بجلی اور گیس کا بحران

بدھ 30 جون 2021

Iman Saleem

ایمان سلیم

جون کا مہینہ ہو اور بجلی بھی نہ ہو تو غصہ آنے کے ساتھ ساتھ ایک عجیب سی کیفیت ہو جاتی ہے۔ ملک پاکستان میں اب ویسے ہی بہت گرمی پڑتی ہے اور ایسے میں لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ یوں تو پی ٹی آئی کی حکومت نے عوام کو مہنگائی اور غربت سمیت کئی اور مسائل سے دوچار کیا ہے۔  لیکن ان سب میں حکومت نے عوام کو لوڈشیڈنگ کا سب سے بڑا جھٹکا دیا ہے۔

جی ہاں ایک بار پھر سے ملک میں لوڈشیڈنگ کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے اور عوام بہت پریشان ہے۔ ہمیشہ کی طرح اس بار بھی حکومت نے لوڈشیڈنگ کی بنیادی وجہ ماضی میں رہنے والی حکومت پر ڈال دیا اور ساتھ یہ بھی کہا کہ ماضی میں چند نا لائق حکومتوں نے ملک میں بجلی کی پیداوار پر توجہ نہیں دی جس کے باعث یہ سب ہوا۔ کہا جارہا ہے کہ ملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور گیس کا بحران بڑھنے کا خدشہ ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کو اس وقت ملک میں دی جانے والی لیکویفائڈ گیس اورایل این جی کے ٹرمینل کی بحالی اور اور گیس پیدا کرنے والی فیلڈ کی وجہ سے گیس بندش کا سامنا ہے جس کے باعث ملک میں گیس بحران میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ یہ مسلہ سب سے زیادہ کراچی کی عوام کو پیش ہے۔ کراچی میں صرف برآمدی شعبوں کے علاوہ باقی تمام شعبوں کو گیس کی بندش کا سامنا ہے۔

گیس کے بحران کی وجہ سے بجلی بنانے والے کارخانوں کو بھی سخت مشکلات درپیش ہیں۔ جس کے باعث ملک بھر میں اور خاص طور پر کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہوا ہے۔ اس صورتحال کے پیش نظر توانائی کے شعبے سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس تمام صورتحال کو دیکھ کر یہ کہنا ہرگز غلط نہیں ہوگا کہ موجودہ حکومت کی انتظامی پالیسی کس قدر ناقص ہے اور اس حکومت کا سب سے بڑا کمال یہ ہے کہ حکومت اپنی خراب کارکردگی کا الزام ہمیشہ پچھلی حکومتوں پر ڈال دیتی ہے۔ کوئی نہیں جانتا کہ پاکستان سے اندھیرے کب ختم ہوں گے اور کب اس ملک کے حالات بدلیں گے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :