ویکسینیشن کو ہاں اور کورونا کو ناں

منگل 6 جولائی 2021

Iman Saleem

ایمان سلیم

کبھی سوچا نہ تھا کہ ایک وقت دنیا پہ ایسا آئے گا کہ ایک چھوٹا سا نہ نظر آنے والا وائرس کیسے پوری دنیا کا نظام درہم برہم کر دے گا۔ اس وائرس نے پوری دنیا کو بری طرح اپنی لپیٹ میں لیا اور ہم نے دیکھا کہ کیسے یہ نہ نظر آنے والا وائرس ایک ملک سے دوسرے ملک پھیلتا ہی چلا گیا۔ اس وائرس کی وجہ سے بہت سے لوگوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا۔

کورونا وائرس نے پوری دنیا میں کڑوروں افراد کو متاثر کیا اور لاکھوں کی تعداد میں لوگ اس وائرس کی وجہ سے دنیا سے رخصت ہوگئے۔ کورونا کی سب سے خراب حالت اور افسوس ناک حالت ہم نے اپنے پڑوسی ملک بھارت میں دیکھی جہاں بہت سے لوگ صرف آکسیجن کی کمی کے باعث اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ابھی کورونا دنیا سے ختم نہیں ہوا بلکہ کچھ جگہوں پہ کورونا کی شرح بہت زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

ایسے میں کورونا کا خاتمہ تبھی ممکن ہے جب ہر شہری کورونا سے بچاؤ کی ویکسینیشن لگوائے۔۔ جب کورونا ویکسین آئی تھی تو مختلف لوگوں کی جانب سے مضحکہ خیز شبہات ظاہر کیے گئے جیسے کہ کورونا ویکسینیشن کروانے کے بعد آپ مر جائیں گے یا آپ کے جسم میں ایک عجیب و غریب زہر پھیل  جائے گا وغیرہ وغیرہ۔ ان تمام باتوں کے سامنے آنے کے بعد لوگوں نے ویکسینیشن کروانا چھوڑ دی۔

اور اگر بات کی جائے اپنے ملک پاکستان کی تو ہماری پاکستانی عوام کو تو آپ سب جانتے ہی ہیں کتنی سمجھدار ہے۔ شاید اس لیے کہ لوگوں میں شعور نہیں۔ لوگ نہیں جانتے کہ سانس لینے کی قدر تب پتہ چلتی ہے جب سانس اکھڑنے لگے۔ آج ایک ویکسینیشن سینٹر سے گزر ہوا وہاں بہت سے لوگ ویکسینیشن لگوانے کے خلاف تھے ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ ایسا کریں گے تو مر جائیں گے۔

یہ سب لکھنے کا مقصد صرف اس بات سے آگاہ کرنا ہے کہ بہت سے لوگ غلط اور صحیح میں تفریق نہیں کر پاتے کہ کیا ٹھیک ہے اور کیا غلط۔ لیکن ویکسینیشن ہی کورونا سے بچاؤ کا واحد حل ہے۔ ایک اچھا شہری ہونے کی حیثیت سے یہ ہمارا فرض بھی ہے کہ ہم ویکسینیشن لگوائیں تاکہ خود کو اور اپنے ملک کو کورونا سے پاک کر سکیں۔ تو سب کو چاہیے کہ وہ اپنی اس ذمہ داری کو پورا کریں۔ کیونکہ پاکستان کے مستقبل کی خاطرویکسینیشن کو ہاں اور کورونا کو ناں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :