صوبے میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری

سکیورٹی اہلکاروں پر حملے، حکومت امن کے قیام میں ناکام؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آرمی چیف کا دورہ ء بلوچستان ، تربت میں ایم آر آئی سنٹر کا افتتاح

پیر 25 دسمبر 2017

Soby Me Target Killing Ka Silsla Jari
عدن جی:
ایران کی بندرگاہ”چاہ بہار“ کا افتتاح ہوگیا ہے۔ ایران کے ساتھ بھارت کی دوستی کا منہ بولتا یہ پراجیکٹ اربوں کھربوں ڈالر مالیت کا ہے جس کے لئے افغانستان بھی ہم نوا ہے ۔ لمبی لمبی راہداریاں بن رہی ہیں اور بھارت کئی بلین ڈالر کی لاگت سے چاہ بہار میں کنٹینر ٹرمینل تعمیر کررہا ہے ۔ ایرانی وزیر خارجہ نے بھارت کو کہا کہ بھارت چاہ بہار کاآپریشن بھی سنبھال لے۔

مودی سرکار چاہ بہار بند رگاہ کے ذریعہ تجارتی اشیاء افغانستان سمیت دیگر ممالک تک پہنچانا چاہتی ہے۔ گذشتہ برس مودی نے ایران کے ساتھ5,6 ارب کی ادائیگی کا طریقہ کار طے کیا تھا جو بھارت پر تیل کی خریداری کی مد میں واجب الاد تھی۔ اربوں ڈالر کے منصوبے دونوں ملکوں میں دلچسپی کا اندازہ ہوتا ہے جبکہ دنیا بھر میں ایسے معاہدے ایران کے ساتھ خلافِ قانون ہیں۔

(جاری ہے)

یہ وہی چاہ بہار ہے جہاں سے بھارتی بحریہ کا حاضر سروس آفیسر کلبھوشن یادیو بلوچستان میں تحزیبی سرگرمیوں کے پراجیکٹ پر مصروف تھا اور بلوچستان میں پکڑا گیا۔ اب 25 دسمبر کو اس کے اہل خانہ کو پاکستان آکر اس سے ملاقات کرنے کی اجازت مل گئی ہے۔ بہر طور یہ بندرگاہ گواردر سے 100 کلومیٹر دور ہے اور چاہ بہار کی قسمت اس وقت جاگی جب 20 اپریل کو چین نے گوادر سے چین تک راہداری کے 46 ارب ڈالر کے منصوبے پر دستخط کئے اور بھارت نے ایران سے دوستی بڑھا کر چاہ بہار کو ترقی دینے کا عزم کیا۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگرچہ اس ایرانی بندرگاہ کی افتتاحی تقریب میں پاکستان ، ایران ، افغانستان، بھارت شامل تھے مگر پاکستان کو ابھی تک اندازہ نہیں ہوا کہ سی پیک کا دشمن بھارت ہمارے ساتھ کیا کھیل کھیلنے جارہا ہے۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ بھارت کیلئے اب بلوچستان میں دہشت گردی مزید آسان ہوجائیگی۔ چاہ بہار بیٹھ کر وہ من پسند تحزیب کاری کرسکے گا ۔

دوسرے سی پیک اور اس کے محافظوں ،تجارت سب پر نظر رکھ سکے گا۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ملک کے اندر کے دھرنوں اور شور شرابے کے باعث بھارت چین کو یہ احساس دلاسکے گا کہ پاکستان سرمایہ کاری اور سی پیک کے حوالے سے محفوظ ملک نہیں اور گوادر کی اہمیت کم ہوجائیگی۔ بلوچستان پر حکمرانوں کی توجہ صرف گوادر کو نفع بخش ادارہ کے طور پر دیکھنا ہے اس کے حوالے سے ہونے والی عالمی سیاست کو دیکھنا اس کے بس کی بات نہیں کہ یہاں”کیوں نکالا“ کا شور جب کوئٹہ پہنچا تو محمود اچکزئی نے نواز شریف کو کوئٹہ مدعو کرکے خود کو ایک سیاسی روشندان سے محمود اچکزئی پر نکتہ چینی کے پتھر برسائے جارہے ہیں حالانکہ پشتونخواہ میپ کے سیاسی پنڈت کہتے ہیں کہ بلوچستان کی مخلوط حکومت میں شمولیت کے بعد ہماری سیاسی ساکھ پر اثر پڑا آئندہ الیکشن جیتنا بہت مشکل ہوگیا ہے کہ عوام کے سامنے کارکردگی کا کیا ڈھول بجائیں ۔

دوسرے یہ کہ نہ صرف آئندہ الیکشن بلکہ سینٹ الیکشن میں بھی نشست حاصل کرنے کے لئے پشتونخواہ میپ کو مسلم لیگ (ن) کی گرتی ہوئی دیوار آسانی اور جیت کا راستہ بن سکتی ہے لہٰذا پشتونخواہ میپ نے گھاٹے کا سودا نہیں کیا ہے۔ اب یہ تو خیر وقت بتائے گا کہ سینٹ الیکشن مارچ میں ہوں گے یا نہیں اور اگر مارچ میں ہوں گے تو مسلم لیگ (ن)کہاں کھڑی ہوگی۔ پشتونخواہ میپ کے لئے کیا مدد کرے گی؟دوسری جانب قانون فانذ کرنے والے اداروں نے دو دہشت گردوں کو گرفتار کیا ہے جن کے بارے میں دعویٰ کیا ہے کہ وہ دہشت گردی خصوصاََ پولیس پر حملوں میں ملوث ہیں اور وزیر داخلہ سرفراز بگٹی ان دونوں ملزموں کی گرفتاری اور ڈیرہ بگٹی سے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمدگی کو قانون کی فتح قرار دے رہے ہیں جبکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کا دعویٰ ہے کہ ہم نے بلوچستان میں ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ پر بہت حد تک قابو پالیا ہے“ جبکہ بھارت کے ایجنٹ سہولت کاروں کے ساتھ مل کر بلوچستان کے کس حکام ، کس شخص کو ٹارگٹ بنانے کے لئے پلان بنا رہے ہیں وہ نہیں کہہ سکتے کیونکہ چاہ بہار بندرگاہ میں بھارت کو مزید تجارتی فوائد ملنے کے بعد وہ بلوچستان کو افغانستان سے ایران سے ملی سرحدوں پر مداخلت ضرور کرے گا۔

آرمی چیف نے کوئٹہ کو مختصر دورہ کیا اور ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پورے ملک میں25 ہزار بلوچ طلبا فوج، ایف سے کے تعلیی اداروں ، سکولوں میں تعلیم حاصل کررہے ہیں اور بلوچستان کے 20000 نوجوان پاک فوج میں خدمت انجام دے رہے ہیں جن میں 6 آفیسرز اور 232 کیڈٹ کالج کا کول میں ہیں اس لئے یہ ہمارے لئے باعث فخر ہے کہ بلوچستان کے نوجوان ایئر فورس اور بحریہ اور دیگر سکیورٹی اداروں میں فرض ادا کررہے ہیں۔ ہمارے پاس کافی وسائل ہیں مگر انہیں سنٹر کے قیام کا اعلان کیا اور دیگر اداروں میں کام تیز کرنے کی ہدایت کی۔ آرمی چیف کا یہ دورہ بلوچستان کے حوالے سے بہت اہمیت کا حامل تھا۔ ان کا کہنا تھا بلوچستان قومی ترقی کا انجن ثابت ہوگا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Soby Me Target Killing Ka Silsla Jari is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 25 December 2017 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.