
تبدیلی سرکار میں بھی اپنوں کو نوازنے کی روایات برقرار
جمعرات 18 جون 2020

جاوید علی
گھری ہوئی ہے طوائف تماش بینوں میں
حکومت پنجاب نے 40 ارب روپے 1224 منصوبوں کے لئے مختص کیے تھے انہوں نے وہ خرچ ہی نہیں کیے- 10 ارب روپے 56 منصوبوں کے لئے رکھے گئے ان کی منظوری ہی نہیں دی گئی- 11 ارب روپے 489 منصوبوں کے لئے رکھے گئے ان کے لئے فنڈ نہیں جاری کئے گۓ, 18 ارب روپے 669 منصوبوں کے لئے رکھے گئے ان کے جاری فنڈ استعمال نہیں کیے گئے, 30 کروڑ کے 5 منصوبے ادھورے ہیں, 27 کروڑ کے 14 ایمرجنسی منصوبوں پر خرچ نہیں ہوۓ-
وفاق سے پنجاب کے حصہ کے 1611 ملین میں سے 1128 ملین دیا گیا یہاں 483 ملین کا شارٹ فال (short fall) ہوا- پاکستان میں پنجاب کے عوام سب سے ٹیکس ادا کرنے والے ہیں حکومت پنجاب کا ریوینیو ٹارگٹ 295 ملین کا تھا جو انہوں نے صرف 191 ملین اکٹھا کیا ہے جہاں بھی انہوں نے 104 ملین کا نقصان کیا ہے- پچھلی حکومت 577 ملین روپے ڈیویلپمنٹ (development) کے لئے چھوڑ کر گئی تھی جو پر پرسن کے حساب سے 5147 روپے بنتے ہیں اس حکومت نے اسے 255 ارب پر لا کھڑا کیا ہے جو تقریبا پچاس فیصد کم ہوا ہے-
سبسیڈی (subsidies) کی مد میں 62 کروڑ رکھے گئے جس میں انہوں نے 36 فیصد کٹ لگایا ہے- ضعلی تعلیم کے لئے 273 ملین رکھے گئے لیکن 207 ملین دیئے گۓ جو 24 فیصد کٹ لگایا گیا- صحت کے لئے 90.20 ملین روپے رکھے گئے جس میں سے تقریبا اکسٹھ ملین دیئے گۓ- شوگر اور فوڈ وغیرہ کے لئے 65 ارب روپے رکھا گیا کسی کو کوئی پتہ نہیں کہاں خرچ کیا گیا- تعلیم اور صحت کا ستیاناس تو سردار بزدار نے کیا ہے ابھی بھی الزام پہلے والوں پر دیا جا رہا ہے- ستیاناس بھی اس قوم کا کیا جارہا ہے جو تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہے اسی دسمبر کی بات ہے کہ میں اپنے بھتیجے کو سکول چھوڑنے جا رہا تھا کہ راستے میں ایک نرسری کلاس کا طالبعلم سکول دوڑتا جا رہا تھا جس نے وردی تو پہنی ہوئی تھی لیکن پاؤں میں جوتے نہیں تھے ہاتھ میں قائدہ اور کاپی نہیں تھی کیا حکومت ان بچوں کے شوق کی قدر کرے گی- جب یہ پھول مرجھا گئے تو حکومت کچھ نہیں سکے گی- ابھی وقت سنبھلنے کا ہے اس نسل کو ان پڑھ بننے سے بچا لے-
حکومت پنجاب نے غیر ضروری بہت خرچ کیا مثلا وزیراعلی آفس کے لئے 590 ملین رکھے گئے جبکہ 781 ملین خرچ کیے گئے, وزرا کے لئے 109 ملین رکھے گئے جو 310 ملین خرچ کیا گیا, وزیراعلی سیکریٹریٹ (Secretariat) کو بھی اضافی 19 کروڑ کی گرانٹ دی گئی اسی طرح پندرہ ارب جنرل ایڈمنسٹریشن کے لئے سپلیمنٹری گرانٹ دی گئی- انہوں نے گن مینز کی فی افطاری ڈیڑھ لاکھ روپے خرچ کئے ہیں- اب بات آتی ہے اپنوں کو نوازنے کی تو میں بتا دوں کہ 533 لاکھ صرف اور صرف دو گاؤں بستی بزدار اور کھٹ بزدار کو موٹروے سے ملانے اور تونسہ شہر سے ملانے کے لئے خرچ کیا گیا جبکہ بجٹ کی تقسیم آبادی کے حساب سے ہوتی ہے جو جنوبی پنجاب کا حصہ 32 فیصد ہے دیا گیا لیکن شہباز شریف کی طرح اپنے گھر جاتی سڑکوں پر لگایا گیا- ضعلی فنڈ میانوالی کے لئے 50 فیصد سے زیادہ, لودھراں کے لئے 26.23 فیصد, ڈیرہ غازی خاں کے لئے 25.83 فیصد جبکہ لاہور کے لئے 0.8 فیصد بڑھایا گیا- ن لیگ والے تو انکوائریاں بھگت رہے ہیں ان کی بھی تو انکوائیری ہونی چاہیے-
حکومت تقریبا 1067 ارب روپے آنے والے سال کی آمدن میں سے خرچ کر چکی ہے- اب جو بجٹ تعلیم کے لئے مختص کیا جا رہا ہے وہ پنجاب یونیورسٹی کے اخراجات سے بھی کم ہے جبکہ ڈیمانڈ پچیس ارب روپے کی گئی ہے اگر تعلیم کے لئے ڈویلپمنٹ بجٹ میں رقم نہں دی جاتی تو پھر اللہ ہی خیر کرے اور اسی طرح ہیلتھ سیکٹر کا بھی بیڑا غرق کیا گیا- آج مجھے ایک سنئیر بیوروکریٹ کا ایک جملہ یاد آ رہا ہے کہ آپ کو کبھی دیانتدار اور نا اہل, کرپٹ اور کمپیٹنٹ میں سے اپنا لیڈر اڈاپٹ کرنے پڑ جاۓ تو کرپٹ اور کمپیٹنٹ کو چن لینا کیونکہ کرپشن کو ختم کیا جا سکتا ہے لیکن نا اہل کو اہل نہیں بنایا جا سکتا- ان کی بات اب سمجھ آ رہی ہے کہ ان کی بات سو فیصد ٹھیک ہے- ہم نے ایک دیانتدار اور نا اہل بندہ حکمرانی کے لئے چن لیا جس کی ہمیں سزا تو بھگتنا پڑے گی- خان صاحب کی سوچ کچھ یوں ہے کہ
ہمارے بعد یہ ممکن ہے زندگی نہ رہے
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
جاوید علی کے کالمز
-
پھول کی زندگی اور گلدستہ تک کا سفر
منگل 28 دسمبر 2021
-
حضرت شاہ ولی اللہ رحمۃ اللہ علیہ (1703-1762)
جمعرات 16 ستمبر 2021
-
سوشل میڈیا کے رنگ اور ہم
جمعہ 10 ستمبر 2021
-
مبارک ہو
ہفتہ 4 ستمبر 2021
-
کڑوے اقوال
ہفتہ 21 اگست 2021
-
ماہر نفسیات
جمعرات 12 اگست 2021
-
کچھ ایسی ڈھیٹ ہے کمبخت آتی ہے نہ جاتی ہے
پیر 26 اپریل 2021
-
خواب سے تعبیر تک
جمعہ 26 مارچ 2021
جاوید علی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.