
ایک ساتھ تین لاشیں ، کون ذمہ دار ہے میرپورخاص واقعے کا
بدھ 18 ستمبر 2019

وارث بن اعظم
(جاری ہے)
وہ ماں جو اپنے اس بچے کی آس لگائے بیٹھی تھی کہ اس کے لخت جگر کو اُس کا چچا اور والد علاج کے لیے شہر کے بڑے اسپتال لے کر گئے ہیں وہ علاج کے بعد بخیر عافیت لوٹے گا وہ ماں اپنے لکڑیوں اور جھاڑیوں سے بنے کچے گھر کے دروازے پر آس لگائے بیٹھی تھی اسے کیا پتا تھا کہ اس کی زندگی ہی اجڑ گئی ہے اس کے بچے کے ساتھ ساتھ اس کا شوہر اور دیور بھی اس جہان فانی سے کوچ کر گئے ہیں، اسے ابھی کچھ پتا ہی نہیں تھا ، وہ تو اپنے بچے کا انتظار کررہی تھی ، اسی اثناء میں ایمبولینسیں آئیں یہ وہ ہی ایمبولینسیں تھیں جن سے بچے کے والد اور چچا گڑگڑا کر مدد مانگ رہے تھے کہ اس کے بچے کی میت گھر پہنچا دی جائے کیا پتا تھا بچے کی لاش گھر لے جانے کے لیے ان دونوں کو بھی مرنا تھا۔
ایک ساتھ تین لاشیں گھر پہنچیں ہر کوئی سکتے میں آگیا، ہر آنکھ اشکبار تھی، ہر کوئی رورہا تھا ، فرط جذبات میں آنسو لگاتار بہہ رہے تھے ، ہر طرف کہرام برپا تھا، اس سے بڑھ کر اور کیا قیامت ہوسکتی تھی۔
واقعہ میڈیا پر اٹھا پورے ملک میں تیزی کے ساتھ پھیلا ، پھیلنہ بھی تھا یہ اس دن کا سب سے بڑا واقعہ تھا وزیر اعلی سندھ بھی جاگے چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ کی جانب سے نوٹیفیکیشن جاری کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ کے حکم اور ڈی جی ہیلتھ سندھ کی رپورٹ پر ایم ایس سول اسپتال میرپورخاص ڈاکٹر محمداسلم میمن اور سول سرجن ڈاکٹر خلیل میمن کو معطل کردیاگیا۔
میرپورخاص کے ٹاوٴن تھانے پر رمیشن اور کیول کے والد کھیموں بھیل نے مقدمہ درج کروایا، مقدمہ سول اسپتال انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، مقدمے میں ایم ایس ڈاکٹر اسلم انصاری، سول سرجن ڈاکٹر خلیل میمن، ڈیوٹی ڈاکٹر عادل اورایمبولینس ڈرائیور کو نامزد کیاگیا، مقدمہ میں فریادی کی جانب سے مئوقف اپنایا گیا کہ ایم ایس اسپتال، سول سرجن سمیت چاروں افراد کی غفلت اور نااہلی کے باعث حادثہ رونما ہوا ہے۔
ملکی میڈیا میں واقعے کو مسلسل اجاگر کرنے پر انکوائری کے لیے ڈی جی ہیلتھ سندھ کی جانب سے دو رکنی کمیٹی بنائی گئی، کمیٹی متاثرہ افراد کے گاؤں پہنچی اور ورثاء سے معلومات اکھٹا کیں، کمیٹی سول اسپتال بھی گئی جہاں نامزد چاروں ملزمان سول سرجن ، ایم ایس ، ڈیوٹی ڈاکٹر اور ایمبولینس ڈرائیور کمیٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے وہ فرار ہوچکے تھے، جس کے بعد کمیٹی واپس روانہ ہوگئی۔
کمیٹی نے اپنی رپورٹ ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز کو ارسال کردی، رپورٹ میں کہاگیا کہ دوسالہ موہن کو گیارہ ستمبر کی رات آٹھ بجے اطفال وارڈ لایا گیا جوکہ ڈائریا میں مبتلا تھا اوراس کی حالت نازک تھی، جہاں اسے طبی امدا دفراہم کی گئی لیکن دوران علاج تیرہ ستمبر کی دوپہر دوبجے بچے کو اس کے والد بغیرکسی اطلاع یااجازت کے وہاں سے لے گئے تاہم حالت بگڑنے پر بچے کو اسی روزپھر دوبارہ رات دس بجے اطفال وارڈ لے آئے تاہم بچہ جانبرنہ رہ سکا اور چودہ ستمبر کی علی الصبح ساڑھے تین بجے انتقال کرگیا۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت کی مریض کو منتقلی کے لیے فیول کی فراہمی اسپتال انتظامیہ کی ذمہ داری تھی لیکن میڈیکل آفیسر ایمبولینس کو فیول فراہم کرنے میں ناکام رہے جبکہ ایمبولنس ڈرائیور نے لواحقین سے فیول کے لیے پیسے طلب کیے، رپورٹ میں اس پورے معاملے میں غفلت برتنے پر ایم ایس اسپتال ڈاکٹر اسلم انصاری سمیت سول سرجن ڈاکٹر خلیل میمن، گیٹ پاس اور ڈیتھ سرٹیفیکٹ جاری نہ کرنے پر میڈیکل آفیسر ڈاکٹر جاوید جروار سمیت واقعے کی اطلاع انتظامیہ کو نہ دینے پر سی ایم او ڈاکٹر عادل کے خلاف بھی کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔
واقعے کی رپورٹ پیش کردی گئی ہے ، اب اس پر عمل ہونا چاہیے ، ملوث افراد کو سخت سے سخت سزا دینی چاہیے، غفلت کے مرتکب افراد کو نشان عبرت بنانا چاہیے تاکہ آئندہ ایسا وزاقعہ رونما نہ ہو۔ پاکستان کے جھنڈے میں سفید رنگ اقلیت کی نمائندگی کرتا ہے، ہمیں اس رنگ کی لاج رکھنی ہوگی، یہ آوازیں بھی اٹھ رہی ہیں کہ متاثرہ افراد کا تعلقق اقلیتی بھیل برادری سے تھا اسی لیے انہیں مطلوبہ سہولیات فراہم نہیں کی گئیں، اس تاثر کو بھی ختم کرنا ہوگا ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
وارث بن اعظم کے کالمز
-
بے نظیر، مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم
پیر 28 دسمبر 2020
-
اور ہمیں پھر کشمیر یاد آیا تھا
بدھ 5 فروری 2020
-
مولانا کا مارچ
منگل 15 اکتوبر 2019
-
پی ایس 11 الیکشن، چاپلوسی جیت گئی
پیر 30 ستمبر 2019
-
ویکسین نہ ملنے سے مرتے بچے
بدھ 25 ستمبر 2019
-
مستقبل کے معمار اور نقل مافیا
پیر 23 ستمبر 2019
-
ایک ساتھ تین لاشیں ، کون ذمہ دار ہے میرپورخاص واقعے کا
بدھ 18 ستمبر 2019
-
میرے بھوکے پیاسے تھر میں زندگی لوٹ آئی
پیر 16 ستمبر 2019
وارث بن اعظم کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.