
دین اسلام کو مذہب کس نے بنایا؟ ۔ قسط نمبر۔ 2
اتوار 5 اپریل 2020

ارشد سلہری
مسیلمہ کا تعلق یمامہ کے بنی حنیفہ سے تھا۔ ان کا پورا نام مسیلمہ بن ثمامہ بن کبیر بن حبیب حنفی وائلی اور ان کی کنیت أبوثمامہ ہے۔
(جاری ہے)
لقب رحمان تھا اور رحمان یمامہ کے نام سے جانا جاتا تھا۔ اس نے سنۃ الوفود (9ہ۔ق) کو اپنے خاندان کے ساتھ یمامہ سے مدینہ ہجرت کی تھی۔مسلمہ کذاب رسول پاک ﷺ کی نبوت کے قائل تھے اور نبوت کی گواہی دیتے تھے۔
مسیلمہ نے جب پیغمبری کا دعوا کیا تو رسول خداؐ نے اسے مسیلمہ کذاب کا نام دیا تھا۔اور ان کو ہارون اور مسلمہ بھی کہا گیا ہے۔ دعوی نبوت کے بعد مسلمان تحقیر کی خاطر مسیلمہ (چھوٹا مسلمان) کے نام سے یاد کرتے تھے۔مسلمہ بن کذاب نے کسی نئے مذہب کی بنیادنہیں رکھی تھی بلکہ عہد رسالت کے ساہوکاروں کی مدد سے دین محمدی ﷺ کو ہی مذہبی شکل دیکر عبودیت پر زور دیا اور دین کو پوجا پاٹ میں تبدیل کردیا گیا۔مسلمہ کذاب پوجا پاٹ کے مذہب کو فروغ دینے میں کامیاب رہا اور دین اسلام کی بجائے مذہب اسلام قبولیت پاگیا ہے۔مسلمہ کذاب اصل میں رسول پاکﷺ کے مقابل اپوزیشن لیڈر کے طور پر کھڑا ہوا تھا۔
مسلمہ بن کذاب نے رسول خداﷺ کو خطہ لکھا کہ وہ بھی آپ ﷺ کی نبوت میں شریک کار ہے اور نصف زمین میری ہےاور نصف قریش کی ہے۔رسول پاک وﷺ کا مسلمہ کودئیے گئے جواب پر غور کریں ۔آپ نے مسلمہ کو کذاب قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ’’ زمین اللہ کی ہے۔ وہ اپنے متقی بندوں میں سے جسے چاہتا ہے اس کا وارث بنا دیتا ہے۔ ‘‘مطلب مسلہ سراسروسائل کی تقسیم کا تھا۔جنگ یمامہ بھی خلافت(مدنیہ کی حکومت ) کےلئے تھی۔مسلمہ کذاب خلافت میں شراکت چاہتا تھا۔ اگر کوئی اور مسلہ ہوتا تو مسلمہ نصف زمین کی بات نہ کرتا بلکہ اپنی رسالت یا نبوت کی وکالت کرتا اور اپنے سچا ہونے کی کوئی دلیل دیتا مگر مسلمہ کذاب نے صرف زمین کی بات کی تھی۔مسلمہ کذاب رسول پاک ﷺ کی حقانیت اور نبوت و رسالت کی شہادت دیتا تھا کہ محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں ۔
جس سے یہ بات بھی ثابت ہوتی ہے کہ دین محمدی ﷺ کی غرض وغایت محض عبادات نہیں تھی ۔اللہ کی زمین پر اللہ کی حاکمیت کا نفاد تھا۔دین محمدی ﷺ کا منہاج غلام داری نظام کا خاتمہ ،رزق کی مساوی تقسیم ،اجارہ داریوں اور مڈل مین سے نجات اور نجی ملکیت کا خاتمہ کرکے ایسی ریاست تشکیل دینا تھا ۔جوہر قسم کے استحصال سے پاک ہو۔
عبادات کی تبلیغ کرنے پر رسول خدا ﷺ کی مزاحمت نہیں کی جارہی تھی ۔پوجا پاٹ کی دعوت دینے پرآپ ﷺ کو لہولہو نہیں کیا گیا تھا۔رسول پاک ﷺ کے قتل کا سوچنے والوں کے مفادات کو زد پڑرہی تھی۔اجارہ اداریاں ختم ہو رہی تھیں۔یہی وجہ تھی کہ مدنیہ کی ایلیٹ کلاس کے لوگوں نے مسلمہ کذاب کا ساتھ دیا اور حضرت محمدﷺ کی جان کے دشمن بن گئے تھے۔(جاری)
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ارشد سلہری کے کالمز
-
عبادات سے سماجی ذمہ داری زیادہ ضروری ہے
جمعہ 2 جولائی 2021
-
اسلامی نظام کیا ہے اور نفاد کیسے ہوگا
بدھ 30 جون 2021
-
آزاد کشمیر الیکشن ،پاکستان میں مقیم منگلا ڈیم کے ہزراروں متاثرین کے ووٹ کینسل کیوں؟
ہفتہ 19 جون 2021
-
عمران خان اور قیادت کا بحران
بدھ 9 جون 2021
-
آئی ایس آئی کی پبلک ڈومین بند کی جائے یہ بچوں کا کھیل نہیں ہے
منگل 8 جون 2021
-
درست خیالی کا فقدان کیوں؟
ہفتہ 5 جون 2021
-
الو کے پٹھے
جمعہ 4 جون 2021
-
اسد طور پر تشدد کے خلاف احتجاج کا جائزہ
پیر 31 مئی 2021
ارشد سلہری کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.