریٹ کے ملازمین اور ایم پی ایزنے اوورٹائم کی مد میں سب سے زیادہ 34لاکھ 52ہزار روپے وصول کیے ہیں۔ صوبائی حکومت نے سرکاری ملازمین کے اوورٹائم کے لیے دو کروڑ 27لاکھ 20ہزار روپے مختص کئے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ترقیاتی بجٹ کے برعکس مختص رقم کا 98فیصد سے زائد یعنی 2کروڑ24لاکھ 99ہزار363روپے جاری بھی کئے جاچکے ہیں اور سرکاری ملازمین اب تک ایک کروڑ سے زائد خرچ کرچکے ہیں۔ یاد رہے کہ سرکاری ملازمین کو گزشتہ7ماہ میں اضافی کام کی مد میں خزانے سے 14کروڑ سے زائد دئیے جاچکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اسٹیبلشمنٹ کے ملازمین نے 9لاکھ 29 ہزار کابینہ اراکین نے 3لاکھ 68ہزار سیکرٹری ابتدائی وثانوی تعلیم نے 2لاکھ روپے سیکرٹری داخلہ نے 1لاکھ 54ہزار روپے، محکمہ قانون نے ایک 12ہزارروپے محکمہ ترقی ومنصوبہ بندی 2لاکھ 28ہزار، خزانہ 3لاکھ 68ہزار اور پبلک سروس کمیشن 2لاکھ 58ہزار روپے الاؤنس کی مد میں وصول کرچکے ہیں۔

اسی طرح یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ خیبر پختونخواہ اسمبلی سیکرٹریٹ کے ملازمین کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ جب بھی اسمبلی کااجلاس ہوتا ہے تو اراکین اسمبلی کے ساتھ ساتھ سیکرٹریٹ کے سینکڑوں ملازمین کو بھی بنیادی تنخواہ کانصف ادا کیاجاتا ہے۔ اس کے علاوہ اگر اسمبلی کااجلاس چار بجے کے بعد ہوا تو اسمبلی سیکرٹریٹ کے ملازمین کو مزید اوورٹائم الاؤنس بھی ادا کیاجاتا ہے۔

یاد رہے کہ اوورٹائم کی ہی مد میں ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا 94ہزار 500، محکمہ صنعت 72ہزار زکوٰة وعشر 82ہزار اور ایکسائز اینڈٹیکنیشن کے ملازمین نے 98ہزار روپے وصول کیے۔ سوال یہ ہے کہ جس حدتک ان محکموں اور ملازمین نے اوورٹائم کی مد میں رقوم حاصل کیں، اس سے تو اندازہ ہوتا ہے کہ کے پی کے میں انتہائی بڑی تبدیلی آچکی ہے۔ تمام محکمے اپنا کام ایمانداری سے کر رہے ہیں اور عوام کے مسائل تیزی سے حل ہورہے ہیں۔

وہ سرکاری ملازم جوڈیوٹی کے دوران بھی کم ہی ملتے تھے اب دن رات کام کرکے محکمے میں انقلابی تبدیلی لارہے ہیں۔ اگر حقائق پر نگاہ ڈالیں توایسا کچھ نظر نہیں آتا۔ سوال یہ ہے کہ محکموں میں کام اس قدر بڑھ چکا ہے کہ ملازمین کو ڈیوٹی ختم ہونے کے باوجود دفتر بیٹھنا پڑتا ہے۔اگر ایسا ہے تو سرکار نے عوام کونئی ملازمتیں کیوں نہیں فراہم کیں؟ کیا مسلسل اوورٹائم ملازمین کی صحت وکارکردگی پر اثر انداز نہیں ہوتا۔سرکار کی اس لاپروائی پر کئی سوال اٹھتے ہیں۔ کیا یہ واقعی اوورٹائم ہے یاپس منظر میں کوئی اور کہانی بھی ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

KPK Tabdeeli Aa Gai Hai is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 19 March 2016 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.