
"فواد حسن فواد" ایک حقیقت اور بہادری کا نام
بدھ 30 جون 2021

میاں مجیب الرحمن
(جاری ہے)
فواد حسن فواد اپنے دور کے انتہائی ایماندار، شریف اور محنتی سول سرونٹ کے طور پر جانے جاتے تھے، جب یہ پرنسپل سیکرٹری وزیراعظم پاکستان تھے تو تمام لوگ انہیں ڈی فیکٹو وزیراعظم کہتے کیونکہ انہیں ہر ایشو کو نہایت ہی احسن انداز سے حل کرنے میں مہارت حاصل تھی۔ بدقسمتی سے فواد حسن فواد صاحب کو انکی ملازمت کے دوران بھی بڑی مشکلات کا سامنا رہا، بہت سے سیاستدان اپنے ذاتی کام نہ ہونے کی وجہ سے ان سے شدید ناراض ہوتے تھے لیکن انہوں نے کبھی بھی اپنے فرائض میں غفلت نہیں برتی۔ نیب نے فواد حسن فواد صاحب کو 6 جولائی 2018ء کو آشیانہ ہاؤسنگ سکیم کے کیس میں گرفتار کیا، اس کے علاوہ احد چیمہ بھی کئی ماہ نیب کے کیسز میں بیگناہ جیل میں بند رہے ہیں، جب ان دو محنتی سول سرونٹس کے خلاف کاروائیاں کی گئی تو تمام بیوروکریٹس کے دلوں میں ایک ڈر اور خوف سا برپا ہوگیا جس کے بعد تمام سنئیر افسران نے حکومتی جائز کاموں کو بھی نظر انداز کرنا شروع کر دیا۔
فواد حسن فواد صاحب 17 ماہ بیگناہ نیب گردی کا سامنا کرتے رہے، ان مراحل کے دوران انکی فیملی کو بہت سی تکالیف سے گزرنا پڑا، جب لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں بننے والے بینچ نے فواد حسن فواد کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی تو معزز ججز نے نیب کے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ ملزم کے کون سے اثاثے ان کے نام پر ہیں؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ یہی تو ہمارا کیس ہے کہ ملزم کے نام پر کوئی اثاثے نہیں بلکہ اثاثے کمپنی کے نام پر ہیں، جس کے ڈائریکٹرز میں ان کی اہلیہ رباب حسن اور بیٹے شامل ہیں۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ راولپنڈی میں ایس ایس آر ایل کے نام سے رجسٹر یہ کمپنی امریکہ میں پاکستانی سفیر جہانگیر صدیقی کے ساتھ بھی کام کرتی تھی۔ ان کی دوسری کمپنی فہمیدہ یعقوب کے نام سے رجسٹر ہے، اس میں بھی رباب حسن اور وقار حسن ڈائریکٹرز تھے۔
جسٹسں طارق عباسی نے استفسار کیا کہ ’جن کے نام سب کچھ ہے انہیں گرفتار کیوں نہ کیا؟جبکہ جس کے نام کچھ بھی نہیں اسے گرفتار کیا ہوا ہے؟‘
جس پر نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ’جس کمپنی کے نام سب کچھ ہے اس کے اکاؤنٹس میں کچھ بھی نہیں۔‘
عدالت نے استفسار کیا کہ تو پھر یہ کیسے پتہ چلا کہ یہ فواد حسن فواد کے اکاؤنٹس ہیں؟
جس پر نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ’یہ تو ملزم پارٹی بتائے گی۔‘
عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کیوں بتائیں گے؟ نیب پراسیکیوٹر کس مرض کی دوا ہیں؟ آپ کو تیاری کے ساتھ آنا چاہیے تھا اور اگر آپ تیار نہیں تھے تو وقت مانگ لیتے۔‘
اس کے ساتھ ہی عدالت نے سماعت مکمل ہونے پر فیصلہ سناتے ہوئے فواد حسن فواد کی ضمانت کا حکم جاری کردیا۔
فواد حسن فواد صاحب کیونکہ ایک شاعر بھی ہیں تو انہوں نے کیمپ جیل کی سلاخوں کے پیچھے بیٹھ کر "مقبوضہ کشمیر" کے مسلمانوں کے لیے ایک نظم لکھی جس کو پورے پاکستان میں بہت پسند کیا گیا، وہی نظم میں آپکی بصارت کی نظر کرتا ہوں کہ:
مرے کشمیر نے آزاد ہونا ہے
تمہیں برباد ہونا ہے
!سنو مودی
تم اِس تاریخ میں
اک ویسٹ پیپر سے زیادہ
کُچھ نہیں تھے
کُچھ نہیں ہو
کُچھ نہیں ہوگے
سنو! یہ فیصلہ میرا نہیں ہے
یہ مستقبل کی وہ تصویر ہے
جس کو بہر صورت
تمہارے جبرو استبداد کی دیوار پر
تحریر ہونا ہے
دِنوں کی بات ہے اب تو
مرے کشمیر نے آزاد ہونا ہے
تمہیں برباد ہونا ہے
!سنو مودی
اگر فوجیں
جزیرے، بستیاں یا پھر گلی کوچے
فتح کرنے کا گُر رکھتیں
تو غاصب قو تیں مل کر
نہ جانے کتنی ساری بستیاں تسخیر کر لیتں
مری دُنیا کے نقشے کو یونہی زنجیر کر دیتیں
بھری آبادیاں محصور کر کے
نوکِ خنجر پر
اِنہیں کشمیر کر دیتیں
مگر تم جانتے ہو
ایسا ممکن ہو نہیں سکتا
مرے کشمیر کو آزاد ہونا ہے
اُسے محکوم کرنے کی
تری مذموم کوشش کو
دلِ ناشاد ہونا ہے
تمہیں برباد ہونا ہے
!سنو مودی
مرے کشمیر نے آزاد ہونا ہے
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
میاں مجیب الرحمن کے کالمز
-
"فواد حسن فواد" ایک حقیقت اور بہادری کا نام
بدھ 30 جون 2021
-
غرباء کے ساتھی آپس میں گتھم گتھا
جمعہ 18 جون 2021
-
یہ ہیں پاکستان کے زوال کے اسباب
بدھ 9 جون 2021
-
آزادانہ صحافت ایک گولی کے دہانے پر
جمعہ 28 مئی 2021
-
مرحوم سینیٹر مشاہد الله خاں کی زندگی پر ایک نظر
جمعہ 19 فروری 2021
-
مقبوضہ کشمیر کے مظلوم مسلمان اور اقوام عالم
ہفتہ 6 فروری 2021
-
پی ٹی آئی حکومت کا براڈ شیٹ سے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی کرپشن رپورٹ تک کا سفر
ہفتہ 30 جنوری 2021
-
پانامہ پیپرز سے براڈ شیٹ تک کا سفر
جمعہ 22 جنوری 2021
میاں مجیب الرحمن کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.