ایس ایس جی کمانڈوز

منگل 2 نومبر 2021

Waseem Akram

وسیم اکرم

کمانڈوز کسی بھی ملک کی آرمی کیلئے بہت اہمیت کے حامل ہوتے ہیں جو کہ ایک عام فوجی سے بہت زیادہ طاقتور ہوتے ہیں۔ کمانڈو وہ مشن سرانجام دیتا ہے جو ایک عام فوجی نہیں کرسکتا اور پاکستان میں کمانڈوز فورس کا نام ایس ایس جی یعنی سپیشل سروس گروپ رکھا گیا ہے۔۔۔
ایک کمانڈو کی ٹریننگ دنیا کی سب سے مشکل اور خطرناک ٹریننگ سمجھی جاتی ہے جس کیلئے ہڈیوں کی مضبوطی کے ساتھ ساتھ اعصاب کا مضبوط ہونا بھی ضروری ہے۔

ایس ایس جی کیلئے سب سے پہلے آپ کا فوجی ہونا ضروری ہوتا ہے کیونکہ ایس ایس جی آرمی سے ہی چُنے جاتے ہیں سول لوگوں سے نہیں اگر آپ آرمی کے کسی بھی گروپ سے ہیں تو آپ ایس ایس جی کیلئے اپلائی کر سکتے ہیں اگر آپ کی سروس پانچ سال ہوگئی ہے تو اور ایس ایس جی کے رولز کے مطابق آپ اپنی مرضی سے ایس ایس جی جوئن کرنا چاہیں تب ہی آپ ایس ایس جی میں جاسکتے ہیں نا کہ کسی کے پریشر میں آکر۔

(جاری ہے)

اگر آپ کمانڈو بننے کیلئے ذہنی طور پر تیار ہو جاتے ہیں تو سب سے پہلے آپ کا فٹنس ٹیسٹ کیا جائے گا جو کہ یقینا ایک فوجی کیلئے نارمل سی بات ہوتی ہے۔ سلیکشن کے بعد آپ کو سخت ٹریننگ کیلئے چراٹ بھیج دیا جاتا ہے اور چراٹ سینٹر پہنچتے ہی سامان گیٹ پر رکھتے ہی آپکی ٹریننگ شروع کرا دی جاتی ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ ایک کمانڈو کی ٹریننگ مشکل سے مشکل تر ہوتی جاتی ہے۔

ایک کمانڈو کی ٹریننگ میں یہ بھی شامل ہوتا ہے کہ اسے بوری میں بند کرکے مارا پیٹا جائے تاکہ اگر کوئی کمانڈو دشمن کے ہاتھ لگ جائے تو اس کی مار برداشت کر سکے۔ اس کے بعد آپ کو پیرا شوٹ ٹریننگ کیلئے بھیج دیا جاتا ہے اور وہاں آپ کو جہاز سے پیرا شوٹ کے ذریعے جمپ کروائی جاتی ہے اس کے علاوہ ایک شہر سے دوسرے شہر تک وزن کے ساتھ پیدل سفر کرنا بھی ٹریننگ کا حصہ ہے اور یہ سفر پشاور سے چراٹ تک کا ہوتا ہے جو تقریبا 70 کلومیٹر بنتا ہے اور یہ پیدل سفر ایک کمانڈو نے 30 کلو وزن کے ساتھ طے کرنا ہوتا ہے اس کے علاوہ 36 میل کا سفر 12 گھنٹے میں طے کروایا جاتا ہے۔

اور آرمی رولز کی خلاف ورزی کرنے پر سفر بڑھا دیا جاتا ہے اور سزائیں بھی دی جاتی ہیں۔۔۔
ایک کمانڈو کو سپیشل ویپن ٹریننگ، کراٹے اور مختلف گیم وغیرہ بھی سکھائی جاتی ہیں اور سروائیور ٹریننگ بھی دی جاتی ہے جس میں کمانڈو کو زندہ سانپ کھانا، دانتوں سے مرغی اور خرگوش کو ذبح کرنا سکھایا جاتا ہے اس کے علاوہ ایس ایس جی ٹریننگ میں ایک دلچسپ اور خطرناک مرحلہ بھی آتا ہے جب ایک کمانڈو کو خون خوار کتے کے منہ سے ہڈی چھیننی پڑتی ہے یہ بھی بہت خطرناک مرحلہ ہوتا ہے اور اس کام کا مقصد ایک کمانڈو کو سکھانا ہوتا ہے کہ آپ کسی بھی ناممکن کو ممکن کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

پھر ایک میپ نیویگیشن کا مرحلہ بھی آتا ہے جس میں آپ کو ایک ویران جنگل میں ہاتھ میں میپ دے کر تنہا چھوڑ دیا جاتا ہے جہاں سے آپ نے مطلوبہ جگہ پر فکس ٹائم پر پہنچنا ہوتا ہے اور میپ نیویگیشن میں آپ کو شمال کا معلوم ہونا ضروری ہے اگر آپ شمال کا پتہ لگا لیتے ہیں تو آپ کو باقی کی سمت معلوم ہوجاتی ہیں لیکن ایک جنگل میں شمال کا پتہ کیسے چلے گا۔

۔؟ اور یہ چیز سکھائی جاتی ہے کہ اگر دن کا وقت ہے تو سورج سے شمال کا پتہ چلے گا، اگر رات ہے تو چاند یا ستاروں سے یا پھر پاس کوئی قبر ہے تو اس سے۔ اس کے علاوہ ایک اور مرحلہ آتا ہے جب ایک کمانڈو کو اسلحے کے ساتھ ڈیم میں پھینک دیا جاتا ہے اور یہ مرحلہ ہوتا ہے تیراکی کا کیونکہ کھڑے پانی میں تیرنا مشکل ہوتا ہے۔ یاد رکھیں ایک ایس ایس جی کمانڈو کی ٹریننگ چھ مہینوں پر مشتمل ہوتی ہے اور اگر اس دوران آپ ہار مان جاتے ہیں تو آپ سے زبردستی ٹریننگ نہیں کروائی جاتی بلکہ واپس آپ کو فوج میں بھیج دیا جاتا ہے لیکن جب ایک فوجی کمانڈو بن جاتا ہے تو اس میں اتنی طاقت اور پھرتی آجاتی ہے کہ ایک کمانڈو کہیں فوجیوں پر بھاری ہو جاتا ہے۔۔۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :