
جناب وزیراعظم صرف آپ کے پلاٹ کا معاملہ ہی نہیں ہے
جمعرات 19 نومبر 2020

میاں منیر احمد
جناب وزیر اعظم
ملک میں یہ کوئی پہلا پلاٹ نہیں ہے کہ جس پر قبضہ مافیا نے قبضہ کرلیا ہو‘ ملک میں ایسے لاکھوں پلاٹ ہیں‘ جن کی یہی کہانی ہے کہ مالک کے انتقال کے بعد جعلی اسٹامپ پیپرز پر مافیا عدالت چلا جاتا ہے اور وہاں سے اسے حکم امتناعی مل جاتا ہے‘ بس پھر وارث مارے مارے پھرتے ہیں‘ کئی مالک تو ایسے بھی ہوں گے کہ انہیں علم بھی نہیں ہوگا کہ ان کے پلاٹ کے کاغذات کوئی دوسرا فریق بنائے بیٹھا ہوگا‘ سی ڈی اے میں تو یہی کچھ ہورہا ہے‘ اور ایسی کہانیاں لاہور ایل ڈی اے‘ ایکسائز ڈیپارٹمنٹ سے لے کر سی ڈی اے اور سی ڈی اے سے لے کر ایف ڈی اے حتی کہ اس کہانی کے سایے کے ڈی اے تک پھیلے ہوئے ہیں‘ کبھی کوئی حکومت ان اداروں کے ملازمین کے اثاثے تو کھنگالے کہ یہ لوگ کہاں کہاں اپنی جائیدادیں بنائے بیٹھے ہیں‘ ایل ڈی اے اور ایکسائز ڈیپارٹمنٹ لاہور کے کتنے ملازمین ہیں کہ جو عدالتوں میں ایسے پلاٹوں پر اپنے حق میں حکم امتناعی لیے بیٹھے ہیں‘ ذرا معلوم کیجیے‘ مگر اس میں بھی یہ دیکھنا ہوگا کہ اب جب کہ بات کھل گئی ہے اور یہی مافیا بے نامی جائیدایں بنانے کی طرف نکل جائے گا
یہ رجحان ملک میں بڑھ رہا ہے‘ قبضہ مافیا آکاس بیل کی طرح ہمیں چمٹ گیا ہے ان کے مکروہ دھندے کی وجہ سے ملک کے تمام حصوں میں لاکھوں پاکستانی متاثر ہو رہے ہیں ایسے مقدمات میں برسوں مقدمہ بازی چلتی رہتی ہے‘ سوال یہ ہے کہ سپریم کورٹ طے کرچکی ہے کہ اسٹامپ پیپرز کے ذریعے حق جتانے کی ایک متعین مدت ہے‘ مگر یہاں کیا ہورہا ہے کہ مافیا تیس تیس سال پرانا اسٹامپ لے کر پھر رہا کہ اور ایسے پلاٹوں پر اپنی ملکیت جتاتا ہے‘ اکثریت کا خیال ہے کہ لاہور میں پولیس‘ ہاؤسنگ سوسائٹی کا مافیا‘ انتظامیہ اور ایل ڈی اے سب مافیا کے لیے کام کر رہے ہیں ایسے تمام پلاٹوں کا ہال ہی کہ کہ قانونی مالک ہونے کے باوجود کوئی مالک اپنا پلاٹ استعمال کر سکتا ہے اور نہ ہی فروخت کر سکتا ہے‘ ہاؤسنگ سوسائٹی اور قبضہ گروپ اس طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ایک دوسرے کے لیے آکسیجن ہیں اور ریونیو ڈپارٹمنٹ بھی جڑوں تک کرپٹ ہے‘ وزیر اعظم کے اپنے عزیز کے کیس میں بھی تو یہی کچھ ہوا حتی کہ پولیس بھی کارروائی سے گریزاں تھی لیکن وزیراعظم کی مداخلت کی وجہ سے عدالتی حکم امتناع کے ختم ہونے کی وجہ سے پولیس متحرک ہوئی‘ جناب احد خان نے تو پلاٹ کا قبضہ ملنے کے بعد پہلا کام یہی کیا کہ چار دیواری تعمیر کرا دی لیکن دو دن بعد ہی انہیں پتہ چلا کہ سول کورٹ نے ”قبضہ مافیا“ کے حق میں ایک اور اسٹے آرڈر جاری کر دیا ہے ریونیو ڈپارٹمنٹ میں زمین کی ”انتقال“ (میوٹیشن) سوسائٹی اور قبضہ مافیا کے نام پر ہے‘ ان کے پلاٹ پر تو چار دیواری نہیں تھی‘ مگر ٹاؤن شپ کے علاوہ لاہور اور دیگر جگہ پر ایسے بے شمار اور بہت سے پلاٹ بھی مافیا کے قبضے میں ہیں جہاں اصل مالک نے چار دیواری تعمیر کرائی اور گیٹ لگوایا‘ اپنے نام کا بجلی اور گیس کا میٹر لگوایا تھی اس کے باوجود مافیا کے مکروہ دھندے سے محفوظ نہیں‘ وزیراعظم عمران خان کے بہنوئی جس مصیبت میں مبتلا ہیں جس میں وہ تمام لاکھوں پاکستانی مبتلا ہیں جنہیں ان کی زمین جائیداد سے عدالتی حکم امتناع کی وجہ سے اور روینیو ڈپارٹمنٹ اور پولیس کی کرپشن کی وجہ سے محروم کر دیا گیا ہے اب ہوگا کیا؟ یہ مسلئہ پولیس کے ذریعے نہیں بلکہ مسئلے کی جڑ تک پہنچنے سے حل ہوگا ریونیو ڈپارٹمنٹ کرپٹ ہے یہی کرپشن قبضہ مافیا کی طاقت ہے حکم امتناع مل جانا سونے پہ سہاگہ ہے حکم امتناع برسوں تک چلتا رہتا ہے اور جب یہ ختم ہوتا ہے تو نیا اسٹے آرڈر لے لیا جاتا ہے اگر حکومت واقعی ان مسائل کے حل کے لیے آگے بڑھے تو لاکھوں پاکستانیوں کو ریلیف مل سکتا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
میاں منیر احمد کے کالمز
-
محرم سے مجرم کیسے
بدھ 2 فروری 2022
-
تبدیلی
اتوار 23 جنوری 2022
-
صراط مستقیم
ہفتہ 15 جنوری 2022
-
زندگی کو عزت دو
پیر 10 جنوری 2022
-
افغان قوم اور قاضی حسین احمد
بدھ 5 جنوری 2022
-
ملک کی سلامتی کیلئے فکرمندی کس کو ہے؟
جمعہ 17 دسمبر 2021
-
دل بھی بجھا ہو شام کی پرچھائیاں بھی
منگل 5 اکتوبر 2021
-
چوہدری ظہور الہی ایک عظیم سیاست دان
منگل 28 ستمبر 2021
میاں منیر احمد کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.