قوم کے بھی ہیں مہرباں کیسے کیسے

بدھ 30 جنوری 2019

Ahmed Khan

احمد خان

واقعہ ساہیوال پر سیاست کے پر دھانوں نے اپنی اپنی سیاست خوب چمکائی ، اور تو اور اس واقعہ پر وہ بھی خوب گر جے بر سے جن کے اپنے دامن اس طر ح کے لا تعداد واقعات سے داغ دار ہیں ، قبلہ شہباز شر یف نے جس حد تک ممکن تھا واقعہ ساہیوال کی آڑ لے کر حکومت وقت کو خوب لتاڑا ، ایوان زیر یں میں میاں صاحب کے فر مو دات سننے کے لائق تھے ، جس طر ح سے میاں شہباز شریف اور مسلم لیگ ن کے دوسرے رفقا ء حکومت وقت سے چابک دستی دکھا نے کا مطالبہ کر رہے ہیں ، کیا ہی بہتر ہو تا اگر میاں صاحب سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بھی اپنے عہد میں کچھ ایسی ہی چابک دستی دکھا جا تے ، میاں صاحب نے مگر نہ تو اپنے عہد زریں میں سا نحہ ماڈل ٹا ؤن کے مظلومین کی داد رسی کر نے کی سعی کی نہ اب اس قضیے پر لبوں کو وا کر نے کے لیے تیار ہیں۔

میاں شہباز شریف کے صاحبزادے اور پنجاب میں قائد حزب اختلاف جناب حمزہ شہباز بھی اپنے والد گرامی سے کسی طور پیچھے نہیں رہے ، انہوں نے بھی اس سارے معاملے پر حکومت وقت کو آڑے ہا تھوں لیا ، ذرا یا د کیجئے سانحہ ماڈل ٹا ؤن میں ہما رے مسلم لیگ ن کے یہی زعما کس کس طرح کے حیلے تراشتے رہے اور خود کو بچا تے رہے ، جس طرح سے واقعہ ساہیوال میں بر بریت کا مظا ہرہ کیا گیا عین اسی طر ح سانحہ ماڈل ٹا ؤن میں بھی انسانیت کو روندا گیا ، جس طر ح سے واقعہ ساہیوال کے ذمہ دار قرار واقعی سزا کے مستحق ہیں ، سانحہ ماڈل ٹا ؤن میں ملو ث بے گنا ہوں کو قاتلوں کو بھی پھندہ لگا نا چا ہیے ، بھلا یہ کیسے ممکن ہے کہ ساہیوال کے در د ناک قصے میں ملو ث ذمہ داروں کو تو جیل کی سلا خوں کے پیچھے دھکیلا جا ئے اور سانحہ ماڈل ٹا ؤن پر ہمیشہ ہمیشہ کے لیے مٹی ڈال دی جا ئے ، انصاف کے تقا ضے واقعہ ساہیوال میں من و عن پو رے کیے جا ئیں اور سانحہ ماڈل ٹا ؤن میں خون کی ہو لی کھیلنے والوں کو بھی پس زنداں ہو نا چا ہیے ، بوجوہ مگر سانحہ ماڈل ٹا ؤن پر ہمارے مسلم لیگ ن سے جڑے احباب مہر بہ لب ہیں۔

(جاری ہے)

 حالیہ انسانیت سوز واقعہ پر جناب بلا ول بھٹو اور ان کے رفقاء بھی چیں بہ چیں ہیں ، مگر طر فہ تما شا ملا حظہ کیجئے کہ یہی جناب بلا ول بھٹو اور ان کے پارٹی رہنما سندھ میں بر بریت کی زندہ مثال راؤ انوار کے مظالم سے چشم پو شی کے خواستگار ہیں ، سیاست کے اس حمام میں تحریک انصاف بھی کسی سے پیچھے نہیں ، بہت سو ں کو یا د ہوگا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر تحریک انصاف نے کیا زور دار مو قف اختیار کیا تھا ،خدا جھو ٹ نہ بلوائے توسانحہ ماڈل ٹاؤن کوجواز بنا کر تحریک انصاف نے مسلم لیگ ن کا ناطقہ بند کیے رکھا، جناب کپتان کس طرح سے اس واقعہ کی آڑ لے کر مسلم لیگ ن پر حملہ آور ہوتے رہے۔

اب جبکہ تحریک انصاف بر سر اقتدار ہے اور بد قسمتی سے ان کی حکومت میں واقعہ ساہیوال رونما ہوا ہے ، اب مگر تحریک انصاف اس سارے قصے میں وہ پھر تی دکھا نے سے ہنوز قا صر ہے ، اگر چہ کپتان نے ذمہ داروں کو کیفر کر دار تک پہنچا نے کا عزم کا اظہار ہے ، مگر بعد کے دنوں میں تفتیش جس چیونٹی کی رفتار سے چل سو چل ہے ، تاخیری حربوں کی بنا پر قو م میں بے چینی پھل پھول رہی ہے ،اصل مسئلہ ہے کیا ؟ در اصل ہر سیاسی جماعت ہر واقعہ اور سانحہ کو محض اپنی سیاسی دکا ن چمکا نے کے لیے اچھا لتی ہے ، اگر وطن عز یز کے سیاست داں ملک و ملت سے واقعی مخلص ہو تے ،پہلے تو سانحہ ماڈل ٹا ؤن کی نو بت نہ آتی اگر ایسا ہو بھی جاتا تو آج سانحہ ماڈل ٹا ؤن کے ذمہ دار اپنی سزا بھگت رہے ہوتے ، نہ راؤ انوار جیسوں کے ہا تھ بے گنا ہوں کے خون سے ہا تھ رنگے ہو تے ، نہ ساہیوال کے واقعہ میں انصاف کی فراہمی میں تاخیری حربے اختیار کیے جا تے۔

سیاسی جماعتوں اور سیاست دانوں کے کر دار و گفتار سے کیا عیاں ہو رہا ہے ؟ صرف یہ کہ انہیں بس اپنی سیاست کی واہ واہ کے لیے چنگاری چاہیے ، عوام کس کر ب کا شکار ہیں ،عوام کے دلو ں پر کیا گزر رہی ہے ، عوام کن مصائب سے دوچار ہے ، کون بھوک اور افلاس کے ہاتھوں مو ت کو گلے لگا رہا ہے ، عوام کے مسائل سے ہماری سیاسی جماعتوں اور سیاست قبیلہ کو سروکار نہیں اگر ہمارے قلیل فیصد پر مشتمل اقتداری گر وہ کو در حقیقت عوام کے مصائب کا احساس ہو تا ، آج نہ ملک میں بے روز گاری کا راج ہو تا نہ وطن عزیز پر غربت کا سایہ ہو تا نہ مظلوم انصاف کے حصول کے لیے در در کی ٹھو کر یں کھا تے ،کسی نے سچ ہی تو کہا ہے کہ نیتا کے وعدے تو بس عوام کے دل لبھا نے اور بہلا نے کے لیے ہو تے ہیں ، ہماری سادی عوام مگر ہر بار انتخابات کے دنوں میں یہ قول مبار ک بھو ل جا تی ہے اور اپنے سیاست دانوں کے خوش کن نعروں کے جھا نسے میں آکر ہمیشہ کی طر ح ایک بار پھر بے وقوف بن جا تی ہے۔

 

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :