
جناب والا! تبدلی کو روکیے
پیر 17 ستمبر 2018

سید شاہد عباس
(جاری ہے)
ضمنی انتخابات د و ہزار اٹھارہ کا ڈھول بج رہا ہے۔ اور ہنگامہ برپا ہونے کو ہے۔ اس کے ساتھ تبدیلی بھی سسک سسک کر اپنے ہونے کی دعویدار ہے اور دم توڑتے ہوئے بھی واویلا کر رہی ہے کہ میں بھی ہوں کہ جس کے نام پہ ووٹ لیے گئے،کیوں مجھے ایسے لاوارث چھوڑ دیا گیا ہے۔ تبدیلی کو بڑا سمجھایا کہ دیکھو این اے تریسٹھ کا ٹکٹ تو وفاقی وزیر غلام سرور خان کی منشاء و رضا کے کے بغیر کسی کو ملنے سے رہا۔ اس کے لیے ان کے اپنے خاندان سے ہٹ کے بھلا عوامی خادم کون ہو سکتا ہے، بھتیجا تو پہلے ہی اسمبلی میں ہے تو باقی بچے بھائی یا بیٹا تو اُن کو ہی ٹکٹ ملے گا نا پاگل۔ کہ یہاں راجوں، مہاراجوں، ملک، خان، سید، پیر ہی تو حکمرانی کے قابل ہیں۔ تم اپنے بین کسی اور جگہ جا کے کرو۔ تبدیلی بے چاری کیا کرتی ۔ اپنا خالی کاسہ اُٹھائے اٹک جا پہنچی اور فریادی ہوئی کہ مجھے یہاں ہی کوئی اہمیت دے دو، لیکن وہاں جو نئے نئے بلے کے نشان پہ اور صادق جناب طاہر صادق نے دوسری نشست جیتی ہے وہ بھلا زین الہٰی کے علاوہ کسی کی جھولی میں ڈال سکتے ہیں؟ محنت اُن کی اپنی ، خرچہ اُن کا اپنا، تو تبدیلی کی اتنی جرات کہ وہ فریاد کر سکے، قومی امکان کہ تبدیلی یہاں سے بھی بوریا بسترا آخر میں سمیٹے گی اور ٹکٹ طاہر صادق صاحب کے اولاً خاندان میں ہی رہے گا ، ثانیاً خاندان نہ سہی تو حلقہ ء احباب سے باہر نہیں جا سکتا۔ تبدیلی نے اپنی بے قدری شاید محسوس کر لی، اسی لیے اس نے رختِ سفر باندھا این اے ساٹھ کا، لیکن یہ کیا یہاں تو تبدیلی اور موروثیت کے خلاف جہاد کے نعرے کو قریب بھی نہیں پھٹکنے دیا گیا، اور داخلی دروازے سے ہی دربانوں نے ڈانگ سوٹا کرنا شروع کر دیا کہ بھئی یہاں تو شیخ رشید احمد کے خاندان کے اہم فرد راشد شفیق کو ٹکٹ مل بھی چکا ہے۔ یہاں تو تبدیلی کو داخل نہ ہونے دینے کے واضح احکامات موجود ہیں، لہذا یہاں سے بھی تبدیلی اپنا سا منہ لیے رہ گئی ہے۔ کسی سیانے نے تبدیلی کو مشورہ دیا کہ بھئی تمہاری دال یہاں گلنے والی نہیں ہے تم اپنے آبائی علاقے یعنی خیبر پختونخواہ کیوں نہیں چلی جاتی۔ مشورہ تو یقینا بہترین تھا کہ آبائی وطن تو پناہ گاہ کی طرح ہوتا ہے۔ لیکن اب تبدیلی بے چاری کیا بتاتی کہ وہ تو وہاں سے بے گھر ہوئی تو ہی پورے ملک میں لاوارث پھر رہی ہے نا۔ وہاں تو جو اُمید تھی وہ بھی خٹک خاندان نے بھگا دی ہے کہ پی کے اکسٹھ سے پرویز خٹک کے بیٹے ابراہیم خٹک اور پی کے چونسٹھ سے پرویز خٹک کے ہی بھائی لیاقت خٹک بطور امیدوار سامنے ہیں۔ اب تبدیلی نے بہت شور مچایا کہ جناب لیاقت خٹک تو ضلع ناظم ہیں لیکن درشت لہجے میں اُسے چپ کروا دیا گیا کہ تم کون ہوتی ہو رائے دینے والی۔ ہم وہ سیٹ چھڑوا دیں گے۔ یہ الگ بات کہ وہ نظامت بھی دوسرے بھتیجے کو بخش دیں گے۔او ر تبدیلی کو یہ سوال اٹھانے ہی نہیں دیا گیا کہ پہلا بھتیجا تو پہلے سے تحصیل ناطم بھی ہے۔ تبدیلی کی یہ بات تو کسی نے سنی ہی نہیں کہ بھئی اسی خاندان کی دو مستورات اور داماد جی بھی تو رکن اسمبلی ہیں۔ لیکن تبدیلی کے بین کون سنے، فریاد کی گھنٹی بجانے پہ مداوا بھلا کون کرئے۔ تبدیلی کو یہاں سے ہری جھنڈی ہے تو اسد قیصر محترم کے چھوڑے گئے صوبائی حلقے سے بھلا کہاں امید ہو سکتی ہے۔اب تبدیلی کو اُمید بس لاہور سے ہے کہ شاید وہاں کچھ پناہ مل جائے یا پھر بچ گیا اسلام آباد کہ شاید وہاں کچھ سکون میسر آجائے۔ کیوں کہ کراچی میں تو تبدیلی کے ساتھ ساتھ اُمید بھی بین کر رہی ہے۔
تو جناب والا! تبدیلی کو روکیے، کہ تبدیلی آج تو بین کر رہی ہے اور کچھ سنائی بھی دے رہے ہیں۔لیکن کہیں ایسا نہ ہو کہ اس کی سسکیاں بھی دب جائیں ۔ آپ اس کے بین نہیں سنیں گے، آپ اس کی فریاد پہ داد رسی نہیں فرمائیں گے تو بادشاہ سلامت !اور کون غور فرمائے گا۔ تبدیلی کو روک لیجیے، اس کو یوں لاوارث نہ کیجیے۔ یہ تو بڑی منتوں مرادوں سے لی تھی آپ نے۔ خدارا اِس کو روک لیجیے، جنابِ والا! تبدیلی کو روکیے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
سید شاہد عباس کے کالمز
-
کیا یہ دُکھ بانٹنا ہے؟
جمعرات 17 فروری 2022
-
یہ کیسی سیاست ہے؟
منگل 28 دسمبر 2021
-
نا جانے کہاں کھو گئیں وہ خوشیاں
جمعہ 17 دسمبر 2021
-
نیا افغانستان اور پاکستان
جمعہ 1 اکتوبر 2021
-
توقعات، اُمیدیں اور کامیاب زندگی
ہفتہ 10 جولائی 2021
-
زندگی بہترین اُستاد کیوں ہے؟
منگل 22 جون 2021
-
کیا بحریہ ٹاؤن کو بند کر دیا جائے؟
منگل 8 جون 2021
-
کورونا تیسری لہر، پاکستان ناکام کیوں؟
بدھ 26 مئی 2021
سید شاہد عباس کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.