
مولانا سمیع الحق ہمارے دلوں میں زندہ ہیں
ہفتہ 16 نومبر 2019

رانا اعجاز حسین چوہان
(جاری ہے)
مولانا سمیع الحق نے مختلف مکاتب فکر کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے کے لئے سابق امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد کے ساتھ مل کر ”ملی یکجہتی کونسل “اور دینی جماعتوں کے سیاسی اتحاد ”متحدہ مجلس عمل“ کے قیام میں اہم کردار ادا کیا تاہم وہ بعض اختلافات کے باعث بعد ازاں ایم ایم اے سے علیحدہ ہو گئے تھے۔افغانستان پر امریکی حملے کے بعد انہوں نے مذہبی تنظیموں کا ایک اتحاد”دفاع پاکستان و افغانستان کونسل“ بھی بنایا تھا جس نے امریکی حملوں کے خلاف پورے ملک میں بڑے بڑے پرامن مظاہرے کیے، اس اتحاد میں آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل(ر)حمید گل اور شیخ رشید بھی شامل تھے۔مولانا سمیع الحق افغان طالبان پر کافی اثرو رسوخ رکھتے تھے اور ملا عمر جو طالبان کے بانی اور امیر تھے کہ بارے میں کہا جا تا تھا کہ وہ مولانا سمیع الحق کے شاگرد ہیں۔ مولانا سمیع الحق جہادی رہنماوٴں کے لیے ”روحانی باپ“ کی سی حیثیت رکھتے تھے،مولانا جلال الدین حقانی کے علاوہ کالعدم تحریک طالبان کے کئی رہنما ان کے شاگرد رہے۔افغانستان میں دیر پا امن اور استحکام کے سلسلے میں اکثر پاکستانی اور افغان اعلیٰ حکام ان سے ملاقاتیں کرتے تھے، اور افغانستان کے پاکستان میں تعینات سفیر ان سے باقاعدگی سے ملتے رہتے تھے۔ جبکہ شہادت سے چند روز قبل بھی افغان حکومت کے ایک وفد نے دالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں ان سے ملاقات کرتے ہوئے افغان امن عمل کے لئے کردار ادا کرنے کی اپیل کی تھی۔مولانا سمیع الحق نے ہمیشہ اپنے عمل سے ثابت کیا تھا کہ وہ ایک محب وطن اور پر امن پاکستانی ہیں ،انہوں نے ملک میں پر تشدد کارروائیوں کی حوصلہ افزائی کرنے کی بجائے ہمیشہ اس کی مذمت کی، انہوں نے پاکستان میں کالعدم تحریک طالبان اور حکومت پاکستان کے درمیان مذاکرات کی ایک کوشش میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔ ایک برس قبل پاکستان کے دینی و سیاسی حلقوں کو انتہائی افسوسناک خبر سننے کو ملی کہ جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کو راولپنڈی میں نامعلوم شخص نے چھریوں کے وار کر کے اس وقت شہید کردیا جب وہ عصر کے بعد اپنے گھر میں آرام کر رہے تھے ۔ مولانا سمیع الحق کے بیٹے مولانا حامد الحق نے انکشاف نے بتایا کہ ہمیں ملکی خفیہ اداروں نے بھی کئی بار بتایا تھا کہ مولانا سمیع الحق بین الاقوامی خفیہ اداروں کے ہدف پر ہیں۔مولانا سمیع الحق پر اس سے قبل بھی کئی مرتبہ قاتلانہ حملے ہو چکے تھے لیکن ان حملوں میں وہ ہمیشہ محفوظ رہے۔ مولانا سمیع الحق گفتار میں انتہائی نرم اور خوش اخلاق اور نظریات کے داعی تھے اور آخری وقت تک اس پر عمل پیرا بھی رہے،آپ کی دینی و سیاسی خدمات کو تادیر بھلایا نہیں جاسکے گا۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
رانا اعجاز حسین چوہان کے کالمز
-
جیسی رعایا ویسے حکمران
بدھ 16 فروری 2022
-
ویلنٹائن ڈے… !
منگل 15 فروری 2022
-
یوم یکجہتی کشمیر
ہفتہ 5 فروری 2022
-
صدارتی نظام کی بازگشت!
جمعرات 3 فروری 2022
-
نظام انصاف میں بہتری کی ضرورت
بدھ 2 فروری 2022
-
کرپشن انڈیکس میں اضافہ …!
ہفتہ 29 جنوری 2022
-
ایمان کی دولت انمول نعمت
جمعہ 28 جنوری 2022
-
خوشگوار زندگی کیلئے ذہنی صحت پر توجہ ضروری
جمعرات 20 جنوری 2022
رانا اعجاز حسین چوہان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.