
شاباش حکومت پاکستان.....
ہفتہ 12 جون 2021

چوہدری عامر عباس
اس حکومت کا دوسرا سب سے اہم کارنامہ ملک کے اندر سنگل نیشنل کریکولم متعارف کروانا ہے. اس پر کام مکمل ہو چکا ہے اور رواں سال سے پرائمری کلاسز تک سنگل نیشنل کریکولم نافذ کر دیا گیا ہے. اگلے سال اس کا دائرہ کار مڈل اور بعد ازاں ہائی گریڈز تک بڑھا دیا جائے گا. قابل ترین ملکی و غیر ملکی ماہرین تعلیم کی خدمات حاصل کرکے نصاب کو ازسر نو ترتیب دے کر جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا گیا ہے. جدید دنیا کا مقابلہ کرنے کیلئے نصاب کو عالمی معیار کے مطابق ڈیزائن کیا گیا ہے جس میں ہماری معاشرتی، مذہبی اور سماجی اقدار کو بالخصوص مدنظر رکھا گیا ہے. اس نصاب کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ اس کو مرتب کرنے میں تمام سٹیک ہولڈرز اور پرائیویٹ سیکٹر کے تعلیمی اداروں کی تجاویز کو بطور خاص اہمیت دی گئی ہے. گویا اب سرکاری سکولوں میں بھی پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی طرز کا نصاب پڑھایا جائے گا. یہ اپنی نوعیت کا پہلا سلیبس ہے جس میں بہترین تعلیم کیساتھ ساتھ عملی طور پر بچوں کی کردار سازی پر بھی خصوصی توجہ دی گئی ہے. یہ سنگل نیشنل کریکولم انتہائی مشکل کام بلکہ بہت بڑا سنگ میل ہے. اگرچہ اس میں کچھ صوبوں کو تحفظات ہیں وہ بھی قوی امکان ہے کہ جلد دور کر دئے جائیں گے اور عنقریب تمام صوبوں میں رائج ہو جائے گا.
صوبہ پنجاب میں ایک ضلع ایک یونیورسٹی کے ویژن پر نہ صرف منصوبہ بندی کی گئی بلکہ اس پر بہت تیزی سے عملدرآمد بھی جاری ہے. گزشتہ ڈھائی سال کے دوران بارہ اضلاع میں یونیورسٹیوں کا اعلان ہوا ہے جن میں سے چھ یونیورسٹیوں کی تعمیر اختتامی مراحل میں ہے. کچھ اضلاع کیلئے زمین ایکوائر کر لی گئی ہے. وزیر اعلیٰ پنجاب تمام اضلاع کے دورے کر رہے ہیں اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کیساتھ ساتھ ہر ضلع میں ایک ایک یونیورسٹی کی تعمیر کا اعلان بھی کر رہے ہیں. حکومت پنجاب کے منصوبے کے مطابق 2023 تک پنجاب کے ہر ضلع میں کم از کم ایک یونیورسٹی بنا دی جائے گی. اس طرح بڑے شہروں کے کالجز اور یونیورسٹیوں پر بوجھ میں کمی آئے گی اور عوام کو معیاری تعلیم انکی دہلیز پر میسر ہو گی. یہ ایک ایسا لانگ ٹرم منصوبہ ہے جس کے ثمرات کچھ عرصہ بعد حاصل ہوں گے. بہرحال اس انقلابی منصوبہ سے صوبہ پنجاب کے پسماندہ اضلاع میں تعمیر و ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا.
موجودہ حکومت میں کسان بہت خوشحال ہوا ہے. اگرچہ میں خود کسان نہیں ہوں لیکن ایک کسان کا بیٹا ہوں. مجھ سے زیادہ کسانوں کے مسائل کون سمجھ سکتا ہے. گزشتہ ایک دہائی سے کسانوں کی حالت زار دیکھ کر رونا آتا تھا. لیکن اب گزشتہ دو سال سے کسانوں کو انکی فصل کا ریٹ ٹھیک مل رہا ہے جس سے خوشحالی آئی ہے. گزشتہ دنوں کسانوں کے ایک وفد کو وزیراعظم ہاؤس میں مدعو کیا گیا. وزیراعظم نے ان سے ملاقات کی اور انکے مسائل سنے. اسی وفد کے ایک رکن کا کہنا ہے کہ یہ پہلا وزیر اعظم ہے جس نے خود کسانوں کو بلا کر انکی عزت و تکریم کی اور نہ صرف انکے مسائل سنے بلکہ جلد از جلد حل کرنے کی یقین دہانی کرائی.
حکومت کیلئے اس وقت سب سے بڑے چیلنج بیڈ گورننس، مہنگائی اور لا اینڈ آرڈر کی ناگفتہ بہ صورتحال ہے. چیک اینڈ بیلنس دور دور تک نظر نہیں آ رہا. حکومت کو ان مسائل کے حل پر بھی توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے. انھی مسائل نے حکومت کے تمام اچھے کارناموں پر بھی پانی پھیر دیا ہے. اگر ان مسائل کو حل نہ کیا گیا تو اگلے عام انتخابات کے نتائج حالیہ ضمنی انتخابات کے نتائج سے مختلف نہ ہوں گے�
(جاری ہے)
�
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
چوہدری عامر عباس کے کالمز
-
کہیں دیر نہ ہو جائے۔۔۔
منگل 7 دسمبر 2021
-
ظلم تو سہتا ہے بغاوت نہیں کرتا۔۔۔۔
جمعہ 15 اکتوبر 2021
-
اس حال میں جینا محال ہے
منگل 3 اگست 2021
-
جن، بُھوت اور سایہ کا ایک علاج یہ بھی ہے
پیر 2 اگست 2021
-
حصول انصاف میں تاخیر.....
ہفتہ 31 جولائی 2021
-
اگلے جنم موہے بٹیا نہ کیجئو۔۔۔۔
جمعہ 23 جولائی 2021
-
وراثت کا مسئلہ
منگل 13 جولائی 2021
-
پہلی بار لاہور آمد اور نیشنل کالج آف آرٹس کی سیر....
جمعرات 8 جولائی 2021
چوہدری عامر عباس کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.