
بھارت کی ہٹ دھرمی
ہفتہ 29 ستمبر 2018

پروفیسر رفعت مظہر
بدل سکے گا نہ سیدھے ہاتھوں وہ اپنے انداز دیکھ لینا
(جاری ہے)
پہناتی ہے درویش کو تاجِ سرِ دارا
طُرفہ تماشہ یہ کہ بھارت کی طرف قدم بڑھانے والے ہر حکمران پر سیاسی جماعتیں غداری کا ”لیبل“ تو چسپاں کر دیتی ہیں لیکن جب اُنہی کے ہاتھ حکومت آتی ہے تو سب سے پہلے بھارت کو امن کا پیغام دیا جاتا ہے۔ تحریکِ انصاف کے ہاں کل تک تو پوری شد ومَد سے میاں نوازشریف پر” بھارت دوستی“ کا الزام دھرا جاتا رہا اور کہا گیا کہ میاں صاحب کا بھارت کے ساتھ ذاتی کاروباری تعلق ہے اِس لیے وہ بھارت کے ساتھ دشمنی مول نہیں لے سکتے (حالانکہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار میاں نوازشریف کی حکومت میں ہی اقوامِ عالم کو بھارتی ریشہ دوانیوں کے ڈوزیئر دیئے) لیکن اُسی تحریکِ انصاف کے وزیرِاعظم عمران خاں نے بھی اپنی پہلی تقریر میں ہی بھارت کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھاتے ہوئے کہا ” اگر بھارت ایک قدم آگے بڑھائے گا توہم دو قدم آگے بڑھائیں گے“۔ اگر میاں نوازشریف کی امن کی خواہش غلط تھی تو پھر عمران خاں کی خواہش کیسے درست ہو سکتی ہے۔
پنڈت جواہر لال نہرو سے نریندر مودی تک کوئی ایک دَور بھی ایسا نہیں گزرا جس میں بھارت جنگی جنوں میں مبتلاء نہ ہوا ہو۔ ہر بھارتی حکمران اپنی آڑھت کی دُکان پاکستان دشمنی پر سجاتا اور خصوصی طور پر انتخابات کے دوران تو اپنی انتخابی کمپین میں پاکستان کے خلاف زہر اگلتا رہتا ہے۔ پاکستان کے دشمن ،بابری مسجد کی شہادت کے ذمہ دار اوربھارتی مسلمانوں کے خون سے ہاتھ رنگنے والے وحشی درندے نریندر مودی کو شاندار کامیابی اپنی اسلام اور پاکستان دشمنی کی بنیاد پر ہی ملی۔ یہ وہی شخص ہے جس نے بنگلہ دیش میں جا کر بَرملا کہا کہ پاکستان کو دولخت کرنے میں بھارت کا بھی ہاتھ ہے۔تو پھر ایسے شخص کو امن اور ملفوف محبت کا پیغام؟ ۔بات اگر عمران خاں کی تقریر تک محدود رہتی تو گوارا مگر کپتان کو شاید جلدی ہی بہت تھی۔ اُنہوں نے بھارتی حکومت کا رَدِ عمل آنے سے پہلے ہی بغیر سوچے سمجھے بھارتی وزیرِاعظم کو خط لکھ ڈالا کہ پاکستان اور بھارت کے وزرائے خارجہ جب نیویارک میں ہوں تو ملاقات کی کوئی سبیل نکالی جائے۔ بھارتی حکومت نے ملاقات کے لیے مثبت جواب دیاتو تحریکِ انصاف نے پورے ملک میں شور مچا دیا کہ بھارت ”مذاکرات“ پر راضی ہو گیا۔ جوا باََبھارتی حکومت نے پہلے تو یہ کہا کہ بات مذاکرات کی نہیں، ملاقات کی ہوئی ہے اور پھر انتہائی حقارت سے دھتکارتے ہوئے کہہ دیا کہ ملاقات بھی نہیں ہوگی۔ تحریکِ انصاف کے اکابرین کو سوچنا چاہیے تھا کہ جو حکومت سفارتی آداب کو جوتے کی نوک پہ رکھتے ہوئے عمران خاں کے خط کو میڈیا میں ”وائرل“ کر دیتی ہے، اُس سے خیر کی توقع بھلا کہاں۔ اب کپتان صاحب لاکھ کہتے پھریں کہ نریندر مودی نے ”چھوٹا آدمی“ ہونے کا ثبوت دیا ہے، بات بنتی نظر نہیں آتی۔
بھارتی دھتکار کے بعد تحریکِ انصاف کا بیانیہ یہ ہے کہ ملاقات بھی ہو جانی تھی اور مذاکرات بھی لیکن 2019 ء کے انتخابات اور سکینڈل کی زد میں آئے ہوئے نریندر مودی نے دباوٴ میں آکر ملاقات منسوخ کی ہے۔ بجا! مگر کِس بھارتی حکمران نے کبھی پاکستان کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا تھا؟۔ نریندر مودی وہی کچھ کر رہا ہے جو ہمیشہ سے بھارتی پالیسی رہی ہے۔ پاکستان کا وجود اُسے کل قبول تھا نہ آج ہے اور ایٹمی پاکستان تو ہمہ وقت اُس کی آنکھوں میں کھٹکتا ہے۔ اِس پر مستزاد اقتصادی راہداری، جو دفاعی طور پر مضبوط پاکستان کو اقتصادی رفعتوں سے ہمکنار کرنے جا رہی ہے، بھارتی حکمرانوں کی نیندیں حرام کیے ہوئے ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ بھارتی چیف آف آرمی سٹاف کا بیان اِسی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے۔ اُس نے پاکستان کے خلاف جو ہرزہ سرائی کی، اُس کا انجام بھی وہ خوب جانتا ہے۔ بھارت سمیت اقوامِ عالم کو یہ معلوم کہ بھارت کا ایک ایک شہر پاکستان کے ایٹمی میزائلوں کی زَد میں۔ اِس لیے ناممکن ۔۔۔۔۔ ناممکن کہ بھارت کبھی خواب میں بھی پاکستان پر حملہ آور ہونے کا سوچے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
پروفیسر رفعت مظہر کے کالمز
-
پنچھی پَر پھڑپھڑانے لگے
منگل 15 فروری 2022
-
جھوٹ کی آڑھت سجانے والے
منگل 8 فروری 2022
-
اُنہوں نے فرمایا ۔۔۔۔ ۔
پیر 31 جنوری 2022
-
صدارتی نظام کا ڈھنڈورا
پیر 24 جنوری 2022
-
کورونا کی تباہ کاریاں
منگل 4 جنوری 2022
-
جیسی کرنی، ویسی بھرنی
منگل 28 دسمبر 2021
-
قصّہٴ درد سناتے ہیں کہ مجبور ہیں ہم
منگل 21 دسمبر 2021
-
ہم جس میں بَس رہے ہیں
پیر 13 دسمبر 2021
پروفیسر رفعت مظہر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.