
"ٹرک کی بتی سے مافیا کی بتی تک کا سفر"
اتوار 28 جون 2020

شیخ منعم پوری
ہر بحران کے بعد یہ بات ہر طرف سننے کو ملتی ہے کہ مافیا جیت گیا کپتان ہار گیا۔یہ بات بہت سے سوالات کو جنم تو دیتی ہی ہے لیکن اِن سب سے بڑھ کر موجودہ وزیراعظم اور تبدیلی کے دعوے دار عمران خان کی نااہلی کو بھی واضح کرتی ہے۔
یہ مافیا ہے کون اور اِس کو لگام کس نے دینی ہے۔اگر وزیراعظم عمران خان یہ سمجھتے ہیں کہ مافیا اتنا طاقتور ہے کہ اُن کے کنٹرول سے باہر ہے تو وہ وزیراعظم ہاؤس میں آخر بیٹھ کے کر کیا رہے ہیں کیونکہ اِس سے پہلے کسی جمہوری حکومت نے مافیا کا رونہ نہیں رویا۔
(جاری ہے)
میاں نوازشریف کے دور میں بھی اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا تھا کچھ بحران بھی آئے لیکن ایسا کبھی نہیں ہوا کہ اتنے مختصر دورانیے میں اتنے بحران آ گئے کہ ہفتے گزر جاتے ہیں بحران ختم نہیں ہوتا ابھی پٹرول کا بحران تھا ہی جو پچھلے دو ہفتوں سے متواتر ملک بھر میں موجود ہے لیکن ملک پھر میں تاریخ میں پہلی دفعہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 25 روپے تک کا اضافہ کر دیا گیا اور اب ان قیمتوں کے بڑھنے کے بعد یہ کہا جا رہا ہے کہ مافیا جیت گیا اور وزیراعظم ہار گیا۔
لیکن دوسری طرف وزیر توانائی عمر ایوب قومی اسمبلی کے فلور پر کھڑے ہو کر فرما رہے ہیں کہ عالمی منڈی میں قیمتیں بڑھنے کی وجہ سے پاکستان میں بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھائی گئیں ۔اُن کا کہنا تھا کہ ایسا کرنا حکومت کی مجبوری تھی اور انہوں نے مزید کہا کہ پٹرول کی قیمت میں 41 روپے کا اضافہ ہونا چاہئے تھا لیکن ہم نے اُسے 25 روپے تک محدود رکھا۔ حکومتی وزیر پٹرول بحران میں اضافے کی ذمہ داری خود قبول کر رہے ہیں لیکن دوسری طرف مافیا کا رونا دھونا بھی لگا رکھا ہے
اِس حکومت میں جو کام عوام کی توقعات کے برعکس ہو اُس کا ملبہ مافیا پر ڈال دیا جاتا ہے لیکن پچھلی حکومتوں میں جو غلط کام ہوئے یا عوامی توقعات کے برخلاف کیے گئے اُن کا الزام سابق حکمرانوں پر ٹھہرایا جاتا رہا کہ وہ کرپٹ ہیں چور ہیں ۔۔خان صاحب آپ اور آپ کے ٹائیگرز کی یقین دہانی کے لئے عرض کہ آپ ماضی میں یہ فرمایا کرتے تھے کہ اگر اوپر والا، مطلب وزیراعظم کرپٹ نہیں ہے ٹھیک ہے تو نیچے ہر چیز بہتر ہو جاتی ہے.آج یا یہ مان لیا جائے کہ آپ کرپٹ ہیں یا آپ کے ایک نئے یوٹرن کا انتظار فرمائیں کیونکہ آپ ہی نے کہا تھا کہ عظیم لیڈر وہی ہوتا ہے جو یوٹرن لے لے۔۔
خان صاحب آپ کی حکومت کو آئے دو سال ہو گئے آپ نے آج کے دن تک کسی بھی ناکامی کا ملبہ اپنے اوپر نہیں لیا ۔ہمیں معلوم ہے کہ یہاں وزراء اعظم کافی معاملات میں بےبس رہے ہیں لیکن آپ میں اور اُن میں اگر کوئی فرق نہیں تو آپ تبدیلی کے دعوے دار کیوں تھے آپ نے پاکستان کی عوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے کیوں لگایا؟ آج آپ عوام کو مافیا کی بتی کے پیچھے لگا رہے ہیں ۔حالانکہ یہ مافیا بھی آپ ہی کے زیرِ اثر ہے ۔آپ ہی کے بقول پاکستان کے تمام ادارے چاہے وہ طاقتور ادارے ہیں یا نیم طاقتور وہ آپ ہی کے ساتھ ہیں ۔آپ کی ہاں میں ہاں ملاتے ہیں تو پھر یہ مافیا آپ سے کیوں نہیں کنٹرول ہو رہےیہ مافیا اتنے طاقتور ہو گئے؟؟۔یا اپنی ناکامی کا سارا ملبہ مافیا پر ڈال کر عوام کو ایک بار پھر مافیا کی بتی کے پیچھے لگا دیا گیا ہے ۔
یہاں یہ بات بھی زبان زدِ عام ہے اور وزیر توانائی کی طرف سے بھی یہ کہا گیا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے اِس لئے پاکستان میں بھی تیل کی قیمتیں بڑھی ہیں ۔اگر فرض کریں یہ مان بھی لیں جو کہ ایسا بلکل بھی نہیں لیکن پہلی تاریخ تک رک جاتے تاکہ ہمیشہ کی روایت کو بھی برقرار رکھا جاتا اگر ایسا بھی نہیں تو کم از کم اوگرا کو سمری بھیجنے دیتے تاکہ وہی فیصلہ کرتی کہ حالات کے مطابق کتنی قیمتوں میں اضافہ کیا جائے اور کابینہ سے بھی منظوری لیتے ۔لیکن کیا کہیں مافیا جو ذمہ دار ہے ۔مافیا کے پُر زور مطالبے پر وزیراعظم صاحب سے مزید رُکا نہ گیا۔۔
پاکستانیوں کی اکثریت اِس فیصلے کے بعد غم و غصے میں ہے کیونکہ مہنگائی کی چکی میں پسی عوام پر پٹرول بمب گرانا کسی عذاب سے کم نہیں ۔دوسری طرف اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے پٹرولیم مصنوعات میں اضافے پر شدید احتجاج کیا ہے اور حکومت سے یہ مطالبہ کیا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فی الفور کمی کی جائے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔لیکن دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے ٹائیگرز میں بھی مایوسی کی لہر ہے۔یقیناً اُن کے اوپر بھی ترس آ رہا ہے کیونکہ اب پیٹرول کی بڑھی قیمتوں پر تنقید کرنے والے صحافیوں کو گالیاں اور خان کو عظیم لیڈر اور فیصلے کو درست کیسے ثابت کریں گے۔۔؟؟
خان صاحب اپنے اِن معصوم سپورٹرز کا ہی لحاظ کر لیں ۔۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
شیخ منعم پوری کے کالمز
-
صدارتی یا پارلیمانی نظام؟
پیر 24 جنوری 2022
-
کیسا رہا 2021 ؟
بدھ 29 دسمبر 2021
-
"مسائل ہی مسائل"
جمعہ 19 نومبر 2021
-
"نئے پاکستان سے نئے کشمیر تک"
جمعرات 29 جولائی 2021
-
افغان جنگ کا فاتح کون، امریکہ یا طالبان؟
ہفتہ 10 جولائی 2021
-
"جمہوریت بمقابلہ آمریت،خوشحالی کا ضامن کون؟"
جمعہ 2 جولائی 2021
-
"حامد میر کا جرمِ عظیم اور صحافت کی زبان بندی"
بدھ 16 جون 2021
-
معاشرتی مسائل اور ہمارے روّیے"
منگل 15 جون 2021
شیخ منعم پوری کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.