ویکسینیشن ہمارا قومی فریضہ

بدھ 14 جولائی 2021

Asifa Amjad Javed

آصفہ امجد جاوید

کرونا کی تیسری لہر کے بعد چوتھی لہر کی پاکستان میں اینٹری اور چوتھی لہر میں  وائرس کی بھارتی قسم بتائی جا رہی ہے اس وائرس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے کتنے ہی لوگ اس وائرس سے موت کا شکار ہوئے پڑوسی ملک بھارت میں کرونا کی تباہ کاریوں سے ایک دن میں کئ کیسز سامنے آئے اور ناجانے ایک دن میں کتنے لوگ موت کے گھاٹ اُتر گے بھارتی عوام اس وائرس سے مشکلات سے دوچار تھی  کسی کو آکسیجن کی فراہمی میسر نہ آئی,کسی کو ہسپتال میں جگہ نہیں ملی اور جن افراد کو جگہ دی گئ ان کی دیکھ بھال نہیں ہو سکی اور یہ دل دہلا دینے والے حالات تھے لیکن اس وائرس سے جنگ کرنے کا صرف ایک ہی راستہ ہے ویکسینیشن, ویکسینیشن ہمارا قومی فریضہ ہے اور ہمیں اپنی صحت کے لیے اس وائرس سے لڑنے کے لیے ملکِ پاکستان کو اس وائرس سے بچانے کے لیے اور ایک اچھا شہری ہونے کا ثبوت پیش کرنے کے لیے اس فرض کو نبھانا ہو گا ہمیں جلد یا بدیر ویکسینیشن کروا لینی چاہئے شروع میں ویکسینیشن کے حوالے سے لوگوں نے بہت سی غلط فہمیاں پال رکھی تھیں لوگوں کا کہنا تھا جنہوں نے ویکسینیشن کروا لی ہے وہ الٹی گنتی شروع کر دیں وہ دو سال سے زیادہ زندہ نہیں رہ سکتے وغیرہ وغیرہ جبکہ انسان کو اپنی آنے والی اگلی سانس کا علم نہیں ہمیں ان غلط فہمیوں کو سائیڈ پہ رکھ کے ویکسینیشن کروانی ہو گی حکومتِ پاکستان نے اپنے ملک کے حالات کو دیکھتے ہوئے عوام کو فری ویکسین فراہم کرنے کا بندوبست کیا تاکہ ہر کوئی آسانی سے ویکسینیشن کروا سکے لیکن ہماری پاکستانی عوام کی باتیں "جو رات قبر میں ہے وہ باہر نہیں" اور پتا نہیں کیا کیا ایک پڑھے لکھے انسان پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ لوگوں کو صحیح, غلط میں فرق بتائے تمام لوگوں کو اپنی صحت کے لیے جہاں تک ہو سکے اختیاط کرنی ہو گی اور ویکسینیشن کروانے کے بعد بھی ماسک پہنیں,ہاتھ دھوئیں,چھ فٹ کا فاصلہ رکھیں ہمیں ان سب باتوں کو معمول بنا لینا چاہئے سب مل کر اختیاط کریں گے تو ہم اس وائرس سے جلد ہی چھٹکارا حاصل کر لیں گے ویکسینیشن اس وائرس کو ختم کرنے کے لیے اور انسانوں کی جان بچانے کے لیے بنائی گئ ہے اس لیے غلط فہمیاں پالنے سے بہتر ہے ویکسنیشن کروائی جائے تاکہ پاکستان کو آنے والے وقت میں مشکلات سے دور رکھا جاسکے اور اللہ تعالیٰ سے دعا ہے پوری دنیا جلد ہی اس وائرس سے چھٹکارا حاصل کرے
 شکوۂ ظلمت شب سے تو کہیں بہتر تھا
 اپنے حصے کی کوئی شمع جلاتے جاتے

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :