پانی کا عالمی دن

کرہ ارض کا 71 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہے اور سمندر اس کرہ کے تقریباََ 97فیصد پانی کا احاطہ کیے ہوئے ہیں جواندازاََ 1.4 بلین کیوبک کلومیٹر بنتا ہے اور نمکین پانی پر مشتمل ہے صرف 3فیصد حصہ صاف پانی پر مشتمل ہے جو کہ ہمیں جھیلوں، دریاؤں اور گلیشیرز سے حاصل ہوتا ہے

 Waheed Ahmad وحید احمد جمعہ 22 مارچ 2019

paani ka aalmi din
پانی ایک اہم جزو ہے یہ پیاس کو بجھانے، صحت کی حفاظت کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع پیدا کرنے، معاشی، سماجی اور انسانی ترقی میں بھی نہائیت اہمیت کا حامل ہے۔پانی یا جل جسے عربی میں ماء فارسی میں آب انگریزی میں واٹر کہا جاتا ہے ایک بے رنگ و بے بواور بے ذائقہ سیال مادہ ہے جو زندگی کے لیے جزو لا ینفک ہے، اس کے بغیر زندگی کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتایہ ٹھوس شکل میں برف، مائع شکل میں پانی اور گیسی شکل میں بخارات کی صورت میں پایا جاتا ہے۔

ایک بالغ انسان کا جسم 60 فیصد پانی پر مشتمل ہوتا ہے جبکہ نوزائیدہ اور بچوں میں اس کی فیصدی شرح اس سے بھی کہیں زیادہ ہے۔پانی ہمارا جسمانی درجہ حرارت معتدل رکھتا ہے، جوڑوں اور ہلنے جلنے والے اعضاء میں بطور گریس کام کرتا ہے، فاضل مادوں کے جسم سے اخراج میں مدد کرتا ہے، آکسیجن اور غذا کو خون کی نالیوں سے خلیات میں پہنچاتا ہے، ہمارے منہ اور ناک کو تر رکھتا ہے، جسمانی اعضا ء اور ریشوں کی حفاظت کرتا ہے، نمکیات اور دوسری غذاؤں کو جسم میں تحلیل کرتا ہے۔

(جاری ہے)


 اللہ تعالیٰ نے تمام جاندار اشیاء کو پانی سے پیدا فرمایا ارشاد باری تعالیٰ ہے " اورہر زندہ چیز کو ہم نے پانی سے پیدا کیا،پھر یہ لوگ ایمان کیوں نہیں لاتی" ۔ پانی ہماری زندگی کے اہم ترین ضرورتوں میں سے ایک ہے، یہ زندگی کے تقریباََ تمام شعبوں میں استعمال ہوتا ہے،یہ پینے، کھانا پکانے، نہانے، کپڑے دھونے، اناج، فصلیں اور باغات اگانے کے لیے، سبزیوں اور پھلوں کو سپر مارکیٹ میں بکنے کے لیے بیچنے سے پہلے دھونے اورسروس سٹیشنوں پر گاڑیاں دھونے کے لیے، فیکٹریوں اور کارخانوں میں ٹھنڈا کرنے والے عنصر Cooling Agentکے طور پربجلی بنانے کے لیے ، کول تھرمل پلانٹس میں،فارمنگ، باغبانی اور ماہی گیری کی صنعتوں میں، تفریحی مقاصد جیسے تیراکی، کشتی رانی کے لیے، اہم زرائع آمدورفت کے لیے یہاں تک کے ایٹمی ریکٹروں میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

کرہ ارض کا 71 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہے اور سمندر اس کرہ کے تقریباََ 97فیصد پانی کا احاطہ کیے ہوئے ہیں جواندازاََ 1.4 بلین کیوبک کلومیٹر بنتا ہے اور نمکین پانی پر مشتمل ہے صرف 3فیصد حصہ صاف پانی پر مشتمل ہے جو کہ ہمیں جھیلوں، دریاؤں اور گلیشیرز سے حاصل ہوتا ہے۔بہت سے علاقے ایسے ہیں جہاں گلوبل وارمنگ اورموسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے پانی کی کمی ہو چکی ہے اور وہ بنجر اور صحراؤں کی شکل اختیار کر چکی ہیں۔

ہماری زمین پر پانی کی مقدار کم و بیش ایک جیسی رہتی ہے تاہم پینے کا صاف پانی آلودگی کی وجہ سے نایاب اور کمیاب ہوتا جا رہا ہے۔ترقی پذیر ممالک میں ان کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادیوں کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے صاف پانی کی قلت ہوتی جا رہی ہے، جبکہ دوسرے علاقوں میں بھی صورتحال کچھ حوصلہ افزاء نہیں ہے کیونکہ لوگ پانی کو بے دریغ ضائع کرتے ہیں۔

ہمارا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جو سب سے کم حصہ صاف پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کے لیے خرچ کرتے ہیں۔
صاف پانی کی عدم دستیابی اور نکاسی آب کا مناسب انتظام نہ ہونے کی وجہ سے جو آلودگی پیدا ہوتی ہے اس کی وجہ سے ہر سال تقریباََ 55 ہزار بچے ہیضہ ، اسہال اور ان جیسی دیگر بیماریوں کی وجہ سے جاں بحق ہو جاتے ہیں۔ پاکستان کو پینے کے صاف پانی کی ازحد کمی کا سامنا ہے اور آنے والے وقتوں میں اس میں شدید ترین اضافہ متوقع ہے اور ہمیں اس پر قابو پانے کے لیے پانی کے استعمال سے متعلق آگاہی کی ضرورت ہے بلکہ ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے جنگی بنیادوں پر ڈیموں کی تعمیر بھی ضروری ہے تا کہ آئندہ آنے والی نسلوں کی بقاء اور سلامتی کی تدابیر کی جا سکیں۔

پانی کا عالمی دن ہر سال 22 مارچ کو میٹھے پانی کی اہمیت اور تازہ پانی کے وسائل کے پائیدار انتظام پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے دنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔میٹھے پانی کا عالمی دن منانے کی سفارش 1992 میں اقوام متحدہ کی ماحولیات اور ترقی بارے ایک کانفرنس میں کی گئی تھی جو کہ ریو ڈی جنیرو میں منعقد ہوئی تھی جس کے بعد 22 مارچ 1993 کو سب سے پہلی دفعہ پانی کا عالمی دن منایا گیا تھا۔

پانی کا عالمی دن پانی سے متعلق مسائل کے بارے میں مزید جاننے اور پانی کی اہمیت بارے تحریک پیدا کرنے کا ایک اہم موقع ہے۔ ورلڈ واٹر ڈے 2019 کا مرکزی خیال "Leaving No One Behind" ہے جو کہ پائیدار ترقی کے ایجنڈا 2030 کا اہم وعدہ ہے۔ پانی کے عالمی دن پر دنیا بھر کے علاوہ پاکستان میں بھی پانی کی اہمیت کی آگاہی بارے سیمینارز منعقد کیے جائیں گے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

paani ka aalmi din is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 22 March 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.