یارب مرے اس دیس کو اپنوں سے بچا لے !!

جمعرات 21 اکتوبر 2021

Gul Bakhshalvi

گل بخشالوی

 وطنِ عزیز میں نئے ڈی جی آ ئی ایس آ ئی کے نوٹیفکیشن پر اعتراضات اور وزیرِ اعظم پاکستان کی آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے درمیان طویل ملاقات اور کابینہ کے اجلاس میں وضاحت وزیرِ اعظم نے کہا کہ معاملے کو غلط رنگ نہ دیاجائے ‘اہم عہدوں پر تعیناتیوں کے حوالے سے کوئی اختلاف نہیں‘ہم ایک پیج پر ہیں ۔پہلے کی طرح یہ معاملہ بھی خوش اسلوبی سے جلد حل ہوجائے گا ڈی جی آ ئی ایس آ ئی کے نوٹیفکیشن سے متعلق قیاس آ رائیوں پر توجہ نہ دی جائے !
  بد قسمتی سے ہمارے دیس پاکستان میں شیطان فطرت لوگوں کی کمی نہیں ، یہ لوگ ذاتیات کی سوچ میں وہ نابینا ہیں جن کے ہاتھ میں سفید چھڑی تک نہیں۔

اپنی خود نمائی اور وطنِ عزیز میں عدم ِ اس تحکام کے لئے یہ لوگ ہر قومی مسلے کو ذاتی مفادات اور تحفظات میں سوچ کر دیس اور دیس کی عظمت کو نظر انداز کر د یا کرتے ہیں وطنِ عزیز کے ہمسایہ ممالک میں پیچیدہ صورت ِ حال کے پیش نظر اگر وزیر ِ اعظم عمران خان کی خواہش ہے کہ زمینی حالات سے بخوبی آشنا لفٹیننٹ جنرل فیض حمید اگر کچھ ماہ مزید ذمہ داریاں دی جائیں اس لئے کہ ان کی نظر قومی او ر بین الاقوامی صورت ِ حال پر ہے ، ہم پاکستانی عوام بخوبی جانتے ہیں کہ یہ فیصلہ کسی بھی صورت میں وزیر ِ اعظم کا ذاتی نہیں ہو سکتا اس لئے کہ قومی مفاد میں فیصلے اداروں کو مکمل اعتماد میں لے کر کئے جاتے ہیں وزیر اعظم یہ بھی جانتے ہیں کہ لفٹیننٹ جنرل ندیم انجم اپنے پیشہ ورانہ فرائض سے واقف قومی سپاہی ہیں
عمران خان پاکستان کے منتخب عوامی وزیر ِ اعظم ہیں وہ جانتے ہیں کہ قومی اداروں سے مشاورت اور تمام تر آئینی تقاضوں کو مد نظر رکھ کر فیصلے ہی قومی مفاد میں ہوا کرتے ہیں ، جن کے دور رس نتائج ہوتے ہیں لیکن بد قسمتی پاکستان کے سابق حکمران اور ان کی درباری میڈیا حقائق کو بخوبی جانتے ہوئے بھی ذاتیات میں قومی مفادات کو نظر انداز کر رہے ہیں ، اس وقت بفضلِ خداپاکستا ن دنیا بھر میں سر بلند ہے اور دنیا بھر کے حکمرانوں کی نظر میں عمران خان قابلِ احترام حکمران ہیں اور ہم پاکستان کی پہچان پر فخر کرتے ہیں یہ ہی وجہ ہے کہ پاکستان کے دشمن بے چین ہے لیکن پاکستان اے محبت کرنے والی عوام اس حقیقت سے انکار نہیں کر سکتی کہ قومی اداروں کے اتحاد و اتفاق میں ہی پاکستان کا مفاد ہے‘ہمارے بڑے بھی یہ بات بخوبی سمجھتے ہیں اور انہیں اس بات کا احساس بھی ہے لیکن بد قسمتی سے سابق حکمران اور آج کی اپوزیشن نے قسم کھائی ہے کہ وہ قانون ساز اسمبلیوں میں ڈھمال ڈالیں گے ، اور میڈیا کیمروں کے سامنے بد زبانی کی انتہا میں حکومت کی قومی اور علاقائی مفاد کی پالیسوں پر تنقید کے سوا کچھ نہیں کریں گے ، اپوزیشن جمہوریت کی شان ہے لیکن موجودہ اپوزیشن میں مسلم ن لیگ کے رہنماﺅں خاص کر مریم او ر رنگ زیب، اور مر یم نواز کا کردار انتہائی توہین آ میز ہے ان دونوں نے بد زبانی کی انتہا کر دی!عمران خان کی اہلیہ خاتون اول کے خلاف بد زبانی پر پاکستان پیپلز پارٹی کے بزرگ قانون دان رہنمااعتزاز احسن ایڈووکیٹ بھی خاموش نہیں رہ سکے انہوں نے کہا کہ جس گر ے ہوئے شخص نے بے نظیر بھٹو کی ذاتیات کو نشانہ بنایا تھا آج اس کی بیٹی خود ایک عورت ہوتے ہوئے عمران خان کی اہلیہ کی ذاتی زندگی پر کیچڑ اچھال رہی ہے در اصل یہ خون خون کی بات ہے!!
حمد حنیف اپنے ایک کالم ،پاکستان کا جوان کپتان سے چاہتا تھا کہ آندھی آئے یا طوفان کپتان ڈٹ کر کھڑا رہے، اورکپتان ڈٹ کر کھڑا ہے آس پاس سے آنے والے ’آسان باش‘ کے مشورے بھی نہیں سن رہا۔

(جاری ہے)

نوجوان چاہتا تھا کہ چوروں لٹیروں یعنی سارے سیاستدانوں کو جیل میں بند کر کے تالے کی چابی کسی گندے نالے میں پھینک دے۔
 میری ایک غزل کا شعر ہے !
 دشمن تو ہمیں خوف سے سوچا نہیں کرتے
 یارب مرے اس دیس کو اپنوں سے بچالے

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :