
پرویز مشرف کا ”بنکر بند زندگی“ کو خیر باد کہنے کا فیصلہ
شجاعت اور پرویز مشرف کا مائنس نواز شریف فارمولا ڈاکٹر طاہر القادری کی علالت کے بعد چوہدری برادران نے ” ایک چلے ہوئے کرتوس“ پر تکیہ کر لیا
جمعرات 25 دسمبر 2014

پرویز مشرف اور چوہدری برادران نے مشترکہ دور اقتدار میں بھی یہ فیصلہ کیا تھا کہ پاکستان میں ان کی سیاست اس صورت میں چل سکتی ہے ۔ جب نواز شریف کو سیاست سے باہر رکھا جائے۔ مائنس نواز شریف اور بے نظیر بھٹو کے درمیان طے پانے والے میثاق جمہوریت معاہدے سے بڑی تکلیف ہوئی تھی۔ پہلے تو بے نظیر اور نواز شریف کو پاکستان واپس آنے سے روکنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا گیا اور کئی سال کامیاب بھی رہے لیکن ان کو مسلسل یہی خوف کھائے جاتا رہا ہے کہ جس دن نواز شریف واپس آگیا پاکستان کی سیاست ان کے ہاتھ سے نکل جائے گی کیونکہ قاف لیگ تو ڈکٹیڑشپ کی پیداوار تھی اور بندوق کی نالی پر لوگوں کی وفاداریاں تبدیل کرائی گئی تھیں چنانچہ نواز شریف اور بے نظیر کااتحاد توڑنے کی سازش کی گئی اور بے نظیر بھٹو اورنواز شریف کے لے ڈوبنے والااین آراو تیار ہوا۔
(جاری ہے)
سیاسی وتاریخی اعتبار سے مشرف کے لئے اس سے بڑی سزا اور اذیت اور کیا ہو سکتی ہے کہ نواز شریف آج پھر پاکستان کا وزیراعظم ہے ۔ وہی وزیراعظم جسے مشرف دور میں کال کوٹھڑی میں رکھا گیا، ٹارچر کیا گیا ہتھکڑی لگائی گئی ہائی جیکنگ کے کیس میں ہائی جیکر بنا کر سزا دلائی گی اور پھر سعودی عرب کی مداخلت پر جلا وطن کر دیا گیا۔ وہی نواز شریف جسے والد کے جنازے اور تدفین میں شرک کی اجازت نہیں دی گئی۔وہی نواز شریف جسے پاکستان واپسی کی کوشش کرنے پر واپس بھجوا دیا گیا۔
آج وہی نواز شریف پاکستان کے تیسری بار منتخب وزیراعظم ہیں جبکہ چوہدری برادران اقتدار سے باہر ہیں اور پرویز مشرف اپنے خلاف مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔پرویز مشرف اپنے دور میں مخالفت کرنے والے ایکس سروس مین سوسائٹی کے ریٹائرڈ فوجیوں کو ”چلے ہوئے کارتوس“ کہہ کر مخاطب کرتے تھے آج خود مشرف کی حیثیت بھی ”ایک چلے ہوئے کار توس “ جیسی ہو چکی ہے لیکن اعلیٰ اخلاقی سیاسی روایات کے علمبر دار چوہدری برادران نے ڈاکٹر علامہ طاہرالقادری کی علالت کے بعد اپنے لیے ایک نئی سیاسی چھتری تلاش ک لی ہے اور وہ چھتری ایک چلا ہوا کارتوس۔۔۔۔۔مشرف۔۔۔۔۔
چوہدری برادران ایک بار پھر متحریک اور سرگرم ہیں کہ مائنس نواز شریف ، مسلم لیگ دھڑوں کو متحد کرلیا جائے اس سلسلے میں پروز مشرف کی اے پی ایم ایل، پیر پگارا کی فنکشنل لیگ، شیخ رشید کی عوامی تحریک اور چوہدری برداران کی قاف لیگ کو ایک پلیٹ فارم پر لاکر وزیراعظم نواز شریف کے خلاف تحریک چلانے کی راہ اختیار کی جائے تاکہ عمران خان نے جو دباء حکومت پر ڈال رکھا ہے اسے مزید بڑھایا جا سکے۔وسیع تر مسلم لگی اتحاد میں نواز شریف سے ناراض نون لیگیوں جن میں سردار ذوالفقار کھوسہ،غوث علی شاہ، لیاقت جتوئی، ڈاکٹر ارباب غلام رحیم وغیرہ کو شامل کر کے ہیوی ویٹ ظاہر کرنا مقصود ہے۔
چوہدری برادران نے بظاہر کراچی کا تعزیتی دورہ کیا جس میں ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، ڈاکٹر ذوالفقار مرزا، حسین ہارون، بوستان ہوتی اور دیگر شخصیات سے ان کے گھروں میں ہونے والی فوتگیوں کے حوالے سے تعزیت کی گئی اور ساتھ ساتھ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کا موقع بھی بن گیا۔پیپلز پارٹی کے قاف لیگ کے ساتھ رابطے جو آصف علی زرداری نے شروع کیے وہ ختم نہیں ہوئے بلکہ ان میں اضافہ ہو گیا ہے جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ آنے والے دنوں میں بھی یہ رابطے برقرار رہیں گے دراصل مارچ میں سینیٹ سے الیکشن میں اکثر سیاستدانوں کی نظریں لگی ہوئی ہیں اس سے قبل وہ سیاسی رابطے تیز کر کے من پسند نتائج کے حصول کے لئے لابنگ کر رہے ہیں۔
دوسری طرف پرویز مشرف بھی دوبارہ سیاسی طورپر سرگرم ہونے کے لئے پر تول رہے ہیں انہوں نے اپنی پارٹی اے پی ایم ایل کی سندھ کی سطح پر تنظیم نو بھی کی ہے اور خود بھی ”ینکربند لائف“ کو خیرباد کہنے کا فیصلہ کر لیا ہے اب وہ مختلف پروگراموں اور تقریبات سے آن لائن خطاب کرنے کے ساتھ ساتھ فائیو اسٹار ہوٹلز میں تقریبات میں خطاب کی دعوتیں بھی قبول کر نے لگے ہیں۔ اس سلسلے کا آغاز انہوں نے یوتھ پارلیمنٹ کی تقریب سے کراچی کے ایک ہوٹل میں سخت سکیورٹی انتظامات کر کے کر دیا ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ یہ سلسلہ آگے بڑھایا جائے گا اور پھر کراچی کے ساتھ ساتھ دیگر شہروں کا بھی وہ رخ کریں گے۔ ان کا اصل ہدف نواز شریف حکومت کا جلد از جلد خاتمہ اور نگران حکومت کا قیام ہے جس کے ذریعے وہ نئی اصلاحات متعارف کرانا اور ٹوپورٹی سسٹم کی بجائے تھرڈ پولیٹیکل فورس کو آگے لانے کا پلان بنائے بیٹھے ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
متعلقہ عنوان :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
ایک ہے بلا
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
مزید عنوان
Pervez Musharraf Ka Banker Band Zindagi Ko Khair Abad Kehne Ka Faisla is a political article, and listed in the articles section of the site. It was published on 25 December 2014 and is famous in political category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.