مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے مضمرات

مقبوضہ کشمیریوں تو گزشتہ 70برسوں سے چپقلش کا شکار ہے لیکن1989نے مقبوضہ کشمیر کے باسیوں کی جانب سے علم حریت بلند کرنے کے بعد بھارتی فوج نے اس تحریک آزادی کو کچلنے کی خاطر جو ظلم، جور واستبداد نہتے کشمیریوں پہ ڈھائے اسکے نتیجے میں ایک لاکھ سے زائد کشمیری شہید کئے جاچکے ہیں۔ ہزاروں کشمیری خواتین کے ساتھ زیادتی کی گئی جبکہ ہزاروں کشمیری نوجوان بھارتی جیلوں میں بغیر کسی مقدمہ کے پابند سلاسل ہیں

منگل 15 نومبر 2016

Maqboza Kashmir Main Baharti Muzalim K Zamrat
سلطان محمود حالی:
مقبوضہ کشمیریوں تو گزشتہ 70برسوں سے چپقلش کا شکار ہے لیکن1989نے مقبوضہ کشمیر کے باسیوں کی جانب سے علم حریت بلند کرنے کے بعد بھارتی فوج نے اس تحریک آزادی کو کچلنے کی خاطر جو ظلم، جور واستبداد نہتے کشمیریوں پہ ڈھائے اسکے نتیجے میں ایک لاکھ سے زائد کشمیری شہید کئے جاچکے ہیں۔ ہزاروں کشمیری خواتین کے ساتھ زیادتی کی گئی جبکہ ہزاروں کشمیری نوجوان بھارتی جیلوں میں بغیر کسی مقدمہ کے پابند سلاسل ہیں۔

1947ء میں حکومت بر طانیہ نے پاکستان اور بھارت کو آزادی دیتے وقت مختلف نوابی ریاستوں کویہ موقع دیا تھا کہ وہ بھارت یا پاکستان کے ساتھ الحاق کا فیصلہ کریں۔ جن ریاستوں کے حکمراں اور ان کی رعا یا کا مذہب مختلف تھا وہاں کے باسیوں کویہ موقع فراہم کیا گیا کہ وہ استصواب رائے کے ذریعہ اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں۔

(جاری ہے)

چو نکہ کشمیر کا ڈوگرہ مہاراجہ ہری سنگھ ہندو تھا لیکن کشمیر کے باسیوں کی اکثریت مسلمان تھی لہذا کشمیری عوام نے خود اپنی قسمت کا فیصلہ کرنا تھا کہ وہ بھارت کے ساتھ الحاق چاہتے ہیں یا پاکستان میں ضم ہونے کو ترجیح دیں گے۔

افسوس کہ بھارت نے کشمیری عوام کی رائے کے اظہار سے قبل ہی اپنی فوجیں وہاں اتار دیں۔مہاراجہ ہری سنگھ کو بھارت کے ساتھ الحاق پہ مجبور کیا اور کشمیر پہ غاصبانہ قبضہ کرلیا۔ پاکستان نے کشمیر کو آزاد کرانے کی کوشش اور کشمیر کا ایک تہائی حصہ آزاد کرالیا لیکن بھارت نے اقوام متحدہ کی سلامتی کا نسل سے رجوع کرکے جنگ بندی کرالی۔ اقوام متحدہ نے مسئلہ کشمیر کے حل کی خاطر قرار دادیں منظور کیں جنکے تحت اقوام متحدہ کی نگرانی میں استصواب رائے کے تحت کشمیری عوام خود اپنی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔


بھارت نے ابتداء میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کا خیر مقدم کیا لیکن کبھی ان پر عمل درآمد نہ ہونے دیا۔1965اور1971 پاک بھارت جنگوں نے بھی کشمیر کی حالت نہ بدلی اسی وجہ سے1989 میں کشمیری عوام نے آزادی کا علم بلند کیا۔ بھارت نے سات لاکھ فوج مقبوضہ کشمیر میں جھونک دی جنہوں نے کالے قانونوں کی مدد سے معصوم کشمیریوں پہ وہ ظلم ڈھائے کہ چنگیز اور ہلا کو خاں بھی شرما جائیں۔

2010 میں کشمیری انتفادہ کے نتیجے میں بھارتی فوج نے سینکڑوں نہتے کشمیری شہید کردئے ۔8جولائی 2016 کو بھارتی پویس اور فوج نے مقبول نوجوان کشمیری رہنما برھان وانی کو شہید کردیا ۔ برھان وانی کی مقبولیت کی وجہ یہ تھی کہ وہ سوشل میڈیا کے ذریعہ نوجوان کشمیریوں کی ہمت بندھاتے کہ وہ بھارت کے چنگل سے آزادی حاصل کریں۔برھان وانی کے قتل کے خلاف احتجاج میں ہزاروں کشمیری سڑکوں پہ آگئے جنہیں بھارتی فوج نے اپنی بندوق کی گولیوں کا نشانہ بنایا گزشتہ چار ماہ سے مقبوضہ کشمیر کر فیومیں جکڑا ہوا ہے لیکن نہتے کشمیری گھروں سے باہر نکل آتے ہیں۔

