
ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں
جمعرات 20 ستمبر 2018

پروفیسر مظہر
غم سے پتھرہو گیا لیکن کبھی رویا نہیں
(جاری ہے)
خاردارِسیاست میں قدم رکھنے والے اِس صنعتکار کے بیٹے کو ہر دور میں محض اِس لیے ناقابلِ قبول ٹھہرایا جاتا رہا کہ وہ جمہوریت کو اُس کی روح کے عین مطابق لوٹانا چاہتا تھا۔
اُسے عوامی مینڈیٹ کی توہین قبول تھی نہ زورآوروں کے آگے سر جھکانا اُس کی سرشت میں شامل۔ وہ اللہ کے بعد طاقت کا سرچشمہ عوام کو سمجھتا ہے۔ ایسا ہی نعرہ ذوالفقار علی بھٹو نے لگایا اور اُسے نشانِ عبرت بنا دیا گیا۔ اب نوازشریف کی باری تھی جس نے مٹی کی محبت میں کیا کیا دُکھ نہیں جھیلے۔ بھلے قوم اُس کے ساتھ تھی اور اب بھی ہے لیکن ”مہربان“ نہیں۔ اور وہ بھی ایسا ضدی اور ہٹ دھرم کہ بار بار وہی ”غلطی“ دہراتا رہا۔ شاعر نے کہامیری بھی طبیعت تھی مگر اور طرح کی
پھر احتساب عدالت کا ڈول ڈالا گیااور عین اُس موقعے پر جب تین بار وزیرِاعظم رہنے والا میاں نوازشریف پیشیاں بھگت رہا تھا، بیگم کلثوم نوازمرض الموت میں مبتلاء ہو کر لندن جا پہنچیں۔ پہلے لند ن کے ہارلے سٹریٹ کلینک میں بیگم کلثوم نواز میاں نوازشریف کی تیماردار تھیں، اب میاں صاحب کی باری تھی لیکن احتساب عدالت کے پنجہٴ خونی میں جکڑے میاں صاحب کو اِس کی اجازت ملی نہ لاڈلی بیٹی مریم نواز کو۔ سوشل میڈیا پر بیگم کلثوم نواز کی بیماری کو لے کر طوفانِ بدتمیزی بپا ہوگیا۔ مخالفین نے ہمدردی کے چند بول بولنے کی بجائے طرح طرح کے فسانے گھڑنے شروع کر دیئے اور یہاں تک کہہ دیا کہ سب ”ڈرامہ“ ہے۔ جب اُن کی عدم موجودگی میں احتساب عدالت نے سزا سنائی توبزرجمہروں نے کہا کہ اب میاں صاحب کبھی واپس نہیں آئیں گے، وہ لندن میں سیاسی پناہ لے لیں گے، نون لیگ کی سیاست ختم ہو چکی لیکن میاں صاحب نے اڈیالہ جیل جانے کا فیصلہ کر لیا۔ احتساب عدالت کا فیصلہ ایسا کہ خود ججز بھی حیران ۔ سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے اِس فیصلے کو انتہائی غلط اور نامعقول قرار دیا لیکن یہ مٹی کی محبت تھی جو میاں نوازشریف اور مریم نواز کو وطن کھینچ لائی ۔لوگ جیل سے بھاگتے ہیں اور جیل میں ہوتے ہوئے بھی ہسپتال جانا چاہتے ہیں۔ ہر قیدی کی شدید ترین خواہش پیرول پر رہائی ہوتی ہے لیکن یہ کیسا شخص ہے جس نے ہسپتال میں رہنے سے انکار کر دیا۔ پیرول پر رہائی کی درخواست پر دستخط نہیں کیے حالانکہ اپنی محبوب ترین ہستی کے آخری دیدار کی خواہش تو مَن میں یقیناََ موجزن ہوگی۔ میاں شہبازشریف نے مریم نواز کو درخواست پر دستخط کرنے کے لیے کہا تو اُس نے بھی انکار کر دیا۔ بالآخر شہباز شریف کو ہی پیرول پر رہائی کی درخواست پر دستخط کرنے پڑے ۔ غالب نے کہا
مشکلیں اتنی پڑیں مجھ پہ کہ آساں ہو گئیں
اگر میاں نوازشریف پر الزام ثابت ہو جاتا تو وہ تاریخ کے کوڑے دان میں غرق ہو جاتے لیکن جبرواستبداد سے پابندِسلاسل ہونے والے ہمیشہ اُبھر کر سامنے آتے ہیں۔ تاریخ ایسی امثال سے بھری پڑی ہے۔ 2014ء سے نوازشریف کو پوری تن دہی سے”مائنس“ کرنے کی تگ ودَو کرنے والے بیگم کلثوم نواز کا جنازہ دیکھ لیں۔ لاہور کی بیٹی کو آخری سلام پیش کرنے صرف پورا لاہور ہی نہیں، پاکستان کے کونے کونے سے لوگ اُمڈ آئے۔ یہ پاکستان کی تاریخ کے بڑے جنازوں میں سے ایک کہ وسیع وعریض جگہ بھی کم پڑ گئی۔ کئی کلومیٹر پیدل چل کر جنازگاہ تک پہنچنے کی تگ ودَو کرنے والوں نے سڑک پر ہی صفیں باندھ لیں لیکن ہجوم تھا کہ قابو میں نہیں آرہا تھا۔ پھر جونہی مولانا طارق جمیل کی” اللہ اکبر“ کی صدا بلند ہوئی جو جہاں کھڑا تھا، وہیں ہاتھ باندھ لیے کہ صفیں درست کرنے کے لیے وقت تھا نہ جگہ۔ بعد از مرگ بیگم کلثوم نواز کو وہی عزت ملی جو محترمہ فاطمہ جناح اور بینظیر بھٹو کے حصّے میں آئی۔ یہ بیگم کلثوم نواز
ہی نہیں، میاں نوازشریف سے محبت کا بھی والہانہ اظہار تھا۔ کوئی قوم کو باور کرانے کی لاکھ کوشش کرے کہ میاں نوازشریف قصّہٴ پارینہ بن چکے لیکن حقیقت یہی کہ میاں نوازشریف کی سیاست تو اب شروع ہوئی ہے، یہ الگ بات کہ ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
پروفیسر مظہر کے کالمز
-
ریاستِ مدینہ اور وزیرِاعظم
اتوار 13 فروری 2022
-
وحشت وبربریت کا ننگا ناچ
جمعہ 10 دسمبر 2021
-
اقبال رحمہ اللہ علیہ کے خواب اور قائد رحمہ اللہ علیہ کی کاوشوں کا ثمر
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
رَو میں ہے رَخشِ عمر
جمعہ 30 جولائی 2021
-
یہ وہ سحر تو نہیں
جمعہ 2 جولائی 2021
-
غزہ خونم خون
ہفتہ 22 مئی 2021
-
کسے یاد رکھوں، کسے بھول جاوٴں
ہفتہ 24 اپریل 2021
-
یہ فتنہ پرور
ہفتہ 20 مارچ 2021
پروفیسر مظہر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.