
جہالت کا وائرس
جمعہ 14 اگست 2020

احمد عدیل
انگریزی میں ایک ٹرم استعمال ہوتی ہے Self Deceptionیعنی اپنے آپ کو دھوکہ دینا یہ جانتے ہوئے بھی سچائی وہ نہیں جسے ہم سچائی ثابت کرنے پر تلے ہوے ہیں یہ صرف ایک لفظ نہیں بلکہ ایک بیماری ہے اگر آپ اپنے ارد گرد نظر دوڑائیں تو ہر دوسرا آ دمی آپ کو اسی بیماری کا شکار دکھائی گا جو اپنے جھوٹ یا جہالت کو ثابت کرنے کے لیے کسی بھی حد سے گزر جائے گا ․ بدقسمتی سے کچھ نام نہاد مذہبی اور کرپشن کی غلاظت میں لتھڑی سیاسی جماعتوں نے ہر قدم پر پاکستان مخالف جذبات کو نہ صرف ابھارا ہے بلکہ گاہے بگاہے انہیں اسی ملک کے خلاف استعمال کیا ہے جس کی مٹی نے ان لوگوں کو پناہ دی ہے ہماری جہالت نے مذہب کے نام پر ہمیں ان لوگوں کو ہاتھوں یرغمال بنایا ہوا ہے جن کے اباو اجداد کانگریسی مولوی ہونے کے ساتھ ساتھ بڑے فخر سے یہ کہتے رہے کہ شکر ہے ہم پاکستان بنانے کے گناہ میں شامل نہیں یہ اور بات ہے کہ پھر اسی ملک کی مٹی نے ان کو اپنے اندر جگہ دی․ ایک وہ ہیں جن کی آل اولاد برٹش نیشنل ہے اور جب بھی وہ اقتدار سے باہر ہوں سب سے پہلا کام افواج پاکستان کے خلاف بیان بازی ہوتی ہے جس میں ان کے ووٹرز اپنا حصہ بغیر کسی تردد کے ڈالتے ہیں ․ آپ انڈیا کی مثال لے لیں ہم نے ابھی نندن کا جہاز مار گرایا اور پوری دنیا کو ایک پیغام دیا گیا کہ ہم صرف تیار ہی نہیں بلکہ اس قابل بھی ہیں کہ اپنی حفاظت کر سکیں وہی دوسری طرف پاکستان کے ہاتھوں عبرتناک شکست کے باوجود ابھی نندن کہ ہیرو بنا کر پیش کیا گیا اور کسی سیاستدان یا لبرل نے اٹھ کر فوج پر چڑھائی نہیں کی ․
ایشوز پوری دنیا میں ہوتے ہیں عوام کو اپنے حکمرانوں یا اداروں سے گلے شکوے بھی ہوتے ہیں جب ان کی توقعات پوری نہ ہوں جو کہ بالکل جائز ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ اپنی سیاسی و مذہبی برتری ثابت کرنے کے لیے ادراوں کو رسوا کیا جائے اور ملک پر انگلی اٹھائی جائے ․
جن لوگوں کے لیے آپ اپنے اداروں کے خلاف کھڑے ہوتے ہیں وہ آپ کو اپنے جوتے کی نوک پر بھی نہیں رکھتے سیاسی وابستگی یا سیاستدانوں کے پرستش کر نے اور انہیں کسی بھی غلطی سے مبرا سمجھنے سے بڑی جہالت اور کوئی نہیں ․ ان لوگوں کو ملک اور اداروں پر ترجیع نہ دیں اور نہ ان کر کرپشن کو ڈیفنڈ کریں جانے انجانے میں اس مٹی کے خلاف نہ جائیں جس نے آپ کو اور آپ کے اباو اجداد کو اپنی آغوش میں پناہ دی ہے جن لوگوں کے لیے آپ اپنی اخلاقیات کو پامال کر رہے ہیں ان کا نہ اس ملک سے کوئی لینا دینا ہے نہ یہاں کے باسیوں سے․ ان میں سے کوئی نیا صوبہ افغانیہ بنانے کا متمنی ہے تو کوئی سندھو دیش کا خواب آنکھوں میں سجائے کھڑا ہے ، کوئی پارک لین کا رہائشی ہے تو کسی کا بزنس ایمپائر سپین میں ہے ،کوئی مذہب کو ہتھیار بنا کر اپنی روٹیاں سینک رہا ہے تو کوئی سانئس کے پیچھے جہالت کا ڈانڈا لے کر دوڑ رہا ہے․ اور جن پر یہ سب مداری انگلیاں اٹھاتے ہیں وہی اس ملک کی سلامتی کی ضما نت ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
احمد عدیل کے کالمز
-
تصویر کا دوسرا رخ
بدھ 7 جولائی 2021
-
تب تک تو میں بوڑھا ہو جاؤں گا
جمعرات 10 جون 2021
-
آپ کے آپشنز کیا ہیں؟
جمعہ 4 جون 2021
-
ڈونٹ گیو اپ
ہفتہ 29 مئی 2021
-
واہ میرے راہبرواہ
منگل 18 مئی 2021
-
Rootless People
بدھ 16 دسمبر 2020
-
Well Done Pakistan Post and EMS
منگل 8 دسمبر 2020
-
ہماری بے بسی اور ہماری سوچ
منگل 27 اکتوبر 2020
احمد عدیل کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.