مسلم لیگ ن کا سورج ہمیشہ کے لئے غروب ہو جائے گا

منگل 2 جون 2020

Gul Bakhshalvi

گل بخشالوی

مسلم لیگ ن کے سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی آجکل میڈیا میں خود کو زندہ رکھنے کے لئے چینی سکینڈل میں اپنا اور اپنی جماعت کے کچھ ذمہ داروں کے نام آنے پر حکومتی اقدامات سے نالاں اور سراپا احتجاج ہیں اور نمک ہلالی کے لئے ہونا چاہیے لیکن جھوٹ کے نہ تو پاؤں ہوتے ہیں اور نہ سر پہ تاج اور نہ ہی حقائق کے پر عکس باتوں سے کوئی گمراہ ہوتا ہے حقا ئق کو جھٹلایا تو نہیں جا سکتا اور نہ ہی ا نگلی کے پیچھے سورج کو چھپایا جا سکتا ہے ، آنیوالے کل کے خوف سے اپنا آج اور آنے والا کل برباد کرنا کہاں کی عقلمندی ہے تحقیقات جاری ہیں ،فردِ جرم عا ئد ہو گا تو شواہد کی بنیاد پر عدالت کو اپنے خلاف جھوٹ اور دوسروں کے خلاف سچ کو ثابت کیا جا سکتا ہے وقت سے پہلے بولنے والوں کی زبان تو بولتی ہے لیکن بولنے والے کا چہرہ اس کے لفظوں کا ساتھ نہیں دیتا! 
کیا یہ بہتر نہیں ہو گا کہ چینی سکینڈل میں حکومت پر لفظی گولہ باری کے بجائے احسن اقبال، شاہد خاقان عباسی اور مریم اورنگزیب حکو مت کے خلاف عدالت سے رجوع کر لیں کہ اگر ہم چور ہیں تو حکمران جماعت بھی تو صادق اور امین نہیں اس لئے کہ شاہد خاقان عباسی صاحب کہتے ہیں کی کہ اگر میں مجرم ہوں تو وزیرِ اعظم عمران خان بھی ۲۰۰ ارب کی سبسڈی دینے کے مجرم ہیں اسے کیوں نظر انداز کیا جارہا ہے اس حوالے سے اگر سوچا جائے تو شاید خاقان عباسی صاحب نے اپنا جرم تسلیم کر لیا ہے جبکہ حکومتی عہدے دار کہہ رہے ہیں کی عمران خان نے سبسڈی کی نہیں چینی برآمد کرنے کی اجازت دی تھی اس لئے کہ قوم کو زرمبادلہ کہ اشد ضرورت تھی لیکن بد قسمتی سے شوگر مافیا نے حکومت کی بد نامی کے لئے چینی ذخیرہ کر کے مارکیٹ میں چینی مہنگی کر دی اور اسی کی تحقیقات میں چینی مافیا کے قو می چور بے نقاب ہوگئے جن میں وزیرِ اعظم کے دو یارِ غار بھی شامل ہیں لیکن وزیرِ اعظم عمران خان نے دوستی کو عوام اور پاکستان پر قربان کرتے ہوئے چینی مافیا کے بد کردارو ں کے خلاف مزید کارروائی کے لئے کمیشن مقرر کر دیا جس نے رپورٹ تیار کر کے وزیرِ اعظم کے حکم پرعام کر دی۔

(جاری ہے)

کمیشن کی رپورٹ پر ایف آئی اے اور دوسرے ادارے بلا امتیاز کاوررائی کریں گے اسلئے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ شوگر مافیا کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کے شوگر مافیا کے خلاف فوجداری، ٹیکس چوری،ریگولیٹری اور کرپشن کی کار وائی ہو گی !!
لگتاہے شوگر مافیا کا عبرتناک انجام قریب ہے لیکن یہ بھی مانتے ہیں کہ قومی خزانے کے بین القوامی سزا یا فتہ مجرم اگر پاکستان سے باہر رہ کر پاکستان کی سیاست پر لفظی گولہ باری کر سکتے ہیں تو مافیا والے تو ان سے بھی بڑے گر و ہ ہیں ان کے لئے بھی ان سے محبت کرنے والی عدالت کوئی راستہ نکال لے گ گی اور عمران خان دیکھتے رہ جائیں گے۔

 سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی اپنے خلاف الزامات کا جواب شواہد کی بنیاد پر دینے کی بجائے اپنے بے بنیاد بیانات سے قوم کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں لیکن قوم بخوبی جانتی ہے کہ جس عدالت نے خاقان عباسی کی قیادت کو صادق اور امین نہ ہونے کے جرم میں و زیرِ اعظم ہاوس سے جیل بھجوایا جہاں اس نے شور مچایا مجھے کیوں نکالا اسی عدالت نے عمران خان کو صادق اور امین ہونے کی ڈگری سے نوازا اور پاکستان کے عوام نے اس محبِ وطن کو وزیرِ اعظم بنا دیا ۔

لیکن شاہدخاقان عباسی صاحب اور کے درباری قومی عدالتوں کو مطلوب شریف خاندان کے گیت گا کر دنیاوی خوشی کے لئے اپنی آخرت برباد کر رہے ہیں! 
چاہیے تو یہ تھا کہ شاید خاقان عباسی اپنے دامن پر لگے دا غ دھوتے ۔ابھی تو ایل این جی کیس زیرِ سماعت ہے قوم جانتی ہے کہ عباسی صا حب قومی مجرم ہیں لیکن جانے کس خوشی میں اپنی اور قیادت کی شرافت کے گیت گا رہے ہیں ان کے ساتھ محترمہ مریم اورنگزیب صاحبہ ٹماٹر سو روپے کے چار کلو ہونے کی وجہ سے ٹماٹروں کی مہنگائی کو رونا بند کر کے اب چینی کی مہنگائی کا رونا رو رہی ہیں ،جانے ان کو جلدی کس بات کی ہے اگر کچھ چہرے بے نقاب ہو گئے ہیں تو ان کے خلاف عدالتی فیصلے کا انتظار کریں اگر عدا لت اقربا پروری کا شکار ہوتی ہے تو اقربا پروری کے خلاف سیاست کا لطف بھی آئیگالیکن لگتا ہے مسلم لیگ ن خوف زدہ ہے اس لئے کہ وزیرِ اعظم عمران خان کہہ رہے ہیں کہ چینی مافیا کو کیفرِ کردار تک پہنچائیں گے اور اگر واقعی عمران خان اپنے بیان پر قائم رہے تو ممکن ہے کہ شاہد خاقان عباسی اور میاں شہبازشریف بھی اندر ہوجائیں پہلی قیادت تو مجر م ہے دوسری بھی مجرم ثابت ہو گئی تو مسلم لیگ ن کا سورج ہمیشہ کے لئے غروب ہو جائے گا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :