لاک ڈاؤن وقت کی اہم ضرورت

ہفتہ 28 مارچ 2020

 Nasir Alam

ناصرعالم

ملک کے دیگر حصوں کی طرح سوات میں کرونا وائرس کی روک تھام کیلئے کئی دنوں سے مسلسل لاک ڈاؤن کیا جارہاہے جس کے دوران لوگوں کو گھروں میں رہنے اور باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی جارہی ہے تاہم اس کے باوجود بھی لوگ صبح اشیائے ضروریات خریدنے کیلئے گھروں سے نکلتے ہیں اورقریبی بازارو سے خریداری کرکے واپس چلے جاتے ہیں، جس طرح اس لاک ڈاؤن سے دیگر طبقات متاثر ہورہے ہیں اس سے کہیں زیادہ مزدور طبقہ بری طرح متاثرہورہاہے یہ وہ لوگ جو روزانہ کی بنیاد پر دہاڑی کرکے اہل خانہ کیلئے روزی روٹی کماتے ہیں مگرمسلسل لاک ڈاؤن سے ان کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑجانے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے ،حقیقت یہ ہے کہ موجود ہ وقت میں لاک ڈاؤن حالات کا اہم ترین تقاضاہے جس کے ہم نہ صرف حامی ہیں بلکہ چاہتے ہیں کہ لوگ لاک ڈاؤن کے دوران گھروں سے باہر نہ نکلے اورحفاظتی تدابیر پر عمل کریں مگرحکومت کی توجہ اس طرف ضرورمبذول کرائیں گے کہ وہ اس مزدور کار طبقے کا چولہا جلائے رکھنے کیلئے کوئی موثر حکمت عملی وضع کرے تاکہ انہیں بروقت دو وقت کی روٹی میسر آسکے یہ حکومت سے ہماری ہمدردانہ اپیل ہے اور امید ہے کہ وہ اس پر ہمدردانہ غور کرے گی،اب آتے ہیں لاک ڈاؤن کی طرف جس کی موجودہ حالات میں بھی بہت سے لوگوں کو اہمیت کا پتہ نہیں ،اس وقت چونکہ کرونا نامی وائرس کی وباء پھیل گئی ہے جس کی روک تھام اور اسے مزید پھیلنے سے روکنے کیلئے لاک ڈاؤن حالات کا اہم ترین تقاضا بن چکاہے یہی وجہ ہے کہ حکومت نے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا اورلوگوں کو گھروں سے نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے،اس کے ساتھ ساتھ لوگوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ کرونا سے محفوظ رہنے کیلئے تمام تر حفاظتی تدابیر پر سختی سے عمل کریں جن میں ہاتھوں کو باربار دھونے سمیت صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھنا اور لوگوں سے میل جول محدود کرنا شامل ہے ،اس حوالے سے حکومت ،انتظامیہ اور محکمہ صحت کی جانب سے مسلسل ہدایات بھی جاری ہورہی ہیں اورعوام سے اپیلیں بھی کی جارہی ہیں کہ وہ گھروں میں بیٹھ کر کرونا وائرس سے بچاؤ کی تدابیر پر عمل درآمد یقینی بنائیں اورجن لوگوں کو اس حوالے سے آگاہی نہیں انہیں بھی آگاہ کریں ،عوام کو چاہئے کہ وہ اس ضمن میں حکومت ،انتظامیہ اور محکمہ صحت کی جانب سے جاری کردہ ہدایات اور حفاظتی تدابیر پر عمل درآمد کویقینی بنائیں کیونکہ موجودہ وقت میں ان تدابیر پر عمل درآمد کرنے سے ہی کروناوائرس سے محفوظ رہا جاسکتا ہے ،لا ک ڈاؤن جو کہ حالات کا تقاضاہے جس میں سب کو حکومت کے ساتھ تعاؤن کرنا چاہئے تاہم جو طبقات اس سے متاثر ہورہے ہیں حکومت کو ان کیلئے پیداہونے والی مشکلات کو دور کرنے کیلئے بھی اقدامات اٹھانے چاہئے جس میں پہلا طبقہ تو مزدور کار ہے جس کا تذکرہ انہی سطورمیں کیا گیا مگر اس کے علاوہ جو لوگ ان حالات میں خدمات انجام دے رہے ہیں انہیں کرونا سے تحفظ فراہم کرنے کیلئے بھی ضروری سازوسامان فراہم کرنے کی اشد ضرورت ہے جن میں ڈاکٹراورہسپتالوں میں خدمات انجام دینے والا دیگر عملہ بھی شامل ہے کیونکہ ان کا مریضوں کے ساتھ براہ راست واسطہ پڑتا ہے جس کے سبب ان کا امراض میں مبتلا ہونے کا خدشہ موجو دہے ،اسی طرح پولیس جوان جو اس وقت بازاروں سمیت دیگر مقامات پرعوام کے جان ومال کے تحفظ کیلئے دن رات موجوداورمتحرک رہتے ہیں انہیں بھی کرونا سے بچاؤ کاسامان فراہم کرنا چاہئے،اس کے علاوہ صفائی ستھرائی کا عملہ ہے جو پہلے بلدیہ پھرٹی ایم اے اور اب واسا کے ساتھ کام کرتا ہے ان حالات میں بھی بڑی پابندی کے ساتھ محلوں اوربازاروں میں ڈیوٹیاں دیتا نظر آرہاہے درحقیقت یہ واحد طبقہ ہے جسے عام حالات میں بھی مختلف امراض لاحق ہونے کے خطرات موجود رہتے ہیں کیونکہ یہ لوگ روز روز گندگی اٹھاتے اور اسے ٹھکانے لگاتے ہیں مگر متعلقہ محکمہ کی طرف سے انہیں تاحال کسی قسم کا حفاظتی سامان میسر نہیںآ یااوراب جبکہ موجود ہ حالات عام لوگوں کیلئے بھی ساز گار نہیں مگراس کے باوجود بھی یہ عملہ ڈیوٹیاں انجام دے رہاہے لہٰذہ حکومت اس طبقے کو ضروری آلات فراہم کرے تاکہ ان کے سروں پر منڈلانے والے خطرے کے ساتھ چھٹ سکے،اس کے علاوہ صحافی ہیں جو موجودہ حالات میں بے سروسامانی کی حالت میں فرائض انجام دے رہے ہیں جن کے پاس اپنے قلم اورکیمرے کے علاوہ کچھ بھی نہیں مگر پھر بھی لوگوں کو حقائق وحالات سے باخبر رکھنے کیلئے مسلسل متحرک نظر آرہے ہیں حکومت چاہئے کہ وہ صحافیوں کو حفاظتی سازوسامان کی فراہمی سمیت انہیں لاک ڈاؤن کے دوران رپورٹنگ کرنے کیلئے خصوصی پاس بھی جاری کرے تاکہ انہیں فرائض کی ادائیگی میں آسانی رہے ، عوام سے بھی اپیل کریں گے کہ وہ موجودہ حالات میں حکومت اورانتظامیہ کے ساتھ اپنی طرف سے بھرپور تعاؤن کا مظاہرہ کرکے ایک اچھے اور محب وطن شہری ہونے کا ثبوت فراہم کریں ،ہم دست بہ دعا ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہمیں جلد ازجلد کرونا وائرس سمیت دیگر آفات اور مصائب سے نجات دلائے ،آمین۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :