
داڑھی والا
پیر 21 جون 2021

احمد علی کورار
وہ موسم کا انتخاب کرتاہے وہ موسم گرما کو بھی اس طرز بیان کرتا ہے کہ ہم جیسوں کو موسم گرما سے عشق ہو جاتا ہے وہ بہار کا جوبن اس طور بیان کرتا ہے گویا جنت کے موسم کا تذکرہ کر رہا ہو. وہ سردیوں کی راتیں اور ٹرین کی بجتی سیٹی اور دادی اماں کی کہانیاں آہا ہر ایک کا ماضی یاد دلاتا ہے. رفتہ رفتہ ان کے موضوعات بڑھتے چلے جاتے ہیں ان کا قلم رواں ہے وہ آگے کیا لکھتا ہے ؟
وہ پھر انسانی لبادے کا تذکرہ کرتا ہے وہ انسان کی شخصیت کو اس کے مزاج کے ساتھ ساتھ لباس سے بھی جانچتا ہے ان کے خیال میں ایک خوش اخلاق انسان خوش لباس بھی ہونا چاہیے.
پھر گھر کا تذکرہ کرتے ہیں کہ انسان کا گھر کیسا ہونا چاہیے کس طرز کا ہو اس کی بناوٹ کیسی ہو رنگ روغن کیسا ہونا چاہیے.
چلتے چلتے محبت کا ذکر آجاتاہے.وہ آج کی ان دیکھی اور نامعلوم محبت کا ذکر کرتا ہے جو محض وقت کا زیاں ہیں کیوں وقت کا زیاں ہے بھائی!سارا سارا دن موبائل پہ کھسیانی آوازیں کیا یہ بھی کوئی محبت ہے.
اب ذکر آجاتا ہے سگریٹ کا.وہ کہتاہے کہ سگریٹ جب بری چیز ہے تو چھوڑ کیوں نہیں دیتے.ہمہ وقت لبوں پہ شکایت رہتی ہے لیکن چھوڑنا محال...پھر یہ ڈرامہ بازی کیسی بھائی!
ہاں ایک دن بیٹھے بیٹھے ان کو خیال آتا ہے پاکستان میں موٹے لوگوں کا کیا کوئی مستقبل ہے.
قلم اٹھاتے ہیں پھر رلا دینے والے فقرے کستے ہیں.ایسی پٹی پڑھاتے ہیں...وزن روگ سے نہیں واک سے کم ہوتا ہے.
واک ضروری ہے بھائی ضروری ہے.کبھی سودا سلف لینے پیدل بھی جایا کرو.
ان کے موضوعات کی طویل فہرست ہے اس محدود مضمون میں خامہ فرسائی ممکن نہیں.
آپ محو حیرت ہیں کہ میں کس کا ذکر چھیڑ بیٹھا ہوں ایسا سیدھا سادہ سادھو لکھاری کون ہے بھیا!
جی میں "داڑھی والا"حسنین جمال کی بات کر رہا ہوں.
ابتدا میں جب کتاب کے کور ورق پہ عنوان "داڑھی والا" دیکھا تو عجیب سا لگا.
اس وقت کتاب شائع ہونے کے مراحل میں تھی اور میں بھی اس سیدھے سادھے داڑھی والے شخص سے واقف نہیں تھا.
جب ہاتھ لگی تو کیا کہنے.
ان کی تحریریں کمال ہیں کیا طرزِاسلوب ہے.
وہ "داڑھی والا" میں لکھتے ہیں.
مقدس راتوں کا الہڑ پن سب سے پہلے بجلی نے چھینا تھا۔
(جاری ہے)
تمہیں پتہ ہے رات کو چائے کی خوشبو بدل جاتی ہے؟ کافی رات کو زیادہ تلخ اور انلائٹننگ لگتی ہے، سگریٹ سلگتے ہوئے عجیب سی آوازیں نکالتی ہے، کانوں میں شدید خاموشی لمبی کن کی آواز آتی ہے، چنبیلی کا پھول تین چار گز تک خوشبو دیتا ہے، موتیا خود سے آواز دے کے بلاتا ہے، درختوں کے پتے اپنی کہانی سناتے ہیں، سنو، سن لو۔ گاڑیوں کے ہارن، چیختے رکشے، جھگڑتے اینکر، خبروں کی لال پٹیاں، ہیش ٹیگ، احتجاج، امریکہ مردہ باد کے علاوہ کوئی زندگی گزارنی ہے یا اسی میں خوش ہو؟ آدھی سے زیادہ گزار لی ہے بیٹے، کوئی خبر نہیں یہی پوری ہو۔ اب اس وقت سانس چلتا ہے، جسم کام کرتا ہے، آنکھیں دیکھتی ہیں، ناک سونگھتی ہے، کان سنتے ہیں تو کچھ ایسا کر لو جو کرنے کا حق ہے۔ یہ روشنیاں تمہارے ساتھ نہیں رہنے والیں۔ یہ سایہ بناتی ہیں، جو چیز سایہ بنائے اور جانے پہ سایہ تک ساتھ لے جائے اس کی دوستی کیا اور اس کی دشمنی کیسی؟ ساتھ رہنے والا اندھیرا ہے، ساتھ رہنے والی رات ہے، ساتھ رہنے والا سناٹا ہے، اسے اپنا لو، اس سے دوستی کر لو، موج میں رہو گے۔
تو میاں ٹیسٹ تو کر لیا آپ نے.کیسا لگا؟
اب "داڑھی والا" لیجیئے اور انجوائے کیجیے
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
احمد علی کورار کے کالمز
-
ہائے جوانی
منگل 6 جولائی 2021
-
داڑھی والا
پیر 21 جون 2021
-
سوفی کی دنیا
جمعرات 27 مئی 2021
-
درخت آدمی ہیں
منگل 25 مئی 2021
-
آپ وہ ہیں جو چھپاتے ہیں
بدھ 19 مئی 2021
-
کیا زمانہ تھا!
جمعرات 6 مئی 2021
-
بے زبانی زباں نہ ہو جائے
منگل 4 مئی 2021
-
کہیں دیر نہ ہو جائے.
ہفتہ 1 مئی 2021
احمد علی کورار کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.