روپے کی گرتی ہوئی قدر ڈالر کی اڑان

جمعہ 27 اگست 2021

Furqan Ahmad Sair

فرقان احمد سائر

ہنوز دلی دور است کا محاورہ تو آپ نے ضرور سنا ہوگا اور اس محاورے کو وفاقی حکومت پر فٹ کیا جائے تو بے جا نا ہوگا
روپے کی گرتی ہوئی قدر میں جس برق رفتاری سے اضافہ ہورہا ہے اس کے ثمرات جہاں پہنچ رہے ہیں  اس کا  اندازہ صرف رزق حلال کمانے والا کر سکتا ہے۔۔ لاقانونیت رہزنی اور اسٹریٹ کرائم نے ہراضلاع میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں باقی رہی سہی کسر بڑھتی ہوئی مہنگائی نے توڑ دی عنقریب مہنگائی کا جن بوتل سے باہر آنے والا ہے جس کے باعث پیٹرولیم کی مصنوعات بڑھنے کے ساتھ ساتھ  اشیاء خرد و نوش و دیگر بنیادی ضروریات زندگی کی اشیاء میں بھی خطرناک حد اضافہ نظر آتا ہے وفاقی حکومت کی کارکردگی پر نظر دوڑائی جائے تو ماسوائے الزام تراشیوں اور وعدے وعید کے عوام کو کچھ نا دے سکے۔

(جاری ہے)

سیاسی حریفوں سے جوڑ توڑ اور سیاسی انتقام کے باعث ملکی استحکام کی جانب یا تو سوچنے کی زحمت نا کی گئی یا پھر ضرورت ہی نہیں سمجھی۔
جس شور شرابے سے تحریک انصاف کی حکومت آئی تھی عوام کو یہی لگتا تھا آیا اب واقعی ملک عزیز کی قسمت بدلنے والی ہے ہرطرف خوشحالی، بے روزگاری کا خاتمہ امن کا دور دورا ہوگا مگر گذشتہ ساڑھے تین سالوں سے ذائد کارکردگی پر نظر ڈالیں تو بقول  شاعر"بہت شور تھا پہلوں میں دل کا ،چیرا تو ایک قطرہ لہو کا نا نکلا، تقاریر اوردلاسے تحریک انصاف کی حکومت کا خاصہ رہے جبکہ عوام کی حکومت کی جانب سے کسی قسم کا ریلیف نا مل سکا۔

بیروزگاری کی خطرناک حد تک شرع بڑھنے سے جرائم کی وارداتوں میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کا سدباب عوام کو روزگار دے کر ہی کیا جا سکتا ہے دوسری جانب  نظر دوڑائی جائے تو جسم فروشی اورخاص کر نوعمر اور جوان لڑکیوں کا  گھروں سے بھاگنے کی روایت بھی چل پڑی ہے جس سے معاشرتی روایات اور خاندانی اقدار کو جھٹکا تو لگتا ہے اور دوسرے بھی اس کی پیروی کرنے کو تیار بیٹھے ہیں تاہم اس کی بنیادی وجہ تلاش کی جائے تو یہ ہی اسباب سامنے آتے ہیں کہ بیروزگاری اور معاشی استحکام نا ہونے کے باعث انسانی فطرت میں تبدیلی واقع ہوتی جا رہی ہے۔

جذباتی اور چڑچڑے پن کی وجہ سے عدم براشت کا اثر گھر کے ماحول پر پڑتا ہے۔ لاکھوں نوجوان لڑکیاں جہز نا ہونے کے باعث  بن بیاہی بالوں میں چاندی سجائے بیٹھی ہیں۔
تاہم اصل موضوع کی جانب آتے ہیں ڈالر کی اڑان کے باعث روپے کی گرتی ہوئی قدر نے  متوسط طبقے اورسفید پوش گھرانوں کی کمر توڑ رکھی ہے بیروزگاری اور مہنگائی جس حد تک بڑھتی جا رہی ہے اس کے  نتائج مذید خطرناک صورت میں آسکتے ہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :