سوشل میڈیا

یاد رکھیں کل کو اگر آپ کی کسی دوسرے مرد سے شادی ہو جائے اور اس تک آپ کی چیٹ،تصاویر یا ویڈیو پہنچ جائے تو کیا ہو گا؟ اور کچھ لڑکیوں کے بچے ہونے کے بعد ان کی پرانی قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز نکل آئیں تو ان معصوم بچوں کا گھر برباد

Faizi Dar فیضی ڈار ہفتہ 17 اگست 2019

social media
2016 سے لے کر 2019 تک صرف پاکستان میں دولاکھ 23ہزار لڑکیاں فیس بک سے محبت کر کے مردوں کی ہوس کا نشانہ بنیں اور تین لاکھ سے زیادہ لڑکیوں نے اپنی نیوڈ پکس اور ویڈیو لڑکوں کو دیں ،3ہزار لڑکیاں ایسی ہیں جو محبت کے نام پہ ملنے گئیں اور لڑکوں نے اللہ کی قسم ماما کی قسم ڈیلیٹ کردوں گا کا ڈرامہ کر کے پورن ویڈیو بنائی اور بعد میں ان کو اس ویڈیو کے ذریعے بلیک میل کیابارھا اپنی ہوس پوری کی پیسے لیے اور دوستوں کی بھی ہوس پوری کروائی کتنی ہی لڑکیوں نے خودکشی کی کتنی ہی لڑکیوں کی ویڈیو اب بھی مختلف ویب سائٹس پر گردش کررہی ہیں کتنے ایسے کیس ہیں جو رپورٹ ہی نہیں ہوتے اور ماں باپ اپنی عزت کے مارے اپنی بیٹیوں کو مار دیتے ہیں۔


کہتے ہیں انسان اپنی غلطیوں سے سیکھتا ہے اور دوسروں کی غلطیوں سے بھی سیکھتا ہے مگر افسوس ہے کہ اتنے کیس رپورٹ ہونے کے باوجود بھی زیادہ تر لڑکیوں کو ہوش نہیں آئی وہ مسلسل اپنی عزت نیلام کرنے پر تلی ہوئی ہیں صرف ایک جھوٹی تسلی کے آسرے پہ کہ میرے والا ایسا نہیں اور جب سب کچھ لٹا بیٹھتی ہیں تو سمجھ آتی ہے کہ اپنے والا بھی ایسا ہی گھٹیا ہے اور اگر کوئی ٹھیک لگ بھی رہا ہوتا ہے مگر رشتہ آگے نہیں جاتا وہ اس لڑکی کی تمام چیزیں پبلک کر دیتا ہے۔

(جاری ہے)

سوچنے کی بات یہ ہے کہ اگر میرے والا یا تیرے والا اتنا ہی اچھا ہوتا تو میرا رب نامحرم رشتے حلال قرار دیتاجب دیور جیٹھ سارے کزن خالو پھوپھا جیسے رشتے جن کو آپ جانتی ہیں ان کو نامحرم قرار کیوں دیتا؟تو آپ سوشل میڈیا پر گردش کرتے مردوں پر کیسے بھروسہ کرسکتی ہیں کوئی بھی سمجھدار لڑکا کبھی بھی پہلے انبکس میسج نہیں کرے گا وہ پہلے آپ کی پوسٹ پہ بڑی تہذیب کے ساتھ کومنٹ کرے گا ریپلائی میں جان پہچان بنائے گا چار دن ریپلائی میں بات ہوگی پھر انباکس اور پھر فون تک چلا جائے گا اور اس کے بعد جو ہوتا ہے سب کو پتا ہے اس پہ لکھنے کو بہت کچھ ہے مگر فائدہ کوئی نہیں کیوں کہ اب تقریبا ہر لڑکی،سوشل میڈیا یوز کررہی ہے آپ کو بھی حالات کی سنگینی کا اچھے سے علم ہے تو محترمہ آپ صرف اس آسرے پر ہیں کہ میرے والا ایسا نہیں ہماری کسی کے ساتھ رشتے داری نہیں کہ ہم دعوی کر سکیں اچھے برے کا اگر آپ پوسٹ پہ اچھا سمجھ کے دوستی یا محبت کررہی ہیں تو یہ آپ کی ذمہ داری ہے نا کہ ہماری نا ہم کہتے ہیں وہ اچھا ہے وہ براہے۔

