مظلوم کشمیر میں مظالم،عالمی ضمیر مردہ کیوں․․․․؟

بھارت نے مقبوضہ جمو ں کشمیر میں قتل و غارت گری کی انہتا کر رکھی ہے،،، کشمیری قوم کا بچہ بچہ ابوقاسم ‘برہان وانی اور بشیر لشکری بن چکا ہے

بدھ 19 جولائی 2017

Mazloom Kashmir Main Muzalim Aalmi Zameer Murda Kiun
ابوالہاشم ربانی:
جموں کشمیر ظلم وستم کی ایسی نظیر بن چکا ہے جہاں کی مٹی کا کوئی ٹکڑا ایسا نہیں جس میں شہید کا خون شامل نہ ہو ،وہاں کوئی ندی نالہ ایسا نہیں بہتا جس میں کشمیریوں کا خون ساتھ نہ بہتا ہو،وادی کا کوئی گھر ایسا نہیں جو جس میں کوئی شہید نہ ہو اور کوئی زندہ شخص ایسا نہیں جو غاصب فوج کے تشدد کا شکار نہ ہوا ہو۔

بچوں کی قربانیاں دیکھیں تو پیلٹ گنوں سے آنکھیں بصارتوں اور کان سماعتوں سے محروم ہیں۔پچھلے کچھ عرصہ میں مجاہدین اور ان کے کمانڈروں کو شہید کیا گیا۔ہندو کی درندہ صفت فوج کی وحشت ہے کہ دنیا میں سفاکوں اور قاتلوں کی داستانوں کے ریکارڈ توڑ رہی ہے۔ساری دنیا جانتی ہے کہ سات دہائیوں پہلے اس نے کیسے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کیا تھا۔

(جاری ہے)

کشمیر کے ساتھ انڈیا کا کوئی تعلق نہیں مگر اس نے چالاک ہوشیاری اور مکاری سے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکی اور سازشوں پر مبنی قرار دادوں ،جھوٹی قانون سازیوں کے ساتھ کشمیر پر غاصبانہ اور جابرانہ قبضہ کر رکھا ہے۔

ہندو اپنی کمینی ذہنیت کے پیش نظر پاکستان میں بیٹھے ہوئے کشمیریوں کی آواز بلند کرنے والے اور کشمیریوں کے مشن کو صحیح سمجھنے والوں کو دنیا کے سامنے مجرم بنا کر پیش کر رہا ہے۔وہ حریت پسندوں کو دنیا کے سامنے دہشت گرد بنا کر پیش کر رہا ہے۔انڈین پراپیگنڈے کا کما ل دیکھیں کہ ہزاروں کشمیری شہید ہیں دگنی تعداد زخمیوں کی ،عصمت دریوں کی تعداد بھی نا معلوم ہوچکی ،یتیموں کی تعداد لاکھوں میں جا پہنچی ۔

کشمیریوں کا ہر گھر ہر فرد بھارتی فوج کے ظلم و جبر سے متاثر ہے۔بھارت نے سرچ آپریشن کے نام پر کشمیر میں قتل و غارت گری کی انتہا کر رکھی ہے۔ہر روز نہتے اور بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا جا رہا ہے۔بھارتی فوج کشمیریوں کے گھروں میں گھس کر چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کر رہی ہے اور ان کا جینا دوبھر کر دیا گیا ہے۔مسلسل کرفیو اور مظالم سے کشمیری تاجروں کا کاروبار برباد ہو کر رہ گیا ہے۔

پھر بھی مودی سرکار کی جانب سے کشمیریوں کو دہشت گرد بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔جہاد کو بدنام کرنے کے لئے وہاں داعش کو سازش کے تحت پروان چڑھایا جا رہا ہے ۔اسی پروپیگنڈہ کا شاخسانہ ہے کہ امریکہ نے متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ سید صلاح الدین کو عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کردیا ہے۔ دوسری جانب کشمیریوں کی جدوجہد آزادی تو اتنی صاف اور شفاف ہے کہ آج تک نہ کوئی انہیں جھکا سکا ہے ،نہ ان کی قیمت لگا سکا ہے اور نہ ڈراسکا ہے۔

