
پی ٹی آئی تو سچ میں واشنگ مشین ہے
بدھ 11 ستمبر 2019

ارشد سلہری
(جاری ہے)
من کو لگا اور موصوف پاکستان کی سب سے بڑی عوامی پارٹی میں شامل ہوئے اور زور و شور سے سیاسی کام شروع کردیا ۔
لیڈر بننے کے لئے حد سے گزرنے پر تیار نظر آتے تھے ۔ الگ سے اپنا سیکرٹریٹ بنایاگیا ۔ اپنے نئے قائد کے پورٹریٹ لگائے گئے ۔ دھماکہ دار انڑی دی گئی تھی ۔ موصوف دن رات تنظیم سازی، غیرفعال کارکنان کو فعال کرنے اور جماعت کے احیا کا مشن لیکر مصروف عمل رہے ۔ جماعت کا تاسیسی پروگرام ہو ۔ جماعتی جلسہ ہو ۔ قائد کی سالگرہ ہو ۔ بانی جماعت کے ایام ہوں ۔ بڑھ چڑھ کر نہ صرف حصہ لیتے بلکہ پروگرامز کو کامیاب بنانے کےلئے بھرپور طریقے سے انتظامات بھی کرتے رہے ہیں ۔ قائد کی تصویروں کے قدآور پبلسٹی بورڈ اور دیکر پبلسٹی میٹریل کھلے دل سے بنواتے اور ہر جلسہ اور جماعتی پروگرام میں لگاتے رہے ہیں ۔ پارٹی چیئرمین اور دیگر قائدین سے ذاتی مراسم بنانے اور پارٹی میں ذاتی مقبولیت حاصل کرنے کےلئے اچھی خاصی سرمایہ کاری کی تھی ۔ گزشتہ عام انتخابات میں اور شاید پہلے بھی پارٹی نے راولپنڈی سے موصوف کو ایم این اے کا ٹکٹ بھی دیا گیا مگر بوجہ بھاری اکثریت سے ہار گئے ۔ یعنی غبارے سے ہوا نکل گئی ۔ دوسری جانب پراپرٹی کے کام پر ریاستی دباو دن بدن بڑھ رہا تھا ۔ کبھی ہاوسنگ سوساءٹیز کے فرانزک آڈٹ،کبھی این او سی اور کبھی فراڈ کے کیس کھل رہے تھے ۔ نیب ،ایف آئی اے اور دیگر ادارے نوٹس پر نوٹس بھیج رہے تھے ۔ مقدمات بھی بنے ہوئے ہیں ۔ انکوائریاں چل رہی ہیں مگر سیاست جماعت میں کی گئی سرمایہ کاری کسی کام نہیں آرہی تھی ۔ موصوف اپنی سیاسی جماعت سے بہت مایوس ہو رہے تھے ۔ یاروں کی مشاورت سے قائدین کو خط لکھے گئے ۔ جواب نہیں آئے ۔ مایوسی مزید بڑھتی رہی ۔ ادھر پراپرٹی کے کام پر قانون مزید سخت ہو رہے تھے ۔ راولپنڈی ترقیاتی ادارے اور ڈسٹرکٹ کونسل نے موصوف کے ہاوسنگ پراجیکٹس کے این او سی کینسل کر دیئے ۔ فراڈ کے کئی الزامات پر مقدمات کھلے ہوئے تھے ۔ نیب پچھے پڑی ہوئی تھی ۔ یاروں نے مشورہ دیا کہ پی ٹی آئی میں شامل ہوجائیں سب کچھ ٹھیک ہوجائے گا ۔ مشورہ بہت معقول تھا ۔ فوری عمل کیا گیا اور اخباروں کو پارٹی چھوڑنے کی پریس ریلیز جاری کردی گئی ۔ یاروں نے اور بذات خود بھی موصوف نے پی ٹی آئی میں شامل ہونے کےلئے محنت شروع کردی ۔ آخر محنت رنگ لائی اور گزشتہ دنوں موصوف نے اپنے گھر پر پی ٹی آئی کے ایک وفاقی وزیر اور دیگر قائدین کو مدعو کرکے تحریک انصاف میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کردیا ہے ۔ راولپنڈی ترقیاتی ادارے کے چیئرمین کو خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا ۔ واقفان حال و احوال کہتے ہیں کہ اب موصوف کے سب دلدر دور ہوجائیں گے ۔ نیب کی انکوائریاں ،مقدمات ،بدعنوانیوں کے الزامات سب دھل جائیں گے اور موصوف پاک صاف ہوکر شانت رہیں گے ۔ پراپرٹی کا کام مزید ترقی کرے گا ۔ عین ممکن ہے کہ سرکار میں بھی موصوف کی ٹانگ اڑا دی جائے ۔ یار بیلی بھی خوش ہیں کہ معاملات درست ہوئے ہیں اور پی ٹی آئی کی موجودگی اور حکومت کو غنیمت جانتے ہیں کہ صد شکر ہے کوئی ایسی جماعت بھی ہے جس میں شامل ہوتے ہی بندہ اس طرح پاک صاف ہوجاتا ہے جیسے گندہ کپڑا واشنگ مشین نکھار دیتی ہے ۔ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
ارشد سلہری کے کالمز
-
عبادات سے سماجی ذمہ داری زیادہ ضروری ہے
جمعہ 2 جولائی 2021
-
اسلامی نظام کیا ہے اور نفاد کیسے ہوگا
بدھ 30 جون 2021
-
آزاد کشمیر الیکشن ،پاکستان میں مقیم منگلا ڈیم کے ہزراروں متاثرین کے ووٹ کینسل کیوں؟
ہفتہ 19 جون 2021
-
عمران خان اور قیادت کا بحران
بدھ 9 جون 2021
-
آئی ایس آئی کی پبلک ڈومین بند کی جائے یہ بچوں کا کھیل نہیں ہے
منگل 8 جون 2021
-
درست خیالی کا فقدان کیوں؟
ہفتہ 5 جون 2021
-
الو کے پٹھے
جمعہ 4 جون 2021
-
اسد طور پر تشدد کے خلاف احتجاج کا جائزہ
پیر 31 مئی 2021
ارشد سلہری کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.