
رمضان پیکیج۔۔ کیا سستا کیا مہنگا؟
رمضان المبارک کی آمد آمد ہے حکومت عوام ریلیف دینے کے لئے مختلف منصوبوں پرعمل پیرا ہے۔ اگرچہ حکمرانوں کی کو شش ہوتی ہے کہ رمضان المبارک کے مقدس ماہ میں عوام کو بلاتعطل بجلی پانی کی فراہمی ہو، اشیائے صرف سستے داموں مہیا ہوں۔ اسی ضمن میں حکومت نے حسب سابق امسال بھی یوٹیلٹی اسٹورز کے لئے ڈیڑھ ارب سے زائد سسبڈی دینے کی منظوری دی ہے
جمعہ 26 مئی 2017

(جاری ہے)
معیار اور کوالٹی کا فقدان ان اسٹورز کا دوسرا بڑا ایشو ہے۔ بالخصوص آٹا ، چاول گھی، چینی، چائے، دالوں میں فراہم کردہ کوالٹی اور قیمتوں میں واضح فرق دیکھا گیا ہے تاہم پوش علاقوں میں کوالٹی اور معیار کی شکایات کم ہیں لیکن دیگر اسٹورز پر یہ شکایت عام ہیں۔ علاوہ ازیں ان اسٹورز پر اشیائے صرف کی تعداد محدود ہوتی ہے اور شہریوں کو مجبوراً بازاروں کا رخ کرنا پڑتا ہے حالانکہ یوٹیلٹی اسٹورز کے ذمہ داران2500 سے زائد آئٹم کا ذکر کرتے ہیں لیکن بڑے بڑے سپر اسٹورز پر بھی اتنی بڑی تعداد میں اشیاء دستیاب نہیں ہوتیں۔ اس بار حکومت نے ا قتصادی رابطہ کونسل کے اجلاس میں رمضان المبارک پیکیج کا اعلان کیا جس کے تحت ماہ رمضان میں یوٹیلٹی اسٹورز پر اشیاء کی قیمتیں کم کرنے کے لئے ایک ارب60 کروڑ روپے کے رمضان پیکیج کی منظوری دی ہے۔ اس سبسڈی کی صورت میں آٹا، چینی،گھی، کوکنگ آئل، دال چنا، مسور، سفید چنا،بیس، کھجور، چاول، چائے کی پتی اور مصالحہ جات سمیت19 اشیاء کی قیمتوں میں کمی لائی جائے گی یوٹیلٹی اسٹورز پر دیگر2400 اشیاء پر بھی 5 سے 10 فیصد تک رعایت دی جائے گی۔
یوٹیلیٹی اسٹورز سے قبل صدر ایوب کے دور میں راشن ڈپو متعارف کروائے گئے اور خاندان کے ممبر کی مناسبت سے راشن کارڈ بناکردیئے جاتے تھے۔راشن ڈپو ڈ پر ایک منظم طریقے سے بنیادی اشیائے صرف چینی‘ آٹا‘ گھی وغیرہ دیئے جاتے تھے۔ بعد ازاں گھی مکمل مارکیٹ میں دستیاب ہونے لگا۔ تاہم1973 تک راشن ڈپوڈ کے توسط سے چینی‘ اجناس‘ آٹا‘ چاول‘ وغیرہ باقاعدگی سے دستیاب ہوتے تھے۔ غریب غرباء چینی بیچ کر گڑ پر گذارہ کرتے تھے بہرحال اس دور میں کرپشن اسقدر نہ تھی جیسا کہ آج کل ہے۔1973 میں اس وقت کے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے یوٹیلٹی اسٹور کارپوریشن کا قائم کئے جس کا بنیادی مقصد عوام کو سستے دام یعنی مارکیٹ داموں سے کم قیمتوں پر اشیائے خورد نوش اور اشیائے صرف پہنچانا ہے۔45 سال قبل یہ کارپوریشن20 آوٴٹ لٹس یا اسٹور پر مشتمل تھی اور یہ کارپوریشن اب 9 زونز اور63 ریجنز پر مشتمل ہے اور5500 سے زائد اسٹورز کا ملک بھر میں چین سسٹم کے تحت نیٹ ورک پھیلا ہوا جبکہ15 ہزار سے زائد ملازمین ایم ڈی کے ماتحت فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔ 22مئی 2017ء یوٹیلیٹی اسٹورر کارپوریشن نے رمضان پیکیج کا آغا ز کر دیا ہے جس کے مطابق چینی 55روپے فی کلو ،آٹے کے تھیلے پر 80روپے ،دال چنا110روپے فی کلو ،کھجور 70روپے فی کلو،بیسن 125روپے فی کلو اور سپر باسمتی چاول 115 روپے فی کلو دستیاب ہونگے ،رمضان پیکیج چاند رات تک جاری رہے گا ،کارپوریشن اور وزارت کی مانیٹرینگ ٹیمیں اسٹوروں کے اچانک معائنے کریں گی اور عوامی شکایات کو موقع پر حل کیا جائے گا ۔ اس سلسلے میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر صنعت و پیداور غلام مرتضی جتوئی نے کہاہے کہ رمضان المبارک کے مہینے میں عوام کو یوٹیلیٹی اسٹورز پر معیاری اشیاء خورد ونوش پر ارب60کروڑ روپے کی سبسڈی فراہم کی جائے گی اور وزارت کی مانیٹرنگ ٹیمیں اسٹوروں پر اشیاء خورد و نوش کے معیار کا جائزہ لیں گی۔ عوام کو دشواری اور مہنگائی سے بچانے اور ماہ رمضان میں سہولتیں پہنچانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ یوٹیلٹی اسٹورز کس قدر عوام کو ریلیف دیتے ہیں بالخصوص روزہ کی صورت میں اتنی شدید گرمی میں خریداری قدر مشکل ہوتی ہے اور اس معمولی بچت سے فائدہ اپنی جگہ لیکن ڈیڑھ ارب میں عوام کو کس حد تک ریلیف ملے گا۔ اس بچت کے حوالے سے یہاں پر سابق صدر پرویز مشرف کی ایک تقریب سے اقتباس حاضر خدمت ہے ان کا کہنا تھا کہ میرے ہم وطنو اگر آج میں آپ کے مطالبہ پر گھی10 روپے سستا کرنے، چینی 15 روپے کم کردوں اس طرح ا علیٰ ھذا القیاس10,5 روپے دالوں، وغیرہ اس سے آپ کو کیا ریلیف ملے گا۔ کچھ زیادہ نہیں کیونکہ اس ضمن میں بچنے والے دو اڑھائی سو روپے کا کیا کیا جا سکتا ہے ۔ اس معمولی رقم کے خرچ ہونے کا اندازہ بھی نہیں ہوگا لیکن اس ریلیف سے خزانہ کو اربوں روپے کا فرق پڑے گا جس میں سے آدھے سے زائد کرپشن کی نذر ہوجائیں گے اگرانہیں ا ربوں روپے کی ملیں‘ فیکٹریاں لگالی جائیں سرمایہ کاری کر لی جائے تو وہ بہتر نہ ہوگا !! اس سے کہیں زیادہ ملکی کی ترقی، روزگار اور معیشت کی بہتری ہوگی۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
متعلقہ عنوان :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
-
”منی بجٹ“غریبوں پر خودکش حملہ
-
معیشت آئی ایم ایف کے معاشی شکنجے میں
-
احتساب کے نام پر اپوزیشن کا ٹرائل
-
ایل این جی سکینڈل اور گیس بحران سے معیشت تباہ
-
حرمت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حق میں روسی صدر کے بیان کا خیر مقدم
مزید عنوان
Ramzan Package is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 26 May 2017 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.