
تحریک سے تاریخ اور تاریخ سے تاریک تک۔۔۔!!
جمعرات 22 اکتوبر 2020

مظہر اقبال کھوکھر
(جاری ہے)
اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہوتا ہے مگر ہمارے ہاں جمہوریت وہی خوبصورت ہوتی ہے جو ہمیں قابل قبول ہو یا پھر صرف وہی جمہوریت ہوتی ہے جس میں ہمارا کوئی نہ کوئی کردار ہو یعنی ہم نہیں تو جمہوریت نہیں ہم نہیں تو کچھ بھی نہیں یہی وجہ ہے کل تحریک انصاف چار حلقوں کو لیکر چار مہینوں تک سڑکوں پر احتجاج کرتی رہی اور آج بھی پسند کی جمہوریت کا وہی مشن لے کر اپوزیشن سڑکوں پر نکلی ہوئی ہے۔ یہ بات تو ایک حقیقت ہے کہ ماضی کے احتجاج اور تحریکیں ہوں یا حال میں ہونے والا احتجاج اور تحریک یہ سب جمہوریت کے نام پر تو ہوتے ہیں مگر جمہوریت اور جمہور کے لیے نہیں ہوتے ان کا مقصد ماضی میں بھی اقتدار کا حصول رہا اور آج بھی اقتدار کی جنگ لڑی جارہی ہے۔ کون نہیں جانتا کہ تحریک انصاف کی حکومت کی نصف مدت پوری ہونے کے بعد اپوزیشن اپنے ہونے کا ثبوت دینے کے لیے متحرک ہوئی ہے۔
تاہم ان احتجاجی جلسوں کا مختلف پہلو یہ ہے کہ اپوزیشن پہلی بار اسٹیبلشمنٹ کے کردار پر کھل کر بول رہی ہے۔ اس حقیقت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے کہ ملک کی سیاست میں ہر دور میں کسی نا کسی طرح اسٹیبلشمنٹ کا کردار رہا ہے اور ہمارے سیاستدانوں کی اکثریت اسٹیبلشمنٹ کی نرسریوں میں تیار ہوئی پلی بڑھی پھلی پھولی اور آج کل سب نے جمہوریت کے نام پر طوفان مچا رکھا ہے۔
علاج کیلئے لندن جانے والے میاں نواز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے جذباتی خطاب کر کے اگر یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ وہ انقلابی لیڈر ہیں تو انہیں یہ کیوں بھول جاتا ہے کل تک جب وہ لاڈلے تھے تو مخالفین کو رگیدنے کے لیے کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے تھے پی پی پی والے بھول جائیں تو بھول جائیں مگر یہ قوم کہاں بھول سکتی ہے کہ ان کی جماعت مسلم لیگ ن نے محترمہ بینظیر بھٹو کی کردار کشی میں تمام حدیں پار کر لیں تھیں آج میاں صاحب جو سوالات اٹھا رہے ہیں اس وقت کیوں نہیں اٹھاۓ جب وہ خود اس کھیل میں کھل کر کھیل رہے تھے اسی طرح ماضی میں جو بھی اس کھیل کا حصہ رہا اسے اس وقت تک اسے سب اچھا نظر آتا رہا جب تک لاڈلے کا تاج اس کے سر پر رہا بالکل ایسے ہی آج کل موجودہ حکومت کو بھی سب اچھا دکھائی دیتا ہے وزیر اعظم اپوزیشن کے جلسوں پر خاصے برہم اور شدید غصے میں دکھائی دیتے ہیں ان کی پوری ٹیم اپوزیشن کے جلسوں کو ناکام ثابت کرنے کے لیے سر توڑ زور لگا رہی ہے جبکہ وزیر اعظم نے ٹائیگر فورس سے خطاب کرتے ہوۓ انتہائی غصے میں اپنی داڑھی پر ہاتھ پھیرتے ہوۓ نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوۓ کہا تم واپس آؤ میں تمہیں دیکھتا ہوں اور یہ کہ اب کی چور کو رعایت نہیں ملے گی کسی کو باہر نہیں جانے دیا جاۓ گا ان کو عام قیدیوں کے ساتھ جیل میں رکھا جاۓ گا یہ سب کرنے کی باتیں ہیں جو وہ اکثر کرتے رہتے رہتے ہیں عمل کب اور کیسے ہوتا ہے اس کا اندازہ ایک کروڑ نوکریوں اور پچاس لاکھ گھروں سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے ہاں اگر ان کا یہ غصہ عوام کو ریلیف دلانے ، مہنگائی کے خاتمے ذخیرہ اندوزوں اور لوٹ مار مافیا کے خلاف ہوتا تو سوچا جاسکتا تھا کہ جلسوں کے بعد اب نیا عمران خان آگیا لیکن کہاں کل جب پیپلز پارٹی اسٹیبلشمنٹ کے کردار کے خلاف بات کرتی تھی تو مسلم لیگ ن اس کا دفاع کرتی ہے اور آج وہی مسلم لیگ ن اور تمام اپوزیشن اسٹیبلشمنٹ کے کردار پر سوال اٹھا رہی ہے اور تحریک انصاف اس کا دفاع کرتی نظر آتی ہے پاکستان کی سیاسی تاریخ سے لے کر ہر سیاسی تحریک تک سب سے تاریک پہلو یہی ہے ماضی میں بھی سیاستدان استعمال ہوتے رہے اور آج بھی استعمال ہورہے ہیں مگر اس طرح ان سیاستدانوں کو معصوم یا بری الزمہ قرار نہیں دیا جاسکتا کیونکہ ماضی میں بھی حکمران خفیہ ہاتھ کو اپنے ہاتھ میں لیکر اپنے ہاتھ مضبوط کرتے رہے اور قوم کے ساتھ ہاتھ کرتے رہے اور آج بھی حکمران خفیہ ہاتھ کو ہاتھ میں لیکر ہاتھ ہلاتے ہوۓ کہہ رہے ہیں کہ ہمارے ہاتھ مضبوط ہیں مگر یاد رکھنا ہوگا جب تک جمہور مضبوط نہیں ہوگی جمہوریت مضبوط نہیں ہوسکتی۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
مظہر اقبال کھوکھر کے کالمز
-
ڈی سی لیہ اور تبدیلی
جمعرات 3 فروری 2022
-
صوبے کے نام پر سیاست
بدھ 26 جنوری 2022
-
بات تو سچ ہے۔۔۔
جمعرات 20 جنوری 2022
-
اجتماعی بے حسی کا نوحہ
بدھ 12 جنوری 2022
-
خاموش انقلاب نہیں دھاڑتا طوفان
بدھ 5 جنوری 2022
-
ایک اور سال
جمعہ 31 دسمبر 2021
-
تبدیلی آنے سے پہلے جانے لگی
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
ایک اور بحران۔۔۔۔
منگل 14 دسمبر 2021
مظہر اقبال کھوکھر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.