
مریم باجی کو بھی جانے دو
پیر 17 فروری 2020

ارشد سلہری
(جاری ہے)
بڑے بھائی کا انقلابی بخار اتار چکے ہیں ۔خیر سے امی اور کئی رشتے دار بھی لندن پہنچ چکے ہیں ۔ایون فیلڈ کی راہداریوں کی رونقیں جاتی عمرہ کا منظر پیش کررہی ہیں۔
شہباز شریف بھرپور طریقے سے سیاسی محاذ سنبھال چکے ہیں ۔پارلیمانی امور سمیت عمران خان کے بیانات پر ردعمل آرہا ہے۔خاموش نہیں بیٹھے ہیں۔شہباز شریف اب لندن میں ہیں اور جذباتی فیصلے نہیں کرتے ہیں کہ بھائی کو ساتھ جہاز میں بیٹھا کر پاکستان آجائیں۔شہباز شریف نے سوچ سمجھ کر پاکستان سے جانے کا فیصلہ کیا ہےاور محنت شاقہ کے بعد وہ بھائی کو نکال باہر لے جاسکے ہیں۔لندن میں بیٹھ کر بھی تو سیاست کی جا سکتی ہے۔شہباز شریف لندن میں بیٹھ کر سیاست کر کے دیکھا رہے ہیں ۔الطاف بھائی کر سکتے ہیں تو شہباز شریف کیوں نہیں کر سکتے ہیں۔
سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف نے بھی شریف خاندان کو ملک سے باہر رکھ کر کیا بگاڑ لیا تھا۔اب کی بار تو کوشش کرکے نکلے ہیں یعنی اپنی مرضی سے لندن میں ڈیرہ لگایا ہے۔
مریم نواز معصوم ہے ۔الہڑپن میں کچھ بول گئی تھی۔حاسدوں نےسر ہی آسمان پر اٹھا لیا۔موئے بے نظیر بھٹو بنانے پر تل گئے۔موم کی گڑیا کو آئرن لیڈی کی چاس دینے لگے۔مریم نواز شہزادی ہے۔ پیار کے کسی ناول کی کہانی ہے۔جلسے و جلوس،عدالتوں کے چکر،قید وبند کی صعوبتیں،لڑنا،بھڑنا مریم نواز پرجچتا ہی نہیں ہے۔یہ تو مجبور ی تھی۔جذباتی پن تھا۔باپ کی تکلیف دیکھی نہیں گئی ۔ایک بیٹی کی باپ کے لئے تڑپ تھی۔سیاست کہاں تھی۔سیاست کرنا ہوتی تو حسن اور حسین نواز میدان میں نکلتے اورحکمرانوں کو وخت ڈال دیتے۔مگر وہ سمجھ دار ہیں اور اپنے چچا کی بات سنتے ہیں۔مریم نواز تو بچی ہے ۔اسے کیا پتہ کہ سیاست کیسے کی جاتی ہے۔سیاست کی بھی نہیں ہے۔اگر کوئی بیٹی اپنے باپ کےلیے بولتی ہےتو وہ سیاست تو نہیں ہوتی نا۔
نیب اور حکمرانوں کو مریم نواز سے معلوم نہیں کیا خوف ہے۔سب کو جانے دیا ہے اور مریم باجی پر روک لگائی ہوئی ہے۔بھائی مریم باجی کو بھی جانے دو۔ بیٹیوں کے ساتھ محبت سے پیش آتے ہیں۔مریم تو فرمانبردار بھی ہے۔کہا گیا کہ سیاسی بیان بازی نہیں کرنی ہے۔مجال ہے مریم نواز نے لب کھولے ہوں ۔پھر بھی یہ سلوک کہ بیمار باپ سے دور رکھنے کا ظلم روا ہے۔کچھ خدا کا خوف کرو۔تمہارے گھر بھی بیٹیاں ہیں۔ویسے بھی بازی تو اب شہباز شریف کے ہاتھ چلی گئی ہے۔ شہباز شریف فیورٹ ہیں پارٹی ریموٹ مریم کے ہاتھ سے نکل چکا ہے۔اب مرضی کاپروگرام لگائیں ۔غیرمشروط حمایت بھی ملے گی اور احتجاج بھی نہیں ہونگے۔ووٹ کو عزت دو کی بات بھی نہیں چلے گی۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ارشد سلہری کے کالمز
-
عبادات سے سماجی ذمہ داری زیادہ ضروری ہے
جمعہ 2 جولائی 2021
-
اسلامی نظام کیا ہے اور نفاد کیسے ہوگا
بدھ 30 جون 2021
-
آزاد کشمیر الیکشن ،پاکستان میں مقیم منگلا ڈیم کے ہزراروں متاثرین کے ووٹ کینسل کیوں؟
ہفتہ 19 جون 2021
-
عمران خان اور قیادت کا بحران
بدھ 9 جون 2021
-
آئی ایس آئی کی پبلک ڈومین بند کی جائے یہ بچوں کا کھیل نہیں ہے
منگل 8 جون 2021
-
درست خیالی کا فقدان کیوں؟
ہفتہ 5 جون 2021
-
الو کے پٹھے
جمعہ 4 جون 2021
-
اسد طور پر تشدد کے خلاف احتجاج کا جائزہ
پیر 31 مئی 2021
ارشد سلہری کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.