کشمیریوں کی نمائندہ تمام حریت قیادت یا تو جیلوں میں قید ہے یا گھروں میں نظر بند۔ہندو کے تمام تر ظلم اور درندگی کے باوجود کشمیری آج بھی یک زبان،یک جان ہو کر سبز ہلالی پرچم ہاتھوں میں لئے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں۔ پیلٹس اور گولیوں کا جواب پتھر سے دیتے ہیں۔نوجوان سڑکوں پر ہیں ان کی مائیں بہنیں ان کی پشت پر۔طالبات بھی بستے پھینک کر سنگ بازوں کے ساتھ سڑکوں پر ہیں۔

ہندو کا منحوس وجود کسی بھی کشمیری کو جنت نظیر جموں کشمیر میں قبول نہیں۔انہوں نے اپنے جذبوں سے آزادی کی ایسی تحریک برپا کر رکھی ہے کہ دنیا کی تاریخ میں شائد اس کی کوئی مثال ملنا بھی مشکل ہو جائے۔کفر نے لاکھ کوشش کر لی مگر ان کی جدوجہد کوتوڑ نہیں سکا،پھاڑ نہیں سکا،اس میں پھوٹ نہیں ڈال سکا۔وہ بھی اللہ کے فضل و کرم کے ساتھ پہلے سے بھی زیادہ کمال ہمت اور استقامت سے ڈٹے ہوئے ہیں۔

کشمیریوں نے تو استقامت کی نئی نئی داستانیں رقم کردیں پھر بھی کشمیر کے مسئلہ پر عالمی ضمیر کیوں بیدار نہیں ہوتا؟؟؟ کیوں جموں کشمیر میں ہندو کے ظلم وستم پر دنیا نابینا بنی ہوئی ہے؟ان کی سماعتوں سے کشمیریوں کی آہ وبکا کیوں نہیں ٹکراتی؟اقوام متحدہ کو جنوبی سوڈان اور مشرقی تیمور کے عیسائی تو چند دنوں میں نظرآگئے مگر سات دہائیوں سے کشمیر کے مسلمان ان کی نظروں سے اوجھل کیو ں کر ہیں؟ دنیا بھر کے انسانی حقوق کے علمبرداروں کو کیا کشمیری انسان نہیں لگتے؟کشمیر فلسطین پر دنیا دوہرے معیار کیوں اپنائے ہوئے ہے؟غاصب بھارتی فوج نے کشمیر کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر رکھا ہے۔

نہتے کشمیریوں کی نسل کشی کرکے بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں بکھیری جا رہی ہیں۔مگر کوئی ایسی جوں ہی نہیں جو ان عالمی حقوق انسانی کے چیمپینز کے کانوں پر رینگے۔مگر دنیا یاد رکھے مظلوموں کی آواز چنگاری بن کر ان ظالموں کو جلا کر رکھ دے گی اور وہ دن اب زیادہ دور نہیں۔ ان حالات میں کشمیری قوم پاکستان کی جانب دیکھ رہی ہے لیکن افسوسناک امریہ ہے کہ پاکستانی حکمرانوں نے کشمیر یوں پر ڈھائے جانے والے بھارتی ظلم وستم پر مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

کشمیریوں کی قربانیوں کے نتیجہ میں تحریک آزادی کشمیر جلد کامیابی سے ہمکنار ہونے والی ہے،میاں صاحب غاصب بھارت سے یکطرفہ دوستی پروان چڑھانے کا سلسلہ ترک کریں۔ پاکستانی حکمرانوں کی مسئلہ پر اپنے پرانے اصولی موقف سے دستبردار نہیں ہونا چاہیے۔بلکہ کھل کر مظلوم کشمیریوں کی مدد وحمایت کا فریضہ سر انجام دینا چاہیے،محض بھارت کی خوشنودی کے لیے پاکستانی قوم کے محسن کشمیریوں کو ناراض کرنا کسی صورت درست نہیں ہے۔

کشمیری تو ویسے بھی بقائے پاکستان ہی نہیں بلکہ تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں۔چاہیے تو یہ تھا کہ پاکستان عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کو بھرپور انداز میں اجاگر کرتا ان کا وکیل بنتا۔مگر افسوس پاکستانی حکمرانوں نے کشمیریوں سے اپنا رابطہ توڑ کر مودی سے یارانے گانٹھ لئے ہیں۔ بھارتی سکیورٹی فورسز اور غاصب دہشت گرد فوج آزادی کے مظاہروں کو دبانے کے لئے طاقت کا اندھا دھند استعمال کر رہی ہیں۔

مگر اس ظلم وستم نے کشمیری نوجوانوں کے دلوں سے موت کے خوف کو نکال دیا ہے۔صورت حال یہ ہے کہ وہ موت کو گلے لگانے کے لئے ہردم تیار رہتے ہیں۔اس بات کی تصدیق تو انڈیا کے اپنے اداروں کی جاری کردہ رپورٹ میں بھی کی گئی ہے۔اب کشمیر میں شہادتوں پر آہ وبکا نہیں کیاجاتا بلکہ جشن منائے جاتے ہیں۔کشمیریوں نے تو پاکستان سے اپنے رشتے مزید مضبوط کرلیے ہیں۔

پاکستان کا یوم آزادی ہو،یوم پاکستان یا پھر کرکٹ میچ ہی کیوں نہ ہو۔کشمیری اس دن کو بھارتی درندرہ صفت فوج کے سامنے نکل کر مناتے ہیں۔اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرتے ہیں۔کشمیریوں کی تحریک آزادی نے بھارت کو باور کرادیا ہے کہ یہ قوم نہ جھکنے والی ہے اور نہ ہی بکنے والی،کرنا وہی ہے جس کی ٹھان رکھی ہے۔دختران ملت کی کارکنان اور کشمیری بہنیں اپنے سرون پر سبز اسکارف پہن کر پاکستانی نغمے گاتی ہیں،پاکستانی ترانے پڑھتی ہیں،پاکستان زندہ باد اور پاکستان کا مطلب کیا لا الٰہ الا اللہ محمد الرسول اللہ کے نعرے لگاتی ہیں،ارض پاک کی خیر و سلامتی کے لیے دعائیں کرتی ہیں۔

اسی جرم کی پاداش میں کشمیر کی بیٹی آسیہ اندرابی پر غداری کی مقدمہ بھی کیا جاتا ہے اور اس بہادر بیٹی کو جیل میں ڈال دیا جاتا ہے۔اتنے ظلم وستم کے باوجود پاکستان زندہ باد کے نعرے سے دستبردار ہونے کو تیار نہیں۔پورے رمضان المبارک میں بے گناہ مگر بلند عزم کے مالک کشمیریوں پر بھارتی فوج نے کیا کیا ظلم وستم نہیں کیے۔مگر وہ پھر بھی ہزاروں لاکھوں کی تعداد میں نکلتے ہیں۔

بھارتی ظلمت کے سامنے سینے تان کر للکارتے ہیں کہ ”پاکستان سے رشتہ کیالا الٰہ الا اللہ محمد الرسول اللہ“۔یہ لا الٰہ الا اللہ کا رشتہ کتنا مضبوط ہے،کتنا پائیدار ہے،کتنا مستحکم ہے۔اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ کشمیری مسلمان اس کلمے کی عظمت کی خاطر اپنے خون کے نذرانے دینے سے بھی گریزاں نہیں۔کیوں کہ وہ جانتے ہیں کہ یہ کلمہ گو کبھی بھی غلام نہیں رہ سکتا۔

