
شیطانی مجسمے
جمعرات 24 جنوری 2019

حیات عبداللہ
(جاری ہے)
قہر برساتے لمحات میں عمیر خلیل اور دو معصوم بچیوں کی خوف زدہ آنکھوں نے مدینہ بننے جانے والی ریاست میں اپنے پاپا کو پانچ اپنی ماما کو تین اپنی بہن اریبہ کو چھ اور ذیشان کو پانچ گولیوں سے چھلنی ہوتے دیکھا ہے۔
ان معصوم بچوں کے بھاگ ایسے پھوٹے کہ ان کے چہروں پر ان کے ماں باپ کے خون کے چھینٹے بکھرے تھے خون کی پیاسی پولیس کے وحشی جوان اب ان معصوم پریوں کے آنسوؤں کا گلا بھی دبا رہے ہیں۔ اب طرح طرح کے جھوٹ تراش کر ان بچیوں کی سسکیوں کا ٹیٹو ابھی دبایا جا رہا ہے۔ ان غم سے نڈھال ننھی آنکھوں نے اپنی دادی کو بھی مرتے دیکھا ہے۔ پولیس کے موجودہ مکروہ کردار کو دیکھ کر یہی خیال جسم و جاں پر حاوی ہے کہ کوئی امید، کوئی لگن اور کوئی جنون پولیس کے پتھریلے دل کو موم نہیں کر سکتا۔ بچوں کے اجڑے پجڑے چہروں پر کرب اور ملال دیکھا نہیں جاتا۔ طاقت کے خمار میں مبتلا پولیس کو کیا خبر کہ انسانی جانوں کی قدر و قیمت کیا ہوتی ہے؟ سنگلاخ دل پولیس اہل کاروں کو کیا پتا کہ معصوم بچوں کی یتیمی کے کرب کا احساس کس قدر گھائل کر جاتا ہے۔ کیا 13 سالہ اریبہ بھی داعش کی تربیت یافتہ دہشت گرد تھی؟ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
حیات عبداللہ کے کالمز
-
چراغ جلتے نہیں ہیں، چنار جلتے ہیں
ہفتہ 5 فروری 2022
-
اشعار کی صحت
ہفتہ 1 جنوری 2022
-
اشعار کی صحت
جمعہ 19 نومبر 2021
-
دل سے نکلے گی نہ مر کر بھی وطن کی الفت
ہفتہ 14 اگست 2021
-
جب بھی اہلِ حق اُٹھے، دوجہاں اٹھا لائے
منگل 8 جون 2021
-
وہ دیکھو! غزہ جل رہا ہے
ہفتہ 22 مئی 2021
-
القدس کے بیٹے کہاں ہیں؟
منگل 18 مئی 2021
-
کوئی ایک گناہ
بدھ 12 مئی 2021
حیات عبداللہ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.