بھارتی فوج اس مرتبہ چھّرے والی بندوق استعمال کررہی ہے جسکے نتیجے میں 17,000 سے زائد کشمیری نوجوانوں کی بینائی زائل ہوگئی۔بر طانوی روزنامے ''دی گار جین"نے اس سفا کی کا نوٹس لیتے ہوئے اسے تاریخ کا سب سے سفاکا نہ باب قرار دیا ہے جس میں اتنی بڑی تعداد میں بچوں اور نوجوانوں کو بینائی سے محروم کردیا گیا۔مقبوضہ کشمیر میں ظلم اور جبر کا منفی اثر خود بھارتی فوج پہ ہورہا ہے جو بھارتی فوجی مقبوضہ کشمیر اور لائن آف کنٹرول پہ تعینات ہیں، وہ شدید ذہنی دباوٴ کا شکار ہیں۔

کشمیری مجاہدین کے حملوں کا خوف رہتا ہے اور ضمیر ملامت کرتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ بھارتی فوج میں خودکشی یا اپنے ہی ساتھیوں کو قتل کرنے کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے گزشتہ دس برسوں میں ایک ہزار بھارتی فوجیوں نے خودکشی کی جب کہ گزشتہ برس79 اور اس برس اب تک سو بھارتی فوجیوں نے خو دکشی کی۔ اس بر س (2016) میں 32بھارتی فوجی اپنے ہی ساتھیوں کو قتل کرنے کے جرم کے مرتکب ہیں۔

بھارتی خفیہ ایجنسی راء ٹوپی ڈراموں کی ماہر ہے یہ خود ہی اپنی فوجی تنصیبات پہ حملے کراکے یہ مشہور کرتی ہے کہ پاکستان ان حملوں کا ذمہ دار ہے۔2016میں پٹھانکوٹ، گرداس پور، ادھم پور اور اڑی میں حملے کرائے پاکستان کو موردالزام ٹھہرانے کے جرم کی مرتکب خود بھارتی فوج ہے۔ اس کے علاوہ جب کسی بھارتی فوجی کی خود کشی یااپنے ساتھی کوقتل کرنے کا واقعہ پیش آتا ہے تو اسکا الزام بھی پاکستان کے سر تھوپ دیا جاتا ہے۔


بھارتی ماہرین نفسیات نے اپنی فوج کے گرتے ہوئے مورال اور خو دکشی اور قتل کی وجوہات معلوم کرنے کی خاطر تحقیق کی اور اس نتیجے پہ پہنچے کہ بھارتی فوج کے سپاہی کی تنخواہ بہت کم ہے، افسروں کے مقابلے میں انہیں چھٹی بھی بہت کم ملتی ہے اور مقبوضہ کشمیر میں تعیناتی اور اسکے منفی اثرات انکے اعصاب پہ سوار ہو جاتے ہیں۔بھارتی فوج میں بھگوڑوں کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے۔

1999 میں کارگل کے محاذ سے بے شمار بھارتی فوجی بھگوڑے ہوگئے تھے۔ یہ راز اس وقت کھلا جب بعداز مرگ جرات کے اعلیٰ ترین فوجی اعزاز سے نوازے گئے بھارتی فوجی بعد میں زندہ پائے گئے۔
بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر پہ اپنا ناجائز اور غاصبانہ قبضہ برقرار رکھتے ہوئے اپنی ہی فوج کی تباہی کی ذمہ دار ہے۔ اگر بھارتء فوج کے گرتے ہوئے مورال کی یہی حالت رہی تو پاکستان کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں کیو نکہ مورال کی پستی اور اعصاب پہ خوف طاری رہنے کے باعث یہ فوج لڑنے کے قابل نہیں۔

موجودہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی جب سے بر سرا قتدار آئے ہیں وہ مسئلہ کشمیر کا حل کرنے کے ببجائے مقبوضہ کشمیر کو بھارت میں ضم کرنے کی سازش میں مشغول ہیں۔ علاوہ ازیں وہ آزاد جموں وکشمیر پہ بھی اپنی نظر یں گاڑے ہیں اور پاکستان سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ گلگت بلتستان ، آزاد جموں اور کشمیر کو بھی بھارت کے حوالے کردیں۔نریندرمودی کی چانکیائی چالوں کوبے نقاب کرنا پاکستان کا اولین فرض ہے۔ مودی نے ببانگ دہل اعلان کیا ہے کہ وہ بلوچوں کو بھی آزادی دلا کر رہیں گے۔ اس سلسلے میں ان کی خفیہ ایجنسی راء سازشوں میں مشغول ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Maqboza Kashmir Main Baharti Muzalim K Zamrat is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 15 November 2016 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.