
دھوکے باز بندر !
پیر 17 فروری 2020

محمد عرفان ندیم
(جاری ہے)
عمران خان (میں دانستہ طور پر انہیں وزیر اعظم نہیں لکھ رہا اور نہ ماضی میں کبھی لکھا ہے) کل لاہور تشریف لائے ، ان کا قافلہ ایک اور دوبجے کے درمیان ایئر پورٹ سے نکلا اور وہ مال روڈ سے ہوتے ہوئے گورنر ہاوٴس پہنچے، ان کی آمد سے پندرہ بیس منٹ پہلے ہی مال روڈ اور اس سے ملحقہ سڑکیں بند کر دی گئیں ، پبلک اور پرائیویٹ ٹرانسپورٹ روک دی گئی، لوگوں کو پیدل چلنے سے بھی منع کر دیا گیا، گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور لوگ مختلف گلیوں اور راستوں میں خجل خوار ہوتے رہے ۔ مرکزی شاہراہیں بند ہونے کی وجہ سے ملحقہ سڑکوں پر رش بڑھ گیا اور دس منٹ کا سفر لوگوں نے پونے گھنٹے میں طے کیا ۔ کئی ایمبولینسز ٹریفک میں پھنسی رہیں ،لوگوں کو اپنے گھروں اور دفاتر میں پہنچنے میں تاخیر ہوئی اور کئی گاڑیوں کا ایندھن ختم ہو گیا ۔ عمران خان دو بجے گورنر ہاوٴس پہنچے ، ان کی لاہور آمد کی اہم وجہ صحت سہولت کارڈ تقسیم تھی ،یہ وہی صحت کارڈ ہے جو عوام کو مل تو جاتا ہے مگر اس پر علاج کسی کا نہیں ہوتا،مختلف اضلاع کے ہسپتالوں نے لکھ کر لگا دیا ہے کہ یہاں صحت کارڈ کی سہولت دستیاب نہیں، عمران خان اسی صحت کارڈ کی تقسیم کے سلسلے میں اسلام آباد سے لاہور تشریف لائے تھے ۔ عمران خان نے اس تقریب میں بھی ہمیشہ کی طرح کچھ نئے حقائق عوام کے سامنے رکھے ، مثلا ” ہم ایسا نظام لا رہے ہیں کہ کسی بھی چیز کے مہنگا ہونے سے قبل اس کا پتا چل جائے گا “ یعنی چیزیں مہنگی ضرور ہوں گی اور یہ اہل حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرنے کی بجائے اس کا پتا لگانے پر فوکس کرے گی۔اس کے بعد وہی باتیں دہرائی گئیں جنہیں سن سن کر عوام کے کان پک چکے ہیں ،مثلا”ہم فلاحی ریاست کے ماڈل کی طرف جا رہے ہیں،ایسی ریاست جس میں قانون کی حکمرانی ہو گی اور ملک میں عدل اور انصاف کا نظام آئے گا، دنیا میں سبز پاسپورٹ کی عزت ہوگی وغیرہ ۔اس تقریب کے علاوہ عمران خان نے پنجاب سیف سٹی ا تھارٹی کا دورہ کیا اور پولیس خدمت مرکز کے گلوبل پورٹل کا اجراء کیا ۔ یہ وہ” اہم سرگرمیاں“ تھیں جن کی وجہ سے عمران خان کو اسلام آباد سے لاہور کا خصوصی سفر طے کرنا پڑا۔ان اہم ”مصروفیات “ کی وجہ سے عوام کو بیس بیس منٹ سڑکوں پر رلنا پڑا اور ان ”اہم تقریبات“ کی وجہ سے عوام کو گلیوں اور گاڑیوں میں محبوس ہونا پڑا ۔یہ وہی خان صاحب ہیں جو کبھی پروٹول کی نحوست اور عوام کو اس سے پہنچنے والی تکلیف پر لمبی لمبی تقریریں کرتے تھے ، یہ وہی خان صاحب ہیں جو عوام کو درس دیتے تھے کہ یہ چور عوام کے پیسوں سے پروٹوکول انجوائے کرتے ہیں ، یہ وہی خان صاحب ہیں کہا کرتے تھے میں وزیر اعظم بن کر کبھی پروٹوکول نہیں لوں گا۔آپ بنی گالہ کی سکیورٹی ملاحظہ کریں ، بنی گالہ پہاڑی کی چوٹی ، بیرونی حصار اور چھت کے اوپرسکیورٹی ڈویژن سے تقریبا ایک سو تیس سکیورٹی گارڈ تعینات ہیں جن میں ایک ایس پی ، دو ڈی ایس پی ، تین آئی پی ، پچیس یو ایس ، ترانوے سی ایس اور پانچ ڈرائیور تعینات ہیں ۔ایف سی کی طرف سے پیدل گشت اور پہاڑی کی چوٹی پر تین یو ایس اور بہتر سی ایس تعینات کیے گئے ہیں جبکہ سپیشل برانچ کی طرف سے متعین افراد کی تعداد گیارہ ہے ۔ یہ اسی عمران خان اور بنی گالہ کی سکیورٹی ہے جسے رائیونڈ اور بلاول ہاوٴس پر سرکاری سکیورٹی پر اعتراضات ہوا کرتے تھے اور یہ وہی عمران خان ہے جو کہا کرتاتھا میں صرف ایک گاڑی اور دوسکیورٹی گارڈ ساتھ رکھوں گا۔
میں نے کل مال روڈ پر عمران خان کا پروٹوکول دیکھا تو مجھے بچپن میں پڑھی بندر اور بلیوں کی کہانی یاد آ گئی ،یہ اکیس کروڑ عوام انصاف ، جمہوریت ، امن اور روزگار کے نام پر کبھی رائیونڈ اور بلاول ہاوٴس کے بندروں سے دھوکا کھاتے ہیں تو کبھی بنی گالہ کے بندر انہیں انصاف، ترقی اور روزگار کے خواب دکھا کر ان کا استحصال کرتے ہیں ۔ اکیس کروڑ بلیاں حالات کے ہاتھوں مجبور ہو کر جب اسے منصف بناتی ہیں تو بعد میں پتا چلتا ہے یہ تواپنے پیشرووٴں سے بھی بڑا دھوکے باز اور نااہل تھا ۔ بندر اور بلیوں کی کہانی ہمیں یہ بھی بتاتی ہے کہ جب تک بلیاں خود اپنے فیصلے کرنے کی پوزیشن میں نہیں آئیں گی ان پر بندر مسلط ہوتے رہیں گے ۔ اس سے ہمیں یہ بھی سبق ملتا ہے کہ بندر کتنا ہی منصف مزاج اور انصاف پسند کیوں نہ ہو اس پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا ،یہ اپنے حصے کی روٹی حیلے بہانوں سے نکال ہی لیتا ہے ، یہ انصاف کے نام پر اپنے پیٹ کی آگ بجھانے کا سامان کر ہی لیتا ہے اوریہ کتنا ہی صاف شفاف اور ایماندار کیوں نہ ہو یہ کم از کم پروٹوکول ضرور انجوائے کرتا ہے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد عرفان ندیم کے کالمز
-
ہم سب ذمہ دار ہیں !
منگل 15 فروری 2022
-
بیسویں صدی کی سو عظیم شخصیات !
منگل 8 فروری 2022
-
میٹا ورس: ایک نئے عہد کی شروعات
پیر 31 جنوری 2022
-
اکیس اور بائیس !
منگل 4 جنوری 2022
-
یہ سب پاگل ہیں !
منگل 28 دسمبر 2021
-
یہ کیا ہے؟
منگل 21 دسمبر 2021
-
انسانی عقل و شعور
منگل 16 نومبر 2021
-
غیر مسلموں سے سماجی تعلقات !
منگل 26 اکتوبر 2021
محمد عرفان ندیم کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.