فرنٹ لائن سولجرز کو سلام

ہفتہ 23 مئی 2020

Shahid Awan

شاہد اعوان

موجودہ نفسا نفسی کے اس پرآشوب دور میں ایسے قلب پر سوز انگلیوں پر شمار کیے جا سکتے ہیں جن کے سینوں میں انسانیت کا درد ہو، ایسے گوہر نایاب کو سنبھال کر رکھنے کی ضرورت ہے جو معاشرے میں خال خال نظر آتے ہیں اور ان ہیروں کی قدرو قیمت جوہری کے پاس ہی ہو سکتی ہے ۔ معاشرے میں احترامِ انسانیت کے لئے برسرپیکار وہ لوگ عظیم ہیں جو ذاتی غرض و غایت سے ماورا ہو کر فرضِ مشاطگی میں دن رات ایک کیے ہوئے ہیں، وہ دراصل اللہ کی توفیق اور صرف اور صرف اس ذاتِ باری کی خوشنودی کی خاطر اپنے من کی سنتے ہیں ، وہ سودوزیاں کی موشگافیوں میں الجھنے کے بجائے سُچا اور سچا سودا کرنے پر ہر دم مستعد کھڑے نظر آتے ہیں ۔

یہ عمل ان کے ذوقِ لطیف کو طمانیت بخشتا ہے اور بناء کسی ریاکری یا تصنع کے آگے ہی آگے بڑھنے میں دلی مسرت اور شادمانی محسوس کرتے ہیں،یوں وہ اپنے پیشے سے عشق اور انسانیت سے خلوص کی مالا جپتے ہوئے ایک دوسرے سے سبقت حاصل کرنے کی سعی کرتے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)


اس مختصر سے ابتدائیے کا مقصد وطن عزیز کے اُن قابل فخر سپوتوں کو خراجِ تحسین اور ان کے جذبوں کو سلامِ عقیدت پیش کرنا ہے جو موجودہ ’کورونا‘ نا می عالمی وباء کے خلاف جنگ میں اگلی صفوں پر برسرپیکار ہیں ۔

اس سلسلہ میں ہر ذی شعور شہری کا حق بنتا ہے جو اس موذی مرض کو شکست دینے کے لئے حکومتی احکامات کی ہر طرح سے بجا آوری کر رہے ہیں اور ایک خاموش مجاہد کی طرح اپنے فرائض نبھا رہے ہیں ،جبکہ بعض ایسے بھی ہیں جنہوں نے ابتدا سے لیکر آج تک اس اَ ن دیکھے دشمن کو مذاق ہی سمجھ رکھا ہے اور تمام حفاظتی تدابیر سے پہلو تہی اختیار کر کھی ہے۔ خیر اور شر کا سلسلہ ازل سے ابد تک جاری رہے گا ، ہماری زندگیوں میں ایسے وبائی مرض سے پہلی بار واسطہ پڑا ہے جس سے ہر چھوٹا بڑا، امیر غریب یکساں متاثر ہے کسی کو استثنا حاصل نہیں ۔

تاہم اس وائرس کا سب سے زیادہ نشانہ بننے والا شعبہ صحت ہے جس سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹرز، نرسز، پیرا میڈیکل سٹاف اور ہسپتالوں کے تمام شعبہ جات سے منسلک مردوزن جانتے بوجھتے اپنی جان ہتھیلیوں پر رکھ کر انسانیت کو بچانے کی تگ و دو میں مصروفِ عمل ہیں۔ 
 اگر میں اپنے ضلع اٹک کی بات کروں تو سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر سہیل اعجاز اعوان، کورونا سیل کے ضلعی انچارج ڈاکٹر آصف نیازی ، ڈی ایچ او ڈاکٹر اسد اسماعیل ، ضلعی سرویلنس کوآرڈینیٹر ڈاکٹر طالب حسین، ڈی ایچ کیو اٹک کے ایم ایس ڈاکٹر خالد محمود، ٹی ایچ کیو ہسپتال حسن ابدال کی خاتون ایم ایس محترمہ گلناز شیخ، تمام تحصیلوں کے ایم ایس ، ڈی ڈی ایچ اوز، ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملہ خراج کامستحق ہے جس کے لئے یقینا یہ چند ٹوٹے پھوٹے الفاظ کچھ معنی نہیں رکھتے مگر ان کے ذریعے ہمارے ان فرنٹ لائن وارےئرز کو ہدیہٴ عقیدت پیش کرنا ہے ، بلاشبہ ان کے حوصلے اور ہم وطنوں سے عقیدت و محبت لازوال ہے ۔

 اس کے علاوہ آزمائش کی اس گھڑی میں 1122کے نوجوانوں کی انتھک خدمات بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں جو اس خطرناک مرض سے متاثرہ اشخاص کو مختلف ہسپتالوں اور قرنطینہ سنٹرز میں منتقلی اور جاں بحق افراد کی تدفین کے جان گسل مراحل کا فریضہ سر انجام دے رہے ہیں وہ اپنی جگہ لائقِ ستائش اور تحسین کے قابل ہے، قوم ان کے جذبوں کو بھی سلام پیش کرتی ہے ۔

اگر ہم راولپنڈی ڈویژن کی بات کریں تو کمشنر راولپنڈی کیپٹن(ر) محمد محمود کی ولولہ انگیز قیادت میں ڈویژن کے چاروں اضلاع کے ڈپٹی کمشنر اور محکمہ ہیلتھ ، ٹی ایم ایز ، یونین کونسلز اور دیگر متعلقہ محکمہ جات ان کی ہدایات کو عملی جامہ پہنانے کے لئے شبانہ روز فرائض سرانجام دے رہے ہیں ۔ جبکہ آر پی او راولپنڈی سہیل حبیب تاجک کی متحرک قیادت نے پورے ڈویژن کی پولیس کو الرٹ کر رکھا ہے جو آرمی، رینجرز اور دیگر سیکورٹی ادارون کے ساتھ ملکر ہر سطح پر اس وبائی مرض کے پھیلاؤ کو روکنے میں حکومتی احکامات پر عملدرآمد کو یقینی بنائے ہوئے ہیں۔

اسی حوالے سے اٹک کے جواں سال ڈپٹی کمشنر علی عنان قمر نے اپنے دفتر میں بیٹھنے کے بجائے اپنے ماتحت اور اگلے مورچوں تک جان لڑانے والے عملے کے ساتھ ایسا ریکارڈ توڑ سلسلہ شروع کیا ہے جو عوام الناس کو اس مرض سے محفوظ بنائے ہوئے ہے۔ انہی کے زیر نگرانی ضلع کی تمام تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنرز جن میں اٹک میں جنت حسین نیکوکارہ، حسن ابدال کے خوش شکل و خوش گلو اسسٹنٹ کمشنر عدنان انجم راجہ ، حضرو کی خاتون اے سی ملیحہ ایثار، فتح جنگ کے محسن اقبال ، جنڈ کے حسن نذیر اور پنڈی گھیب کے حیدر عباس اپنے اپنے ماتحت عملے کے ساتھ کورونا کے خلاف برسرپیکار نظر آتے ہیں۔

ان مشکل ترین حالات میں ضلعی تعلقات عامہ کا کردار مزید اہمیت اختیار کر جاتا ہے ، ہمارے ضلع کے ڈپٹی ڈائریکٹر شہزاد نیاز کھوکھر اپنی ذمہ داریاں احسن انداز میں بخوبی انجام دے رہے ہیں وہ روزانہ کی بنیادوں پر ضلع کی لمحہ بہ لمحہ صورتحال اور حالات سے میڈیا کے ذریعے عوام کو آگاہ رکھے ہوئے ہیں۔ 
ضلع کی تمام میونسپل کمیٹیوں کے انچارج اور ان کا ماتحت عملہ زندگی میں پہلی بار اتنی سخت ڈیوٹی سر انجام دے رہا ہے صفائی کا معاملہ ہو ، جراثیم کش سپرے کرنا ہو یا بازاروں یا کاروباری مراکز میں لاک ڈاؤن پر حکومتی رٹ قائم کرنا ہر جگہ دیگر محکموں کے ساتھ ملکر اس جنگ میں اپنا کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں، اس حوالے سے چیف آفیسر جنڈ ملک الفت حسین اور چیف آفیسر حسن ابدال ساجد خان قابل ذکر ہیں۔

 پولیس کی بات کی جائے تو ڈی پی او اٹک سید خالد ہمدانی کی شبانہ روز محنت اور انسانیت سے محبت وعقیدت کسی سے پوشیدہ نہیں وہ دن رات ایک کرکے ایک طرف ان جرائم پیشہ عناصر کے خلاف برسرپیکار ہیں جو معاشرے میں بد امنی اور منشیات جیسے ناسور کو عام کر رہے ہیں اور دوسری طرف اس مرض سے متاثرہ لوگوں کے لئے آسانیوں کا سامان پیدا کرنے کے لئے اپنے ماتحتوں کو ہر وقت تیار رہنے کی تاکید کیے ہوئے ہیں۔

چلتے چلتے اپنے آبائی ضلع چکوال کی ضلعی انتظامیہ کا ذکر بھی کرتا چلوں جہاں ڈپٹی کمشنر عبدالستار عیسانی اور ڈی پی او محمد بن اشرف کا کردار بھی قابل تعریف ہے ضلع بھر میں ان کے اقدمات کی بدولت اس مرض پر قابو پانے کی کوششیں بڑھ چڑھ کر کی جا رہی ہیں۔ 
پنجاب میں ماہیا ایک ایسی صنف ہے کہ محب اپنے محبوب کی جدائی کے عالم میں جب ماہیا گاتا ہے تو فضا میں عجب سوگواری طاری ہو جاتی ہے اور اگر وصل کی گھڑیوں میں یہی ترانہ گایا جائے تو ماحول میں گھنگھروؤں کی چھن چھن ہر طرف محسوس ہونے لگتی ہے ۔ آخر میں ان قابل جوہروں کے لئے ایک ماہیا عرض ہے:
چِٹی چھل کانے دی
ہِک ملے توں ڈھولا نہیں لوڑ زمانے دی 

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :