
صدارتی نظام کی آوازیں بلند ہونا شروع
ہفتہ 20 اپریل 2019

گل بخشالوی
پاکستان انتہائی نازک موڑ پر ہے سابقہ حکمرانوں نے پاکستان کو لوٹنے کے سوا اور کچھ نہیں کیا آج کی اپوزیشن گذشتہ کل کی حکمران تھی اگر آج کی اپوزیشن نے پاکستان اورپاکستان کی عوام اور پاکستان کے قومی اداروں کو سوچا ہوتا تو عوام انہیں عام انتخابات میں مسترد نہ کرتی ۔
(جاری ہے)
کاش! اپوزیشن جماعتوں کے باضمیر منتخب اراکین اسمبلی اپنے دیس اپنی قوم اور اپنے دینی فرائض کو سوچ کر فیصلہ کرتے کیا ہی بہتر ہوگا کہ اپوزیشن جماعتوں کے زندہ ضمیر عوام کے منتخب نمائندہ پاکستان کی عظمت اور عوام کی خوشحالی کیلئے کھڑے ہو کر حکمران جماعت کو پاکستان اور پاکستان کی عوام کی خدمت کا موقع دینے کیلئے اُن کیساتھ کھڑے ہوجا تے ۔حکمران جماعت کو اپنے تجربات اور قومی عظمت کے احساسات میں اُن کے احسن کردار کی تعریف کرتے اور پٹڑی سے اُترنے پر واپس پٹڑی پر لاتے لیکن بدقسمتی سے یہ تو ایک ایسا خواب ہے جس کی کوئی تعبیر ہی نہیں!!
لگتا ہے اپوزیشن کے منتخب اراکین اسمبلی نے اپنے قومی اور مذہبی کردار میں اپنے احساسات کو دفن کردیا ہے انہوں نے قیادت سے محبت میں اُن کے ذاتی مفادات کے تحفظ کیلئے اپنے کردار کو بے نام کردیا ہے شخصیت پرستی کی یہ رو ش قوم اور عوام کیلئے عذاب سے کم نہیں اس لیے کہ پاکستان کی عوام اپنے قومی اور ذاتی مستقبل کیلئے تذبذب کی صورتحال سے دوچار ہے ۔منتخب اراکین اسمبلی نے ذاتی اختلافات اور ذاتی مفادات کے تحفظ کیلئے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کا وقار مجروح کردیا ہے ۔منتخب اراکین اسمبلی سے عوام کی توقعات ہوتی ہیں کہ وہ عوام کے خوبصورت مستقبل کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے لیکن بدقسمتی سے منتخب اراکین اسمبلی قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں جو کردار ادا کر رہے ہیں اُس سے پاکستان کا سر دنیا بھر میں جھک گیا ہے ۔
عمران خان کی حکمرانی کے خلاف اپوزیشن کا قومی اور صوبائی کردار باعث ِتوہین ہے ۔جمہوریت میں اختلاف رائے کا حق ہر کسی کو حاصل ہے لیکن اس حق کی اہمیت کو ذات کیلئے نظرانداز کردیا گیا ہے ۔اراکین اسمبلی سے قوم کی جو اُمیدیں وابستہ تھیں اُن کا خون ہوچکا ہے قوم پریشان ہے اپنے مستقبل کیلئے اور سوچ رہی ہے اُن کو جن کو اعتمادکا ووٹ دے کر قوم کے اجتماعی مفاد کیلئے منتخب کیا تھا راکین اسمبلی کے غیر زمہ دار کردا ر کی وجہ سے قوم کا نظامِ جمہوریت پر اعتماد اُٹھ گیا ہے عام لوگوں کی نظر میں موجودہ نظامِ جمہوریت میں مساوات کی جھلک تک نظر نہیں آرہی ہے اس لیے راکھ میں دبی چنگاری صدارتی نظامِ کیلئے چمکتی محسوس ہورہی ہے وطن عزیز کے طول وعرض سے صدارتی نظام کیلئے آوازیں آنے لگی ہیں ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
گل بخشالوی کے کالمز
-
گداگر اپوزیشن، حکومت گراﺅ ، در در پر دستک !
بدھ 16 فروری 2022
-
کسی مائی کے لال میں جرات نہیں کہ تحریک عدم اعتماد لا سکی
منگل 15 فروری 2022
-
اگر جج جواب دہ نہیں تو سینیٹر اور وزیراعظم کیوں کرجواب دہ ہو سکتا ہے
جمعہ 4 فروری 2022
-
سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن غیر حاضر اور حکومت کی جیت
پیر 31 جنوری 2022
-
اسلامی صدارتی نظام اور پاکستان
جمعرات 27 جنوری 2022
-
تحریکِ انصاف ، جماعت اسلامی ، پاکستان عوامی تحریک ، اور ریاست ِ مدینہ!!
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
اپوزیشن، عوام کی عدالت میں پیش ہونے سے قبل ان کے دل جیتیں
جمعرات 20 جنوری 2022
-
خدا کا شکر ادا کریں کہ ہم پاکستان کے باشندے ہیں
ہفتہ 15 جنوری 2022
گل بخشالوی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.