
ہاتھ آنکھوں پر رکھ لینے سے خطرہ نہیں جاتا!
ہفتہ 24 اپریل 2021

رقیہ غزل
(جاری ہے)
اس میں کوئی شک نہیں کہ حکمران جماعت نے جو نعرہ سب سے زیادہ لگایا وہ دو نہیں ایک پاکستان کا تھا درحقیقت یہی نعرہ بس نیا تھا باقی سیاسی چہرے ،نعرے ،دعوے اور وعدے وہی گھسے پٹے تھے یہی وجہ ہے کہ عوام جھانسے میں آگئے کہ اب کہ شاید سیاست کو خدمت سمجھا جائے گا اور غریب و امیر کا فرق مٹ ٍجائیگا، انصاف کی بلاتفریق فراہمی ہوگی، غریب بھوکا نہیں سوئے گا ، غریب اور امیر کے بچے ایک جیسے سکولوں میں پڑھیں گے ،روزگار اور نوکریوں کی اتنی فراوانی ہوگی کہ دیگر ممالک سے لوگ ان کے حصول کے لیے پاکستان آئیں گے،منہ زور مہنگائی کا منہ توڑ دیا جائے گا اور ارزاں نرخوں پر ہر چیز دستیاب ہوگی ، بجلی ، گیس اور پانی کے بلوں میں مناسب ریٹ مقرر کئے جائیں گے، نیکی کا بول بالا ہوگا ۔المختصر عوام سمجھے کہ راوی چین ہی چین لکھے گا اورواقعی ریاست مدینہ قائم ہو جائے گی مگراس کے برعکس پہلے ہی برس مہنگائی اور جائز و ناجائز ٹیکسز نے عام آدمی کی کمر توڑ دی اور دوسرے برس کرونا وبا کے پھیلاؤ نے رہی سہی کسر پوری کر دی حالانکہ مذکورہ حالات خطرے کی گھنٹی تھے اور عالمی ادارہ صحت کی طرف سے بھی خبردار کیاجا رہا تھا کہ کرونانے پوری دنیا کی معیشت کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ اس کی شدت میں مزید اضافہ ہورہا ہے خاص طور پر جہاں طبی نظام کمزور ہے اگر بروقت اور مناسب حکمت عملیاں طے نہ کی گئیں تو تین تہائی آبادی معاشی اور نفسیاتی مسائل کا شکار ہوسکتی ہے اور یہ صورتحال ان ممالک کے لیے زیادہ پریشان کن ہوسکتی ہے جن کی ترجیحات میں صحت و تعلیم شامل نہیں اور ایسا ہی ہوا ہے ہمارے حکمرانوں نے موجودہ خطرات کو ایک کان سے سن کر دوسرے سے نکال دیا ۔پہلے بھی حفاظتی تدابیر میں دیر کر دی گئی اور اب جبکہ ویکسین کے حصول کے لیے تمام ممالک کوشاں تھے تو ہم فری ویکسین کا انتظار کرتے رہے اور پورا ملک تیسری لہر کی لپیٹ میںآ گیا اور اب اموات کی تعداد بڑھتی جارہی ہے جسکا حکومت کے پاس واحد حل لاک ڈاؤن ہے جس کا مطلب عام آدمی کو بھوکا ہی نہیں بلکہ سسکا سسکا کر مارنا ہے کیونکہ جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں ویسے ہی اتنا اضافہ ہوچکا ہے کہ عام آدمی خرید نہیں سکتا اور بے حسی دیکھیے کہ پھیپھڑے متاثر ہونے پر لگایا جانے والا انجکشن Remdesivir جس کی افادیت نناوے فیصد مسلمہ تھی اس کی خریداری بند کر دی گئی ہے کیونکہ وہ مہنگا ہوگیا ہے اور آکسیجن سلنڈروں کی صورتحال بھی تشویشناک ہے تبھی تو اہل دل کہہ رہے ہیں اگر یہ انجکشن مہنگا ہوگیا تھا تو کچھ عرصے کے لیے شاہانہ پروٹوکول اور اللوں تللوں کو بند کر دیا جاتا مگر خریداری پر پابندی نہ لگائی جاتی تو کتنی جانیں بچ جاتیں لیکن غریب کے لیے کون سوچتا ؟
مان لیجیے کہ اعدادو شمار کو نظر انداز کرنے سے خفت تو مٹ سکتی ہے لیکن حقائق تلخ ہیں کہ ہیومین ڈویویلپمنٹ انڈیکس کی نئی درجہ بندی میں پاکستان ایک سال کے دوران مزید دو پوائنٹس نیچے آچکا ہے کبھی ہمیں گرے لسٹ میں اور کبھی ریڈ لسٹ میں شامل کر دیا جاتا ہے مگر ہمیں سیاسی اکھاڑ پچھاڑ سے فرصت نہیں ملتی بایں وجہ جگ ہنسائی اورامتیازی سلوک ہمارا مقدر بن چکا ہے ۔اس لیے ہم دنیا کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر پوچھ نہیں سکتے کہ ماحولیاتی تبدیلی کی عالمی کانفرنس میں پاکستانی وزیراعظم کو شریک کیوں نہیں کیا گیا ؟ امریکی موسمیاتی تبدیلی کے ایلچی کے دورہ ایشیا میں پاکستان کا نام شامل کیوں نہیں ہے ؟ برطانوی حکومت کے بڑھتے کرونا کیسسز کی بنیاد پر پاکستان کو ریڈ لسٹ میں شامل کیوں کیا جارہا ہے ؟لیکن ہم نے اپنے عوامی اور ملکی حلقوں کو ادھر ادھر کی سنا کر مطمئن کردیا ہے اور عالمی مالیاتی اداروں سے کرونا ریلیف کا پھر مطالبہ کر دیا ہے چہ جائیکہ ہم امتیازی رویوں پرآواز بلند کرتے مگر ہم نے تکیہ ہی کشکول پر رکھا ہے،تو گلے میں لٹکانے والوں کو وہی ملتا ہے صاحب جو ہمیں مل رہا ہے پھر بھی کہنا کہ پاکستان بہت اوپر جارہا ہے اس پر ہم اتنا ہی کہیں گے کہ :ہاتھ آنکھوں پر رکھ لینے سے خطرہ نہیں جاتا ۔۔دیوار سے بھونچال کو روکا نہیں جاتا ۔
شعلوں کو ہواؤں سے تو ڈھانپا نہیں جاتا
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
رقیہ غزل کے کالمز
-
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل رپورٹ ایک لمحہ فکریہ
جمعرات 17 فروری 2022
-
وزیر اعظم اپنے مشیر تبدیل کریں !
جمعہ 21 جنوری 2022
-
تحریک انصاف مزید قوت کے ساتھ کب ابھرے گی ؟
جمعہ 31 دسمبر 2021
-
انقلاب برپا کرنے والی مہم
پیر 13 دسمبر 2021
-
آرزوؤں کا ہجوم اور یہ ڈھلتی عمر
بدھ 1 دسمبر 2021
-
حساب کون دے گا ؟
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
پہلے اپنا احتساب کریں پھر دوسروں سے بات کریں !
جمعرات 11 نومبر 2021
-
سیاستدانوں باز آجاؤ !
جمعرات 21 اکتوبر 2021
رقیہ غزل کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.