رانا ثناء اللہ کی گرفتاری ۔۔انتقامی سیاست کا شرمناک کھیل

بدھ 3 جولائی 2019

Chaudhry Muhammad Afzal Jutt

چوہدری محمد افضل جٹ

پاکستان مسلم لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ کو کل گرفتار کر لیا گیا رانا ثناء اللہ صاحب کی گرفتاری کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس گرفتاری کو ذاتی اور سیاسی انتقام کی بدترین مثال قرار دیتے ہیں کتنی حیرت کی بات ہے کہ 20گھنٹے بعد عمران خان حکومت کی ترجمان محترمہ فردوس عاشق اعوان صاحبہ میڈیا کو بتاتی ہیں کہ رانا ثناء اللہ کی گاڑی سے 15کلو ہیروئن برآمد ہوئی ہے مگر قوم کو فردوس اعوان کے اس دعوے پر بالکل تعجب نہیں ہوا کیونکہ جو حکومت سانحہ ساہیوال کے مظلومین کی گاڑی سے خود کش جیکٹ اور بم برآمد کر سکتی ہے وہ حکومت مخالف سیاسی جمات کے راہنماء کی گاڑی سے پندرہ کلو تو کیا پچاس کلو منشیات کا دعوی بھی کر سکتی ہے اسی دعوے کی بنیاد پر تو مجسٹریٹ کی عدالت سے رانا ثناء اللہ صاحب کا چودہ دن کا جسمانی ریمانڈ حاصل کیا گیا ہے تاکہ منشیات کے سمگلر سے مزید ہیروئن برآمد کی جا سکے کون نہیں جانتا فردوس عاشق صاحبہ کے کردار کو ،ان کی سیاسی بصیرت کو،ا ن کے سیاسی فلسفے کو ،ان کے سیاسی نظریات کو، سبھی تو جانتے ہیں کہ موصوفہ حق اور سچ کی علمبرادر ہیں سیاسی اصولوں،اخلاقیات اور اقدار کی پاسدار ہیں ان کی صداقت اور امانت کی لوگ قسمیں اٹھاتے ہیں انہوں نہ کبھی اپنا سیای قبلہ تبدیل کیا ہے نہ اپنے سیاسی نظریے سے کبھی انحراف کیا ہے اسی لئے تو قوم ان کے اس دعوے کو تسلیم کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کو منشیات کا سب سے بڑا سمگلر مانے گی ۔

(جاری ہے)

منشیات کی برآمدگی کے دعوے اپنی جگہ لیکن اس گرفتاری سے یہ بات اب روز روشن کی عیاں ہو گئی ہے کہ عمران خان صاحب اپنی گیارہ ماہ کی حکومتی کارکردگی کے جواب میں بپھرے ہوئے عوامی جذبات سے کس قدربوکھلاہٹ ،پریشانی اور خوف میں مبتلاء ہیں ان کو اس بات کا اب احساس ہو چلا ہے کہ قوم ان سے کس قدر نالاں اور بدظن ہے عوام ان کو جھوٹا،مکار ،فریبی اور دھوکے باز ماننے لگے ہیں اور ان کے عہد اقتدار کو ایک عذاب گرداننے لگے ہیں تبھی تو خان صاحب نے مخالف سیاسی جماعتوں کے ایم ا پی ایز اور ایم این ایز کو اپنے ساتھ ملانے کی کوششوں کا آغاز کر دیا ہے کیونکہ ان کی حکومت اپنی نااہلی،نالائقی اور بدترین کارکردگی سے عوامی حمایت سے محروم ہوتی جا رہی ہے جس دن یہ خبر آئی کہ مسلم لیگ اور دیگر جماعتوں کے کچھ بے ضمیر ،کم ظرف اور لوٹے ایم پی ایز اور ایم این ایز نے خان صاحب سے ملاقات کرکے اپناسیاسی قبلہ ان کو ماننے پر آمادگی ظاہر کی ہے تو مسلم لیگ پنجاب کے صدر نے کہا کہ جو لوگ اپنی وفاداریاں پاکستانی تاریخ کی سب سے نکمی حکومت کے پلڑے میں ڈالیں گے ان کے گھروں کا گھیراؤ کیا جا جائے گا تو حکومت کو رانا صاحب کی یہ بات نا گوار گزری اور اس نے ان کو گرفتار کرنے کا شرمناک پلان بنا لیا اور اس پلان کے تحت رانا ثناء اللہ صاحب کو گرفتار کر لیا مگر عمران خان کو یہ بات نہیں بھولنی چاہیے کہ پرویزی دوراستبداد میں بھی مسلم لیگی کا رکنوں کو جیلوں میں ڈالا گیا تھا ان پر ظلم و ستم کیے گئے تھے ان کو سفاکانہ طریقوں سے حق بات کہنے سے روکنے کی کوششیں کی گئی تھیں مگر نہ تو مسلم لیگی کارکن حق بات کہنے سے باز آئے تھے اور نہ پرویزی وحشتّ و بربریّت سے گھبرائے تھے تو عمران خان کی شخصی آمریّت کے ظالمانہ و جابرانہ ہتھکنڈے کیسے مسلم لیگی کارکنوں کو زیر کر سکتے ہیں خان صاحب اب آپ کو یہ بات تسلیم کرنی پڑے گی کہ ،،لنڈا بازاری سیاست،، سے نوازشریف کی کردار کشی کی جا سکتی ہے،ان کو برے القاب سے نوازا جا سکتا ہے نوازشریف کو ڈاکو اور چور کہہ کر پکارا جا سکتا ہے مگر ،،،لنڈابازاری سیاست،، سے ملک کے بائیس کڑوڑ لوگوں پرحکمرانی نہیں کی جا سکتی اس کے لئے اپنے اطوار کو بدلناپڑتا ہے اپنی عادات کو تبدیل کرنا پرتا ہے اپنے دعووں اور دعدوں کو صداقت کے آئینے دیکھنا پڑتا ہے ان سب قرینوں سے آپ نا واقف ہیں ۔


خان صاحب مسلم لیگی کارکنوں کو جیلوں میں ڈالو ان پر عرصہ حیات کرو ان کو کال کوٹھڑیوں میں بند کرو مگر یہ کہنے سے اب قوم باز نہیں آئے گی۔۔۔
 ملک لٹ جانے کے آثار نظر آتے ہیں
 سارے مسند نشیں مکار نظر آتے ہیں
 ہم نے وطن کی مٹی سے محبت کی ہے
 پھر ہم کم ظرفوں کو غدار نظر آتے ہیں

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :