تو وہ ہیرو اور ہم زیرو ہو جائیں گے!
ہفتہ 2 مئی 2020
مسلم لیگ ق کا کہنا ہے کہ اقلیتی کمیشن میں قادیانیوں کو شامل کرنا غیر آئینی ہے وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ اتحادی ہونے کے باوجود ان سے مشاورت نہیں کی گئی دوسرے لفظوں ہم کہہ سکتے ہیں کہ اتنے اہم فیصلے میں مسلم لیگ ق کو نظر انداز کیا گیا لیکن مسلم لیگ ق اپنے گر یبان میں بھی تو دیکھے کہ اگر وہ حکمران جماعت کی اتحادی ہے تو بقول شہباز شریف کے مسلم لیگ ن سے اندرونِ خانہ ملاقاتوں کی کیا ضرورت ہے شہبازشریف یہ بھی کہتے ہیںکہ مسلم لیگ ق سے دوریاں ختم ہو گئیں ہیں البتہ سیاسی جوڑتوڑ یا سیاسی اتحاد کی بات ابھی باقی ہے جب سیاست میں ایسی باتیں ہوں تو حکومت اور اتحادی کے مابین باہمی اعتماد کیسے برقرار رہ سکتا ہے!
شہباز شریف نے تو یہ بھی کہا ہے کہ الیکشن سے قبل طاقتور حلقوں سے ملاقاتوں کے دوران میری کابینہ کے نام تک تجویزہو چکے تھے دو نامور صحافی مجھے وزیرِ اعظم بنائے جانے کا پیغام بھی لائے تھے اگر شہباز شریف سچ کہہ رہے ہیں تو پھر تو یہ با ت ثابت ہو گئی کہ ہر حکومت سلیکڈڈہوتی ہے عام انتخا بات تو قومی سرمائے کا ضیائع اور عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنا ہوتا ہے ڈرامہ ہوا کرتے ہیں شاید شہباز شریف کے لئے رچائے گئے ڈرا مے میں کچھ کرداراپنی اداکاری میں ناکام رہے اور شہباز شریف کے خواب ادھورے رہ گئے
وزیرا عظم عمران خان پر الزام تھا کہ وہ یہودیوں کے ایجنٹ ہیں لیکن عمران خان پرالزام لگانے والوں کو اس وقت چلو بھر پانی میں ڈوب مرنا چاہیے تھا جب انہوں نے قادیانیوں کو اقلیت قرار دے دیا لیکن الزام تراشوں کا کوا ہر حال میں سفید ہوتا ہے وزیرِ اعظم نے قادیانیوں کو نیشنل کونسل برائے اقلیتی امورمیں پہلی مر تبہ شامل کرنے کی اصولی منظوری دیتے ہوئے وزارتِ مذہبی امور کونیشنل کونسل کمیشن کی تشکیلِ نو کی ہدایات جاری کر دیں کابینہ پہلے ہی اجازت دے چکی ہے کہ کمیش کا سربراہ بھی اقلیتی ممبر کو ہونا چاہئے جب کہ وزارتِ مذہبی امور نے اس معاملے میں نہ تو کوئی تجویز دی ہے اور نہ سفارش کی ہے!
وزیر اعظم کے اس فیصلے پر وطنِ عزیز میں علماءاور جہلاءکا ایک طبقہ سراپااحتجاج ہے ان کی نظر میں ایک بار پھر پاکستان کی سا لمیت خطرے میں پڑھ گئی ہے یہ ہی علماءکرام ہیں جو بھارت میں مسلمان آبادی کے بنیادی حقوق کے لئے سراپا احتجاج ہیں بھارت میں مسلمانوں کے بنیادی حق اور حقوق کے لئے سراپا احتجاج علماءاور جہلاءجانے اپنے ملک میںاقلیتوں کے بنیادی حقوق کو کیوں نظر انداز کر رہے ہیں لیکن پاکستان کی تاریخ میں یہ کوئی نئی بات نہیں ان ہی علماءکرام اور جہلاءکے آباواجداد تھے جنہوں نے پاکستان کے پہلے منتخب وزیرِ ا عظم ذوالفقار علی بھٹو کے خلاف ان کی حکومت گرانے کے لئے قادیانیت کا مسئلہ یہ سوچ کر اٹھا یا کہ حکومت کوئی فیصلہ نہیں کر پائے گی اور ہم دمادم مست قلندر کردیں گے ،
مولانا مفتی محمود،علا مہ غلام غو ث ہزاروی، مولانا عبدالحق اور مولانا شاہ احمد نورانی ایسے ممتاز علماءکرام قادیانیوں کو کافرقرار دینے کے لئے میدان میں نکلے جہاندیدہ ذوالفقار علی بھٹو حالات کی نزاکت کو جانتے تھے کہ علماءکرام نے ان کو امتِ مسلمہ میں ہیرو کے مقام کے لئے موقع فراہم کیا ہے بھٹو نے موقع سے بھر پور فائدہ اٹھاتے ہوئے علامہ شاہاحمد نورانی کی تحریک پر قادیانیوں کو کافر قرار دے کر اپنے مخا لفین کو حیران اور پریشان کر دیا بھٹو اسلامی د نیا میں چھا گئے اور خودپرست علامہ کے امیدوں پر پانی پھرنے لگا ذوالفقار علی بھٹو اسلامی سر براہی کانفرنس کے انعقاد پر د نیائے اسلام کے ہیرو بن گئے تو مخالف قوتیں حرکت میں آئیں او ر پاکستان کے یہ ہی علماءگلے میں قرآن لٹکا کر سڑکوں پر آئے اور ایک منتخب غریب دوست وزیرِ اعظم کو اس ہی کے درباری کے ہاتھوں تختہءدار پر پہنچا دیا
اور اب ویسی ہی صورتِ حال سے عمران خان دوچار ہیں غریب پرور عوام دوست وزیرِ اعظم پر نکتہ چینی ان کے مخالفین کے خون میں شامل ہو چکی ہے قومی مفاد میں حکومت کے ہر احسن اقدام پر نکتہ چین سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیںکہ ایسا کوں سا ایشو اٹھا لائیں جس سے تین ستونوں پر قائم عمران خان کی کھڑی حکومت گرائیں اس لئے کہ اگر عمران خان کو پانچ سال مل گئے تو وہ ہیرو اور ہم زیرو ہو جائیں گے!
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
گل بخشالوی کے کالمز
-
گداگر اپوزیشن، حکومت گراﺅ ، در در پر دستک !
بدھ 16 فروری 2022
-
کسی مائی کے لال میں جرات نہیں کہ تحریک عدم اعتماد لا سکی
منگل 15 فروری 2022
-
اگر جج جواب دہ نہیں تو سینیٹر اور وزیراعظم کیوں کرجواب دہ ہو سکتا ہے
جمعہ 4 فروری 2022
-
سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن غیر حاضر اور حکومت کی جیت
پیر 31 جنوری 2022
-
اسلامی صدارتی نظام اور پاکستان
جمعرات 27 جنوری 2022
-
تحریکِ انصاف ، جماعت اسلامی ، پاکستان عوامی تحریک ، اور ریاست ِ مدینہ!!
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
اپوزیشن، عوام کی عدالت میں پیش ہونے سے قبل ان کے دل جیتیں
جمعرات 20 جنوری 2022
-
خدا کا شکر ادا کریں کہ ہم پاکستان کے باشندے ہیں
ہفتہ 15 جنوری 2022
گل بخشالوی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.