
سیاسی جماعتوں کے منشور
ہرسیاسی جماعت محض اس لئے سیاست میں حصہ لیتی ہے کہ وہ ملک و قوم کی خدمت کرے گی۔تمام سیاسی جماعتوں کے منشور بھی بظاہر اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں اور ان کی پہچان بھی یہی منشور ہی ہوتا ہے۔لوگوں کو صحت تعلیم کے ساتھ انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی جاتی ہے اور ملک کے مفادات کو مقدم رکھنے کے وعدے بھی کئے جاتے ہیں۔
منگل 17 جنوری 2017

(جاری ہے)
خیبرپختونخواہ میں تحریک انصاف کی حکومت ہے ان کے منشور کو دیکھیں تو کافی حد تک وہ اس پر عمل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔وہاں کم از کم انصاف دینے والے ادارے پولیس کو تو غیر سیاسی کر دیا ہے یہ ان کا دعویٰ ہے جس کی تصدیق بڑی تعداد میں لوگ کرتے ہیں صحت اور تعلیم کی سہولیات باہم پہچانے کی کوشش کی جا رہی ہے مگر اسے کسی صورت یہ نہیں کہا جاسکتا کہ پی ٹی آئی نے منشور پر مکمل عمل کر دیا ہے پی ٹی ا ٓئی نے بڑے وعدے کر رکھے ہیں ان پر عمل ہوتا نظر نہیں آ رہا ہے۔ تعلیم عام نہیں ہو سکی صحت کی سہولیات دگرگوں ہیں۔پرانے طور طریقے اسی طرح چل رہے ہیں کسی قسم کا کوئی فرق محسوس نہیں کیا جارہا ہے۔وزیراعلٰی پرویز خٹک پر اعتراض کرنے والوں آج بھی نہیں سنا جا رہا ہے عمران خان نے اپنی ہی جماعت میں آمریت قائم کر رکھی ہے جس طرح میاں نواز شریف اور زرداری صاحب نے کر رکھی ہے۔نواز شریف سے ان کے ایم این ایز کئی کئی سالوں سے نہیں ملے ہیں وزراء انتظار کرتے رہتے ہیں۔عوامی خدمت کیلئے پہلے عوامی نمائندوں اہمیت دی جائے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی جب سے بنی ہے اس وقت سے حکومت میں ہے ایم کیو ایم نے اپنی جگہ بنائی اور اب پی پی کی گلے کی ہڈی بنی ہوئی ہے ایم کیو ایم نے سندھ میں صرف شہری علاقوں میں جگہ بنائی دہشت سے بنائی یا جس طرح بھی بنائی اس کا طوطی بولتا رہا ہے اس پر یاروں کاخیال ہے کہ مقتدر قوتوں نے اسے سنبھالے رکھا اب چھوڑ دیا ہے ایم کیو ایم اس وقت اپنے سابق لیڈر کی وجہ سے پار ہ پارہ ہو چکی ہے اس کے اتنے ٹکڑے ہو چکے ہیں کہ اس کا وجود ہی خطرے میں پڑ چکا ہے ایم کیو ایم منشور بھی دیگر جماعتوں کی طر ح برائے نام ہی تھا کراچی میں اتنا ادھم مچایا کہ خود اس ادھم میں غائب ہو گئی ہے۔مقتدر قوتوں نے اب ان کے سر سے ہاتھ اٹھا لیا ہے۔ پاکستان سر زمین اور ایم کیو ایم پاکستان ایم کیو ایم لندن اور ایم کیو ایم آفاق گروپ وغیر ہ وغیرہ سامنے آ چکے ہیں۔یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ پیپلز پارٹی ابھی تک اس کا فائدہ اٹھانے میں ناکام ہے۔ پاکستان تحریک انصاف بھی کے پی کے پر اکتفاء کرکے بیٹھی ہے۔پی ٹی آئی کو ابھی تک وہ پذیرائی نہیں ملی ہے جس کی وہ کوششیں کر رہی ہے کراچی اور حیدرآباد کے شہری علاقوں سے پی پی تاحال غائب ہے۔ن لیگ کی سندھ میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
منشور پر کسی جماعت نے عمل نہ کرکے یہ ثابت کر دیا کہ وہ ان کے مقاصد اصل میں کچھ اور ہوتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ہر جماعت اپنی اپنی مرضی کے مطابق کام کر رہی ہے ان کے نزدیک قانونی اور غیر قانونی کوئی چیز نہیں ہے۔ملک میں ان سیاسی جماعتوں کی وجہ سے تعلیم کا حصول عام لوگوں کیلئے ناممکن او ر مشکل ترین ہوگیا ہے علاج کرنا غریب آدمی کی پہنچ ے باہرہوگیا ہے۔تعلیم اور صحت ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے مگر یہ اسے کمرشل کر دیا گیا ہے سرکاری اداروں پر لوگ اعتماد نہیں کرتے ہیں اور پرائیویٹ ادارے لوٹ بھی رہے ہیں اور ان پر کوئی چیک بھی نہیں۔افسوس کی بات یہ ہے کہ ہماری سیاسی جماعتیں اپنی چند خاندانوں کی جماعتیں بنتی جارہی ہیں عوام کو ان سے دور کر دیا گیا ہے یہی وجہ ہے کہ عوام مرے یا جئے کسی کو اس کی پرواہ نہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
متعلقہ عنوان :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
ایک ہے بلا
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
مزید عنوان
Siasi Jamatooon K Manshoor is a political article, and listed in the articles section of the site. It was published on 17 January 2017 and is famous in political category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.