وہ دن انشاء اللہ دور نہیں ہے جب کشمیر بن کررہے گا پاکستان۔مگر سوال یہ بھی ہے کہ عالمی ضمیر کب بیدار ہوگا۔۔۔؟ بھارتی فوج جموں کشمیر میں بے گناہ نوجوانوں کا خون بہا رہی ہے لیکن نام نہاد بین الاقوامی انسانی حقوق کے عالمی اداروں نے مجرمانہ خاموشی اختیار کررکھی ہے۔بھارتی ظلم و سفاکیت اور ریاستی دہشت گردی پر کسی کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔

شہداء کے جنازوں میں کشمیری قوم کی جوق درجوق شرکت اور پاکستانی پرچموں میں ان کی تدفین سے دنیا کو سمجھ لینا چاہیے کہ ان کا اصل دیس کون سا ہے۔ مظلوم کشمیری کسی صورت بھارت کے ساتھ نہیں رہنا چاہتے اور جنت ارضی کشمیر پر سے غاصبانہ قبضہ چھڑانے کے لیے ہر قسم کی قربانی پیش کرنے کے لیے تیار ہیں۔ بطور پاکستانی ہماری منزل ہمارا مشن جموں کشمیر کی آزادی ہے۔

ہمارا موقف بھی وہی ہے جو بانی پاکستان محمد علی جناح کا تھا کہ ”کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے“۔جولوگ اس مشن میں شہید کر دئے گئے ان کے اعمال ان شاء اللہ ضائع نہیں جائیں گے۔ہمارا یہ عقیدہ ہے،اُمید ہے ،ایمان ہے کہ یہ قربانیاں ضائع نہیں جائیں گی ہم اس تحریک کو پوری قوت طاقت کے ساتھ جاری رکھیں گے شہداء کے پیغام آزادی کو دنیا کے سامنے رکھنے کے لئے سال 2017 کشمیر کے نام کیا گیا ہے۔

پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے۔جہاں کشمیریوں کا خون گرے گا وہاں پاکستانی بھی اپنا لہو بہانے کے لئے تیار ہیں۔نہتے اور بے گناہ کشمیریوں پر ہونے والے ظلم وستم پر حافظ سعید اور رفقاء کر نظر بند کیا گیا ہے۔بھارت و امریکہ کی پوری کوشش ہے کہ پاکستان میں کشمیریوں کے حق میں بلند ہونے والی ہر آواز کو دبایا جائے۔

اس مقصد کے لئے پاکستانی حکمرانوں پر دباؤ بڑھایا جارہا ہے کہ حافظ سعید ودیگر رہنماؤں کو نظر بند رکھا جائے تاکہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کمزور ہو اور مظلوم کشمیری قوم میں مایوسیاں پھیلائی جائیں۔اگر مودی کھل کر سامنے آگیا ہے تو یادرکھنا ہم بھی غوری غزنویوں کے پالے ہوئے ہیں۔کشمیری قوم کا بچہ بچہ برہان وانی،جنید،ابو قاسم،اور بشیر لشکری بن چکا ہے۔

ہندوستان کا مسلسل رویہ اسے توڑ کر رکھ دے گا۔ صرف کشمیر ہی نہیں باقی تمام ہندوستان میں چلنے والی تحریکیں بھی اپنی منزل حاصل کرسکیں گی۔کشمیریوں کا آزادی کا موقف عین دینی شرعی ہے۔یہ غزوہ ہند کا آغاز ہے وہ غزوہ ہند جس کی بشارت نبی کریم ﷺ کی زبان اطہر سے نکلی ہے۔ہندویہ بھی یاد رکھیں کہ یہ قوم قوم ہاشمی ہے جو کچھ کر چکے تاریخ ہے۔ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں جو لڑ رہے ہیں اللہ اُن کا حامی وناصر ہو جو شہید ہوگئے اللہ تعالی اسے قبول کرے اور دنیا اپنی آنکھیں ضرور کھولے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Mazloom Kashmir Main Muzalim Aalmi Zameer Murda Kiun is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 19 July 2017 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.