عورت کو پردے کا حکم اسی لیے دیا گیا ہے کہ اس میں جنسی کشش زیادہ ہے تو عورت اپنے آپ کو ڈھانپ کے رکھے اور مرد کی نفسانی خواہش کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس کو چار شادیوں کی بیک وقت اجازت ہے ۔مرد کے مقابلے میں عورت کی ذمہ داری زیادہ ہے کہ وہ اپنے آپ کو بچا کے رکھے۔
تو یاد رکھیں چاہے سوشل میڈیا ہو یا اصل لائف آپ سب ہی محفوظ ہیں جب تک آپ کے لہجے میں کسی نامحرم کے لیے کوئی سوفٹ کارنر کوئی لچک نہیں نا ہی آپ اپنا جسم اپنے علاوہ کسی کو دکھاتی ہیں۔

یاد رکھیں کل کو اگر آپ کی کسی دوسرے مرد سے شادی ہو جائے اور اس تک آپ کی چیٹ،تصاویر یا ویڈیو پہنچ جائے تو کیا ہو گا؟ اور کچھ لڑکیوں کے بچے ہونے کے بعد ان کی پرانی قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز نکل آئیں تو ان معصوم بچوں کا گھر برباد۔ایسے لڑکے لڑکیوں دونوں کو اگر اللہ کی طرف سے کوئی شریف نیک پاک ہمسفر مل جائے تو سوچیں ان کے دل پر اپنی/اپنے شریک حیات کی گندی حرکتیں دیکھ کر کیا گزرے گی؟ سوشل میڈیا لائف کا اک لازمی حصہ ہے آپ پوسٹ بھی کرتے ہیں ریپلائی بھی دیتے ہیں۔

آپ نے خود سوچنا ہے کہ آپ کیا ریپلائی کرتے ہیں۔آپ اپنی عادت کیا بنارہے ہوایک پوسٹ پر آپ کے کتنے فضول ریپلائی ہیں۔کوئی کام کی بات ہوئی تو ریپلائی ٹھیک ہے پر بے تُکی باتوں پر بھی بیس بیس ریپلائی؟پھر لڑکیوں کی تصاویر پر سبحان اللہ ماشااللہ لکھنے والوں پر بھی سات سلام ہیں۔ کیا وہ اپنی ماں بہن کی فوٹوز پر بھی یہی کرتے؟خود سوچیں ہم سب کس بربادی کی طرف جارھے ہیں۔

یاد دکھنا آپ کی عزت آپ کے ہاتھ میں ہے چاہے تو بچالیں چاہے تو نیلام کردیں چاہے تو نا محرموں کو مفت میں تحفہ دے کر اپنی زندگی داو پر لگا دیں۔اگر ایسا کیا تو پھر چاہے آپ خودکشی کریں یا طلاق دے کر یا لے کر گھر جائیں اس کے ذمہ دار آپ خود ہیں, اپنے والدین کے لیئے تکلیف مت بنیں۔ابھی آپ کہیں واہ عمدہ گریٹ کیا پوسٹ کی ہے تو مجھے کسی کا لائک کومنٹ نہیں چاہیے اک احسان کروکہ اپنا آپ بچالو اپنی اور دوسروں کی عزت کو بخش دو۔ اور جن کا کام ہی یہی ہے ان کو مرچیں بھی لگیں گی یقینا یہ پڑھ کر۔میرے والا/والی ایسے نہیں پلیز اس سوچ سے نکل آؤ۔ نامحرم کبھی مخلص نہیں ہوتے۔ شاید ہی کوئی ہوتے ہوں ۔بات سیدھی ہے, وہی کرو جو بعد میں برداشت کر سکو۔ 

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

social media is a social article, and listed in the articles section of the site. It was published on 17 August 2019 and is famous in social category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.