کشمیر رائیٹرز فورم کی کاوشیں اور عام لکھاری
جمعرات 23 جولائی 2020
(جاری ہے)
کشمیر رائیٹرز فورم کے قیام کا اصل مقصد ایک ایسے پلیٹ فارم کا بنانا تھا جہاں کسی بھی لکھاری کی تحریروں کو بغیر کسی سفارش اور انتظار کے مختلف اخبارات میں شائع کرانا ممکن ہو سکے . اس طرح ایک عام لکھاری کی مختلف اخبارات تک رسائی ممکن ہوگئی تھی.
میں کشمیر رائیٹرز فورم کے پلیٹ فار م سے گزشتہ اٹھارہ ماہ سے منسلک ہوں اور مارچ 2020 سے بطور ایڈمن فیس بک اور واٹساپ گروپ میں اپنے فرائض انجام دے رہی ہوں . ڈیلی کشمیر میں میرا عہدہ سینئر وائس پریزیڈینٹ کا ہے . پچھلے سال جنوری میں, میں نے آئی سی سی کے نام سے ایک گروپ جوائن کیا . جہاں میری تحریریں شایع ہونا شروع ہوئیں .اس سے پہلے میری تحرہریں روزنامہ نوائے وقت اور روزنامہ انتخاب میں کبھی کبھار لگتی تھیں .وہاں تحریر بھیجنے کے بعد میں بھول جاتی تھی اور اچانک سے کسی دن میری تحریر سامنے آجاتی مگر جب سے آئی سی سی جوائن کیا تحریریں روز کی بنیاد پر مختلف اخبارات میں شایع ہونا شروع ہوئیں . اسی وجہ سے میں نے کارڈ پر ممبر شپ لی تاکہ یہ سفر زیادہ بہتر طریقے سے رواں ہو . اس سے مجھے یہ فائدہ ہوا کہ جہاں میں کبھی کبھار لکھتی تھی. پوسٹ اور ٹاپک کا انتظار کرتی تھی, مسلسل لکھنے لگی اور میری تحریروں اور قلم میں روانی آئی .اس سفر میں کافی لوگوں نے کشمیر رائیٹرز فورم کی پالیسیوں پر بےجا تنقید کی . پہلے مجھے آئی سی سی اور پھر کشمیر رائیٹرز فورم سے متنفر کرنے کی کوشش کی . کچھ نے حد ہی کراس کی, ادب سے وابسطہ ہونے کے باوجود اپنے بے ادب ہونے کی پہچان کرادی . کچھ نےطنزیہ یہ کہا کہ آپ اس کی باقائدہ ممبر ہیں اور روز آپ کی تحریریں مختلف اخبارات میں شایع ہوتی ہیں ,تو کیا کبھی اتنے اخباروں میں سے کسی ایک کی ہارڈ کاپی کی شکل دیکھی ہے. اس وقت میں نے خاموش رہنا مناسب خیال کیا لیکن مجھے اس کے ہارڈ کاپیز کا بھی پتہ ہے اور پی ڈی ایف کاپیز کا بھی. مجھے تو ان سب کی سوچ پر افسوس ہونے لگا جو اس حد تک اس گروپ سے نہ صرف حسد کرتے ہیں بلکہ دوسروں کو بھی متنفر کرنے کی کوشش کرتے ہیں. حالانکہ جب سے میں نے فیس بک کے مختلف ادبی گروپ جوائن کیے ہیں ان میں بہت سے گروپ کی پیڈ ممبر شپ ہے. کچھ گروپ اجتماعی امداد سے کتابیں شایع کرواتے ہیں. اس کے علاوہ کچھ گروپ نے پیڈ ممبرز کو سہ ماہی بنیاد پر کتابیں اور مجلے دینے کا بھی کہا مگر چھ ماہ گزرنے کے بعد اب تک ایک بھی کتاب یا مجلہ نہیں آیا ہے میرے پاس . اس کے علاوہ ایک گروپ نے پیڈ ممبر ہونے کے باوجود ان چھ مہینوں میں اب تک میری صرف ایک ہی تحریر شایع کی وہ بھی ویب سائیٹ پر جہاں آج کل تقریبا ہر لکھاری کی پہنچ ہے . اس کے علاوہ کچھ گروپس مختلف ادبی کورس کے نام پر پیسے بٹور رہے ہیں . میرا مقصد ان سب پر تنقید کرنا نہیں ہے بلکہ وہ سب درست ہیں کیونکہ ایک لکھاری کو اپنا وقت دینے کے لیے کچھ نہ کچھ ضرور ملنا چاہیے . مگر انہی گروپس میں سے کچھ کشمیر رائیٹرز فورم پر تنقید کرنے والوں میں شامل تھے . ہحرحال جتنے منہ اتنی باتیں تھیں اور یہ سب ان کی کم ظرفی اور حسد کا کھلا ثبوت ہیں .
محترم رشید احمد نعیم اس گروپ کے روح رواں ہیں اور اس گروپ کی کامیابیاں ان کی ان تک محنت کا منہ بولتا ٹبوت ہیں .مانا کہ سر کی اپنی نجی مصروفیات ان کو اجازت نہیں دے رہی ہیں کہ وہ اس گروپ کو مزید وقت دے سکیں . لیکن اس گروپ سے وابستہ لوگ اس کمی کے متحمل نہیں ہوسکتے. اس فورم کے ختم ہونے سے سفر تو نہیں رکے گا نہ محترم رشید صاحب کا اور نہ ہی کشمیر رائیٹرز کے ممبران کا مگر ہم سب ممبرز کو ادبی نقصان ضرور ہوگا جس کا ازالہ کرنا شاہد ہی ممکن ہو. اس سلسلے میں میری تمام مخلص ممبران کی جانب سے رشید صاحب سے موودبانہ گزارش ہے کہ اگر ممکن ہو تو اپنے اس فیصلے پر نظر ثانی ضرور کرلیں کیونکہ ہم سب کو بطور استاد اور رہنما آپ کی بہت ضرورت ہے.
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
ڈاکٹر راحت جبین کے کالمز
-
"سرطان کا عالمی دن"
جمعہ 4 فروری 2022
-
"کیا ہم مردہ پرست قوم ہیں؟"
بدھ 13 اکتوبر 2021
-
"استاد اور معاشرتی رویہ"
منگل 5 اکتوبر 2021
-
لٹل پیرس کا گورنر ہاؤس
بدھ 29 ستمبر 2021
-
رشتے کیوں ٹوٹتے ہیں
منگل 21 ستمبر 2021
-
یوم آزادی، کیا ہم آزاد ہیں ؟
بدھ 11 اگست 2021
-
شریکِ جرم نا ہوتے تو مخبری کرتے
بدھ 28 جولائی 2021
-
"عید الاضحی کے اغراض و مقاصد"
جمعہ 23 جولائی 2021
ڈاکٹر راحت جبین کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.