
سا نحہ مری ۔ فضا سوگوار
ہفتہ 15 جنوری 2022

احمد خان لغاری
(جاری ہے)
قارئین کرام ! چند سال قبل پنجاب سے سندھ جانے والی ٹرین سندھ کے ریگستانی علا قے میں خراب ہو گئی ، شدید گرم مو سم، ٹرین کے اندر کی حدت اور باہر گرم موسم کی حدت اور لوکے تھپڑوں نے مسافروں کا براحال کردیاتو اسی قیامت میں دیہا توں نے دوردراز علاقوں سے پانی کے مٹکے اٹھائے، کھانے کیلئے روٹی جو جس کے پاس مو جود تھا وہ لے کر مسافروں کی مدد کی، اگر لو گوں تک اشیاء خوردنوش نہ پہنچتیں تو ہلا کتوں کی تعداد بہت زیا دہ ہو سکتی تھی لیکن افسوس ملک کے دارالخلافہ اسلام آباد سے چند میل دورایسا سانحہ رونما ہوگیاجس سے پورا ملک باالخصوص مری کی فضا سوگوار ہے۔ ہر معاشرے میں اچھے اور برے لوگ موجود ہوتے ہیں اور دونوں قو تیں نیکی اور بدی کے رستے پر گامزن ہوتے ہیں ۔ مری میں پھنسے سیاح جی پی او سے دوچار کلو میٹر کے فاصلے پر تھے، سرکاری دفاتر موجود تھے ملا زمین موجود تھے جن کے پاس سب کچھ تھا سوائے جذبہ ہمدردی کے۔ یہاں مری کے اسی علاقے میں موجود ایک شہری جوبراہ راست مخاطب تھا لیکن اس نے اپنی شنا خت چھپائے رکھی اس شخص نے لوگوں کو اپنے گھر میں نہ صر ف واش روم کی سہولت دی ، کھانے پکانے کا بندوبست کرکے دیا، آرام کیلئے خواتین و حضرات کو اپنا گھر پیش کر دیا۔ جو لو گ کاروں میں بیٹھے رہے اور بات کرنے کیلئے بھی تیار نہ تھے انہیں دعائیں دیتا آگے بڑھ جاتا لیکن تمام رکی ہوئی گاڑیوں کو چاول مہیا کیے جبکہ اس وقت تک سرکاری سطح پر کوئی احوال پوچھنے بھی نہیں آیا تھا۔ حکومت کو چا ہیے ایسے نیک دل شخص کی شنا خت کرکے کم از کم سر کاری سطح پر شکر یہ تو ادا کر نا چا ہیے۔
آخر کار حالات کے پیش نظر پاک فوج کو مدد کیلئے بلایا گیا۔ فوجی جوانوں اور افسروں نے تمام ضروری اشیاء بہم پہنچائیں اور نز دیکی عارضی قائم مراکز میں پہنچا یا گیااوربھاری مشینری سے برف ہٹانے کا کام شروع کردیا اور تمام راستے صا ف کرانے میں بھر پور کوششیں شروع کر دیں۔ اسی طر ح ریسکیو 1122، ایدھی ٹرسٹ اور دیگر مذہبی تنظیموں نے بھی اپنے نیٹ ورک کو آپر یٹو کیا۔ پاک فوج پر بھونکنے والوں کو چاہیے کہ وہ سردیوں کی شدت میں ان کی کارکردگی کو بھی دیکھیں جو ہر دکھ میں ہمارے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔ مری ابھی تک تمام سیا حوں کیلئے بند ہے، چند ہوٹل والوں کے خلاف کاروائی ہوئی ہے ، دیگر رکاوٹ پیدا کرنے والوں کو قا نو نی شکنجہ میں کَس لیا گیا ہے ۔ ضلع کی حیثیت کا اعلا ن ہو چکا ہے ۔ لیکن ایسے پہاڑی اور تفریحی مقامات پر متعلقہ محکمہ جات کو افرادی گنجائش کا علم ہوتا ہے ۔ پھروہاں سڑکوں اور راستوں کی کمی کی وجہ سے مشکلات بڑھتی جا تی ہیں ۔ حکومت مری اور دیگر علاقوں جس میں کالام ، ناران ، مالم جبہ کے علاوہ جنوبی پنجاب کے مری فورٹ منرو پر بھی توجہ دے ایسا نہ ہو پھر کہیں ایسا حا دثہ رونما ہوجائے۔ ہر موسم اور قومی تہوار پر ایسے علاقوں پر توجہ دی جا نی چاہیے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
احمد خان لغاری کے کالمز
-
سیاسی بساط کے مہرے
منگل 15 فروری 2022
-
وزیراعلی کا دورہ اور ناراض اراکین اسمبلی
ہفتہ 5 فروری 2022
-
سا نحہ مری ۔ فضا سوگوار
ہفتہ 15 جنوری 2022
-
سال 2022مبارک
جمعرات 6 جنوری 2022
-
سیاسی تبدیلی اور سیاسی پنچھی
ہفتہ 18 دسمبر 2021
-
سیاست میں ویڈیوز کا دخل
منگل 7 دسمبر 2021
-
" تھی خبر گرم کہ غالب کے اڑیں گے پرزے"
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
ڈیرہ غازیخان کا جلسہ اور تحریک لبیک کی سیاست
پیر 8 نومبر 2021
احمد خان لغاری کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.