
افغانستان اور علامہ اقبال رحمہ اللہ
ہفتہ 2 اکتوبر 2021

میر افسر امان
(جاری ہے)
یہ وہ زمانہ تھا کہ روس نے عثمانیوں سے ترکی سے سنکیاک تک کے علاقے چھین کر دریائے آمو تک پہنچ گئے تھے۔ چیچینیا کے امام شامل ساٹھ برس سرخ ریچھ روس سے اپنے علاقے واپس لینے کے لیے جہاد کرتے رہے۔ دوسری طرف افریقہ اور ایشیا پر برطانوی قبضہ تھا۔ برطانیہ سفید ریچھ روس کو برعظیم تک آگے بڑھنے سے روکنے کے لیے تدبیریں کر رہا تھا۔نادر شاہ کے زمانے میں علامہ اقبال رحمہ اللہ نے افغانیوں کو خطاب کرتے فارسی اشعار میں کہاکہ:۔ (اُردودترجمہ) اے آب و گل کے بنے ہوئے لوگو آؤ میرے گرد حلقہ بناؤ۔میرے سینے میں جو درد ہے وہ تھارے ہی اجدادسے لیا ہے۔ علامہ اقبال رحمہ اللہ نے یورپ کی قومیں کا غرور توڑنے کے لیے مسلمانوں اور خاص کر افغانیوں کو جگایا۔علامہ اقبال رحمہ اللہ نے اپنے اشعار میں مسلم قوم کو باور کرایا کہ یورپ کی یہ ابلیسی کھیل ہے۔ اس زمانے میں اپنا شعری مجموعہ ضرب کلیم تیار کیا۔ ابلیس کا فرمان اپنے سیاسی فرزندوں کے، نام نظم میں اس طرح گویا ہوئے کہ:۔
زناریوں کو دیر کہن سے نکال دو
وہ فاقہ کش کی موت سے ڈرتا نہیں ذرا
روح محمد اِس کے بدن سے نکال دو
فکر عرب کو دے کے فرنگی تخیلات
اسلام کو حجاز و یمن سے نکال دو
افغانیوں کی غیرت دیں کا ہے یہ علاج
ملا کو ان کے کوہ ودمن سے نکال دو
تو بھی اے فرزند کہستان اپنی خودی پہچان
اپنی خودی پہچان
او غافل افغان
موسم، اچھا، پانی وافر، مٹی بھی ذرخیز
جس نے اپنا کھیت نہ سینچا وہ کیا دہقان
اپنی خودی پہچان
او غافل افغان
اونچی جس کی لہر نہیں ہے،وہ کیسادریا ہے
جس کی ہوئیں تند نہیں ہے وہ کیسا طوفان
اپنی خودی پہچان
او غافل افغان
ڈھونڈ کے اپنی خاک میں جس نے پایا آپ
اس بندے کی دہقانی پر سلطانی قربان
اپنی خودی پہچان
او غافل افغان
تیری بے علمی نے رکھ لی بے علموں کی لاج
عالم فاضل بیچ رہے اپنا دین ایمان
اپنی خودی پہچان
او غافل افغان
الحکم للہ، الملک للہ
علامہ اقبال رحمہ اللہ افغانیوں کے جذبہ حریت،دینی جوش و خروش اور اپنی رویات کے امین ہونے پر مبارک بادے دینے کے بعد ان کی کمزروی سے بھی واقف تھا۔ جو مختلف قبائل میں موجود تھیں۔ علامہ اقبال رحمہ اللہ اپنی نظم میں مختلف قبائل کو نصیحت کرتے ہیں۔ کہ وہ مختلف قبائل کی نفرقوں سے آزاد ہو ایک ملت میں گم ہو جائیں۔علامہ اقبال رحمہ اللہ نے قبائل میں بٹے ہوئے افغانیوں کو اس طرح خطاب کیاکہ:۔
کہ امتیاز قبائل تمام تر خواری
عزیز انہیں نام ،وزیری و مسحود
ابھی یہ خلعت ِافغانیت سے ہیں عاری!
ہزار پارہ ہے کہسار کی مسلمانی
کہ ہر قبیلہ ہے اپنے بتوں کا زناری
وہی حرم ہے ،وہی اعتبار لات و منات
خدا نصیب کرے تجھ کو ضرب کاری
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
میر افسر امان کے کالمز
-
پیٹ نہ پئیں روٹیاں تے ساریاں گلیں کھوٹیاں
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
ایران اور افغانستان
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
جہاد افغانستان میں پاک فوج کا کردار
منگل 16 نومبر 2021
-
افغانوں کی پشتو زبان اور ادب
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
افغانستان میں قوم پرست نیشنل عوامی پارٹی کا کردار
جمعہ 5 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران - آخری قسط
منگل 2 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران
ہفتہ 30 اکتوبر 2021
-
افغانستان :تحریک اسلامی اور کیمونسٹوں میں تصادم ۔ قسط نمبر 4
بدھ 27 اکتوبر 2021
میر افسر امان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.