طاقت کے نشے میں خون کی ہولی...

بدھ 3 فروری 2021

Onaiz Humayun Sheikh

اُنیر ہمایوں شیخ

نجانے کیوں جب اس سال میں نے صحافت کے میدان میں لکھنا شروع کیا تو اپنے اس صحافتی سفر کے آغاز مجھے بس بے گناہ معصوم لوگوں کے افسانے ہی کیوں ملے لکھنے کے لیے. مگر میں اس بات پر اپنے رب کا شکر گزار ہوں جس نے مجھ بندہء ناچیز کی قلم کو مظلوموں کے حق میں لکھنے کے لیے چنا.
پہلے اسامہ کا ریاستِ مدینہ کے دارالحکومت میں بے دردی سے قتل، پھر طلباء کے حق میں اٹھنے والے ایک نوجوان طالب علم کا تشدد سے قتل اور اب اس ملک کی امیر اور طاقت کے نشے میں مست ہستیوں کی گاڑی کی زد میں اے غریب نوجوان جن کو انصاف صرف اس ملک کے سیاستدانوں کی تقریروں میں ہی میسر اے گا وہ.
امیرِ زمانہ کی نگاہ سے دیکھا جائے تو ہوا کچھ بھی نہیں ہے صرف ایک ملک کے دارالحکومت میں ایک معمولی سا حادثے پیش آیا ہے جس میں ایک طاقتور شہری کی سبز نمبر پلیٹ والی گاڑی نے ایک غریب کی گاڑی کو چیونٹی سمجھ کر کچل دیا جس میں غریب نوجوانوں نے اپنی جان گوا دی مگر افسوس کی کوئی بات نہیں طاقتور ہستیوں کا بال بھی بیکا نہ ہو سکا.
یہ غریبوں کے بچے تھے جو مارے گئے ، تو ظاہر ہے ان کے لئے انصاف تو صرف ﷲ کی عدالت میں ہی ہے۔

(جاری ہے)

ان میں سے ایک غریب نوجوان اپنے گھر میں سب سے بڑا تھا اور اپنے روزگار کے حصول کے لئے اس آخری سفر میں اپنے دوستوں کے ہمراہ شامل ہوا تھا۔ دوسرے غریب شخص کی والدہ اپنے بیٹے کو شیروانی میں دیکھنا کا خواب سجائے تھی اور اب اسے کفن میں دیکھ کر وہ بے ہوش ہو رہی ہے۔ تو کیا ہوا؟ باقی دو کی کہانی بھی اس سے کچھ مختلف نہیں۔ ہاں ، عام فرق غربت اور دوستی تھا۔

بےچارہ حیدر کیا جانتا تھا کہ آج وہ آخری مرتبہ فیس بک پر  لائیو  ہے.
باہر حال پولیس نے تو اپنے روایتی کام سرانجام دیتے ہوئے اپنے روب اور دبدبہ کی بناء پر ڈرائیور سے اس بات کو منوا ہی لیا کہ گاڑی وہ چلا رہا تھا. لیکن یہ تو خدا ہی جانے کے گاڑی وہی ڈرائیور چلا رہا تھا کہ کسی طاقتور ہستی کا نشے میں مست بیٹا؟
جبکہ کشمالہ طارق صاحبہ نے اس حادثہ پر بہت ہی رنج کا اظہار کیا اور ساتھ ایک روایتی بیان بھی دیا کہ مرنے والوں کو انصاف ضرور فراہم کیا جائے گا اور ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ کسی کے بچے کو اس میں ناحق نہ گھسیٹیں. کیا وہ غریب نوجوان کسی کے بچے نہیں تھے؟
ہو گا اس بار بھی کچھ نہیں بس پیسے کا کھیل ہوگا اور پھر، عدم ثبوت کی بناء پر رہائی اور قصۂ ماضی.

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :