
کشمیر آج بھی فریاد کناں ہے
جمعہ 31 جولائی 2020

حیات عبداللہ
(جاری ہے)
مسئلہ ء کشمیر کے متعلق ہمارے سرد رویّے کب ختم ہوں گے، اس کا کوئی اتا پتا ہے ہی نہیں۔
دیکھ اس برف نے کیا آگ لگا رکھی ہے
ایمان کی چاشنی اور عقیدتوں کی تابانی میں گْندھے ایسے مناظر ساری دنیا دیکھتی رہتی ہے جو سری نگر کے چوک میں بپا ہوتے ہیں۔ساڑھے آٹھ لاکھ فوج کے حصار میں ہزاروں نہتّے کشمیری لوگ، پاکستان کا سبزہلالی پرچم اٹھائے یہ نعرے لگاتے ہیں... تیری جان میری جان... پاکستان پاکستان، تیرا میرا کیا اعلان... کشمیر بنے گا پاکستان۔یہ عجب تلاطم خیز محبت ہے کہ پاکستان کے لیے نعرے کشمیریوں کے دلوں، زبانوں اور آنکھوں سے نکلتے ہیں۔کشمیر کے اہلِ وفا اور اہلِ جنوں، موت کے مہیب ماحول میں بھی پاکستانی پرچم لہرانے سے نہیں گھبراتے اور ایک ہمارے حکمران ہیں جو آزاد فضاوٴں اور ایٹمی طاقت سے لیس ہونے کے باوجود بھی اْس محبت کا جواب اتنی آب وتاب سے دینے کے لیے ہمیشہ ہی کَنّی کتراتے رہے ہیں، جس کے اہلِ کشمیر متقاضی ہیں۔میرے ذہن سے پاکستان کی وزارتِ خارجہ کی سابق ترجمان تسنیم اسلم کا یہ بیان آج تک محو نہیں ہو پایا کہ”بھارت کشمیریوں سے یہ مطالبہ نہیں کر سکتا کہ وہ اس کے وفادار رہیں کیوں کہ کشمیر ایک” متنازع“ علاقہ ہے “کشمیر ایک” متنازع“ علاقہ ہے کے جملے کو اپنے اذہان میں محفوظ رکھ کر اْس وقت کے بھارتی وزیرِ خارجہ راج ناتھ سنگھ کے بیان پر بھی طائرانہ نظر ڈال لیں کہ اْس نے سری نگر میں پاکستان کے حق میں گونجنے والے نعروں پر یہ تبصرہ کیا تھا کہ” بھارتی سرزمین پر پاکستان زندہ باد کے نعرے برداشت نہیں کریں گے“ہماری وزارتِ خارجہ کی ترجمان مقبوضہ کشمیر کو” متنازع “علاقہ کہتی رہی ہے جب کہ بھارتی وزیرِ خارجہ اسے بھارتی سرزمین باور کرواتا رہا ہے۔جب بھارت، مقبوضہ کشمیر کو اپنی سرزمین کہتا ہے تو ہمیں بھی اسے متنازع کہنے کی بجائے اپنا علاقہ کہنا چاہیے۔کوئی تیسرا فریق اسے متنازع کہے تو بات دل کو لگتی ہے، ہم خود کیوں اسے متنازع علاقہ کہ کر اپنے موقف کو کمزور کرتے رہے ہیں؟ کم از کم کشمیری حسب ونسب کے حامل سابق وزیرِ اعظم کو تو سری نگر چوک میں” پاکستان زندہ باد“ کے نعرے سن کر خوشی سے پْھول جانا چاہیے تھا مگر ایسا کوئی ردّعمل کبھی نہیں دیکھنے میں آیا۔کشمیریوں سے بے وفائی اور بے اعتنائی کا ایک تسلسل ہے جو کبھی کم نہیں ہوا۔آج تو کشمیر کا مسئلہ ہی قصّہ ء پارینہ بنتا نظر آ رہا ہے کہ عملی طور پر موجودہ حکومت کی مسئلہ ء کشمیر میں کچھ بھی دل چسپی نظر نہیں آ رہی۔سری نگر چوک میں گونجنے والے نعرے اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری سبھی کو سنائی دیتے ہیں مگر مسئلہ کشمیر کے متعلق گونگی بہری اقوامِ متحدہ نے آج تک کشمیریوں کے زخموں پر پر کوئی ایک پھاہا یا مرہم تک رکھنے کی کوشش نہ کی۔مودی، کشمیری اور بھارتی مسلمانوں کو اندر اور باہر دونوں طرح کی مار دے رہا ہے۔اگر ہمارے سیاست دانوں کی یادداشت کھو نہیں گئی تو یاد کیجیے وہ منظر جب مسرّت عالم کو سری نگر سے گرفتار کیا گیا تھا اور اس پر بدامنی پھیلانے، پولیس کے خلاف نوجوانوں اکسانے اور امن وامان میں رخنہ ڈالنے والے الزامات عائد کر کے مقدمات درج کیے گئے تھے اور پھر جب اْس پر کوئی بھی الزام سچ ثابت نہ ہوا تو مسرّت عالم کی پاکستان کے ساتھ وارفتگی دیکھیے کہ رِہا ہوتے ہی پاکستان کے حق میں نعرے لگانے شروع کر دیے تھے۔ہمارے بڑے بڑے سیاسی بْرج اور پہلوان، کشمیریوں کے درد کو کیا سمجھیں گے کہ یہ لوگ تو کشمیریوں کی پاکستان کے ساتھ والہانہ عقیدتوں ہی کو سمجھنے سے جان بوجھ کر جان چھڑوائے بیٹھے ہیں۔خبر نہیں یہ سیاسی بازی گر کب تک کشمیریوں کے جذبات واحساسات اور اْن کے زخموں سے بْکّل مار کر دبک کر بیٹھے رہیں گے؟ آخر کب تک یہ سیاسی مداری کشمیر کے متعلق شرمائی اور لجائی پالیسیوں پر گامزن رہیں گے؟ کشمیر کے مسئلے کے متعلق چْپ سادھ کر بیٹھنے والے تمام سیاسی بزرجمہر سن لیں کہ یہ صرف کشمیریوں ہی کی آزادی کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ پاکستان کی بقا، سلامتی اور خوش حالی کا بھی مسئلہ ہے۔کتنی ہی حکومتیں آئیں مگر کشمیریوں کے درد کبھی کم نہ ہو سکے۔سنو! کشمیر آج بھی یوں فریاد کناں ہے۔
درد کے موسم سہانے تھے، سہانے ہی رہے
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
حیات عبداللہ کے کالمز
-
چراغ جلتے نہیں ہیں، چنار جلتے ہیں
ہفتہ 5 فروری 2022
-
اشعار کی صحت
ہفتہ 1 جنوری 2022
-
اشعار کی صحت
جمعہ 19 نومبر 2021
-
دل سے نکلے گی نہ مر کر بھی وطن کی الفت
ہفتہ 14 اگست 2021
-
جب بھی اہلِ حق اُٹھے، دوجہاں اٹھا لائے
منگل 8 جون 2021
-
وہ دیکھو! غزہ جل رہا ہے
ہفتہ 22 مئی 2021
-
القدس کے بیٹے کہاں ہیں؟
منگل 18 مئی 2021
-
کوئی ایک گناہ
بدھ 12 مئی 2021
حیات عبداللہ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.