
پولیس اصلاحات خرابیاں کہاں ہیں
میں یقین کہہ سکتا ہوں اگر آج بھی پولیس کو وہ سہولتیں دیں جدید سائینٹیفک طریقوں سے تفتیشی نظام متعارف کروائیں پولیس ملازمین کا معیار زندگی بلند کریں ڈیوٹی ریسٹ اور چھٹی کا طریقہ کار مناسب بنایا جائے۔ یہ وہی پولیس ہو گی جو اپناکام ایمانداری سے بھی کرے گی اور عام کی توقعات پر پورا بھی اترے گی
بی. اے. ندیم
اتوار 6 اکتوبر 2019

(جاری ہے)
جب پولیس کسی وقوعہ پر پہنچتی ہے تو عوام مطمئن ہو جاتی ہیں کہ ان کا کام میرٹ پر ہو گا۔
پولیس کسی شخص کو آف دی ریکارڈ گرفتار نہیں کرتی چاہے کسی نے کتنا بھی بڑا جرم کیا ہو۔ہتھکڑی کا استعمال انتہائی ناگزیر حالات میں کیا جاتا ہے۔ جب پولیس کسی کو حراست میں لیتی ہے تو ان کے گھر والوں کو اطلاع دی جاتی ہے کہ فلاں شخص پولیس کی محفوظ حراست میں ہے اور اس پر یہ الزام ہے۔اس کے بعد وہاں کی پولیس ویسے شخص کو سرکاری وکیل مہیا کرتی ہے جس سے وہ اپنا سارا معاملہ ڈسکس کرتا ہے اس کے بعد پولیس ملزم اور سرکاری وکیل کی موجودگی میں ویسے شخص سے دو گھنٹے آن دی ریکارڈ آڈیوویڈیو کیساتھ ملزم کا بیان کرتی ہے اس کے بعد ویسے شخص کو گھر تک باحفاظت پہنچانا پولیس کی ذمہ داری ہے البتہ ویسے شخص کو حکم دیا جاتا ہے کہ وہ اس حدود سے باہر نہیں جا سکتا جب تک پولیس اپنی چھان بین مکمل نہ کر لے۔وہاں کا نظام ایسا بلکل نہیں کہ ایک شخص کے پولیس سٹیشن پہنچنے سے پہلے اس کے سفارشی پہلے پہنچ جائیں۔کوئی چوہدری نمبردار تھانے نہیں پہنچتا۔رشوت گناہ کبیرہ سمجھی جاتی ہے۔ملزم سے کئے گئے دو گھنٹے کے سوالات اور ان کے جوابات پر پولیس تفتیش کرتی ہے۔اور انہی سوالات اور جوابات سے کھوج لگاتی ہے۔اور سارے حقائق عدالت کو دیتی ہے۔وہاں نہ کسی جھوٹے گواہ کی ضرورت پڑتی ہے اور نہ سفارش کی۔عدالتیں پولیس پر اندھا اعتماد کرتی ہیں۔جب پولیس فائل عدالت میں پہنچتی ہے اسی فائل کو سامنے رکھ کر عدالتیں اپنا فیصلہ سناتی ہیں وہاں کوئی ٹارچر سیلز نہیں ہیں۔ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
police islahat kharabian kahan hain is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 06 October 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.